امام ابن ابی الدنیاؒ اور دیگر محدثینؒ حضرات نے حضرت ابوذرؓ کی سند سے یہ حدیث نقل کی ہے۔ ’’حضرت ابوذر غفاریؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرمؐ سے عرض کیا کہ آپؐ کو یہ کیسے معلوم ہوا کہ آپؐ نبی ہیں اور اس علم کے آپؐ کے پاس کیا ذرائع تھے؟
حضور اقدسؐ نے فرمایا کہ اے ابوذر! میرے پاس دو فرشتے آئے۔ ان میں سے ایک تو زمین پر اتر آیا، مگر دوسرا زمین و آسمان کے درمیان معلق رہا۔ پھر ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ کیا یہی وہ شخص ہیں؟ اس کے رفیق نے جواب دیا کہ ہاں یہی ہیں، پھر اس نے جو معلق تھا۔ اپنے ساتھی سے کہا کہ ان کا (ان کی امت کے) ایک مرد سے وزن کرو، چنانچہ مجھ کو تولا گیا تو میں بھاری اترا۔ پھر مجھ کو دس مردوں سے تولا گیا تو پھر بھی میرا ہی وزن زیادہ رہا۔ پھر سو مردوں سے اور آخر میں ایک ہزار مردوں سے تولا گیا، مگر ہر بار میرا پلڑا ہی بھاری رہا۔ چنانچہ جب وہ مجھ کو تول چکے تو ایک نے دوسرے سے کہا کہ ان کا شکم چاک کرو۔ چنانچہ میرا شکم چاک کیا گیا اور دل نکال کر اس میں سے شیطانی غذا اور جما ہوا خون خارج کر دیا گیا۔ پھر اس نے دوسرے سے کہا کہ ان کے شکم کو خوب مانجھو اور ان کے دل کو پانی بھر بھر کے دھو ڈالو۔ چنانچہ سب کچھ اس نے حسب ہدایت کر کے دل کو اس کی جگہ پر رکھ کر ٹانکے لگا دیئے اور (جیسا کہ تم دیکھ چکے ہو) میرے شانوں کے درمیان مہر نبوت قائم کر دی۔ اس کے بعد وہ فرشتے میرے پاس سے چلے گئے۔
٭٭٭٭٭