حضرت مفتی محمد حسن صاحبؒ بہت بڑے عالم دین اور ولی صفت بزرگ گزرے ہیں۔ لاہور کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ اشرفیہ کی بنیاد انہوں نے رکھی تھی۔ ان کی زندگی کا ایک غیر معمولی واقعہ ان کی ٹانگ کے آپریشن سے تعلق رکھتا ہے، کولہے سے ٹانگ کا آپریشن ہونا ہے، بڑے بڑے ڈاکٹر تیار کھڑے ہیں، حضرت کا قطعی فیصلہ ہے کہ نہ تو مجھے بے ہوش کیا جائے اور نہ کسی صورت مقامی طور پر کسی دوائی کا استعمال کرنا ہے، جو اس خاص حصہ کو آپریشن کی تکلیف سے وقتی طور پر بچا سکے۔
حضرت اپنے عقیدت مند ڈاکٹروں سے فرماتے ہیں: میں کچھ پڑھنا شروع کرتا ہوں، جب یہ ورد ختم ہو جائے تو تم اپنا کام (آپریشن) شروع کر دینا، اس حکم کی تعمیل کی جاتی ہے، چناں چہ آپریشن کے دوران حضرت ہوش و حواس کی حالات میں انتہائی پر سکون انداز میں لیٹے ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کا بیان ہے کہ دوران آپریشن حضرت نے ایک ’’سی‘‘ تک نہ کی، ڈاکٹروں کا بیان ہے کہ حضرت کی نبض کی رفتار میں سرمو فرق نہیں آیا اور آپریشن کے بعد حضرت ایسے واپس ہوئے جیسے انہیں کچھ ہی نہ ہو۔ (سوانح حضرت مفتی حسن صاحبؒ صفحہ نمبر 117)
امید کرم!
ایک مرتبہ ایک جنازہ میںحضرت حسن بصریؒ اور مشہور شاعر فرزوق دونوں حاضر تھے، کسی نے کہا آج کے جنارے میں بہترین اور بدترین قسم کے لوگ جمع ہیں، بہترین سے حسن بصریؒ اور بدترین سے فرزوق کی طرف اشارہ تھا۔
حضرت حسن بصریؒ نے فرزوق سے کہا نہ میں بہترین ہوں، نہ آپ بدترین، لیکن یہ بتاؤ کہ آخرت کیلئے آپ نے کیا تیاری کی ہے؟ کہنے لگے ’’کلمہ شہادت‘‘۔
وفات کے بعد خواب میں کسی نے ان سے پوچھا کہ کیا معاملہ ہوا؟ تو فرزوق کہنے لگے: خدا نے مغفرت کر دی، پوچھا گیا: کس وجہ سے؟ فرمایا: اس کلمے کی وجہ سے جس کا میں نے حسن بصریؒ کے ساتھ گفتگو میں حوالہ دیا تھا۔ (الکامل)
سخاوت کے پیکر!
شیخ عزالدین بن عبدالسلامؒ کا ایک واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ دمشق میں ایک مرتبہ سخت قحط پڑا۔ ان کی بیوی نے ان کو کچھ روپے دیئے اور فرمایا کہ اس سے کوئی باغ خرید لیجیے۔
شیخ نے وہ روپے تو لے لیے، لیکن باغ خریدنے کے بجائے ان روپوں کا غلہ خرید کر عوام کولوگوں میں تقسیم کردیا۔ جب گھر تشریف لائے تو بیوی نے دریافت کیا کہ باغ خرید لیا گیا یا ابھی نہیں؟
شیخ نے ارشاد فرمایا: ہاں باغ تو خرید لیا گیا ہے، لیکن اس کے پھل اس دنیا میں نہیں جنت میں ملیں گے۔ پاک باز بیوی سارا راز جان گئی اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
علامہ سبکی ؒنے بتایا کہ شیخ کی رحم دلی اور سخاوت و صدقات کی مثالیں بکثرت موجود ہیں۔ (طبقات الشافعیہ للسبکی ج 5 صفحہ نمبر 83)
٭٭٭٭٭