قیصر چوہان
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) متنازع ٹی ٹین لیگ کی سرپرستی کرکے پھنس گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام اور سُپر لیگ ٹیموں کے مالکان میں اختلافات بڑھنے لگے ہیں۔ پی ایس ایل فرنچائزرز کی جانب سے ٹی ٹین لیگ کی شدید مخالفت سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام سخت پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے سُپر لیگ ٹیم مالکان کو یقین دہانی کرا دی ہے کہ 2019 سیزن میں ٹی ٹین لیگ انتظامیہ سے تعاون نہیں کیا جائے گا۔ باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بورڈ کے رویے کیخلاف کراچی کنگز، اسلام آباد یونایئٹڈ اور پشاور زلمی کے اونرز نے 20 نومبر کو لاہور میں شیڈول پی ایس ایل ڈرافٹنگ کے بائیکاٹ کی بھی دھمکی دی تھی۔ لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے تینوں ٹیم مالکان کے سامنے یہ موقف پیش کیا کہ پاکستان آئندہ سیزن میں ٹی ٹین لیگ کے میچز پاکستان میں کرانے کی کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔ جبکہ 2019 سیزن میں کوئی بھی مرکزی معاہدے کا حامل قومی کرکٹ ٹیم کا کھلاڑی لیگ میں نمائندگی کا مجاز نہیں ہوگا۔ بورڈ کا یہ بھی کہنا تھا کہ چونکہ اس بار ٹی ٹین لیگ انتظامیہ سے معاہدہ کیا تھا اس لئے بورڈ اپنی لوجسٹک سپورٹ بالفور واپس نہیں لے سکتا۔ اس کی مد میں بورڈ کے خزانے میں 5 لاکھ ڈالر کا اضافہ بھی ہوا۔ دوسری جانب پی ایس ایل کے ایک فرنچائزر نے لیگ میں بھارتی بکیوں کی سرمایہ کاری کا الزام عائد کیا ہے۔ جبکہ اس کیلئے فنڈنگ کا معاملہ بھی متنازع ہے۔ اور ساتھ یہ بھی واضح کیا کہ ٹی ٹین لیگ متعارف کرنے کا اصل مقصد سپر لیگ کی مقبولیت خاتمہ کرنا ہے۔ اس سے قبل بھی پی ایس ایل فرنچائزرز نے ٹی ٹین لیگ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو خط لکھ کر خدشات سے آگاہ کیا تھا۔ خط کے متن کے مطابق پی سی بی اپنے کھلاڑیوں کو اس لیگ میں شرکت سے روکے، ٹی ٹین لیگ فرنچائز کو پاکستانی شہروں کا نام استعمال کرنے سے بھی روکا جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی شہروں میں ٹی ٹین کی تشہیر سے پی ایس ایل فرنچائز کو نقصان ہوگا۔ خط میں ٹی ٹین لیگ کو پاکستان سے اسپانسر لینے سے روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ دوسری جانب تنازعات میں گھری ٹی ٹین لیگ کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کرپشن کے الزامات پر سری لنکن کرکٹر کو معطل کردیا ہے۔ سابق سری لنکن کرکٹر دلہارا لوکوہیٹگے کو معطل کرکے 14 روز میں جواب طلب کرلیا گیا ہے۔ دلہارا لوکوہیٹگے پر اینٹی کرپشن کوڈ کی تین شقوں کی خلاف ورزی کا الزام ہے، متنازع کرکٹر پر کھلاڑیوں کو فکسنگ کیلئے اکسانے اور میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہونے کا بھی الزام ہے۔ سری لنکن کرکٹر لوکو ہیٹگے اینٹی کرپشن آفیسر سے حقائق چھپانے کے بھی مرتکب پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ متنازع ٹی 10 لیگ اب پاکستان کے کسی شہرکا نام اپنے مفاد کیلئے استعمال نہیں کرسکتی ۔ رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ٹی 10 لیگ پر پاکستانی شہروں کے نام استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ٹی ٹین لیگ میں کراچی، کراچینز یا اس سے ملتے جلتے نام استعمال نہیں کئے جائیں گے۔ جبکہ ملتے جلتے ناموں کے اشتہارات بھی جاری نہیں کئے جا سکتے۔ جبکہ تجزیہ کاروں نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستانی کرکٹ کے مالی مفادات محفوظ ہوں گے۔ ادھر ٹی ٹین لیگ کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے۔ افغان کرکٹرز ٹی ٹین لیگ میں حصہ نہیں لیں گے۔ سی ای او افغان کرکٹ شفیق استانکزئی نے کہا ہے کہ افغان کرکٹرز ٹی ٹین لیگ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ورلڈ کپ کی تیاریوں کیلئے بھی کوچ نے سختی کر رکھی ہے، کوچ ورلڈ کپ کی تیاریوں کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اجازت نہیں دیں گے۔ افغان کرکٹرز محمد نبی، اوپنر بلے باز محمد شہزاد، لیگ اسپنر راشد خان و دیگر کھلاڑیوں نے ٹی ٹین لیگ کے پہلے سیزن میں حصہ لیا تھا۔ جبکہ لیگ میں بڑی تعداد میں جنوبی افریقی کھلاڑی بھی شریک تھے۔
٭٭٭٭٭