دوسرا ٹیسٹ-اظہر اور حارث نے میج سنبھال لیا

امت رپورٹ
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے میچ کا دوسرا روز شروع ہوچکا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ روز کیویز بالرز کی نپی تلی بالنگ کے سبب میچ کیلئے تیار کی گئی بیٹسمین فرینڈلی وکٹ بھی پاکستانی بیٹنگ لائن کیلئے آزمائش ثابت ہوئی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ابتدائی دن پورا گزرنے کے باوجود سست بیٹنگ کرتے ہوئے چار وکٹوں پر صرف 207 بنا سکی۔ تاہم ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ اظہر علی اور حارث سہیل نے اس دوران میچ کو سنبھالنے میں کامیاب رہے۔ دونوں بلے بازوں نے پہلے سیشن میں اوپنرز کی جلد رخصتی کے بعد کیویز بالرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ یوں چار وکٹ گرنے کے باوجود پاکستان کی پوزیشن مستحکم رہی۔ دوسری جانب کیویز کیخلاف پہلی اننگ میں پاکستان نے کم ازکم 350 رنز بنانے کا پلان بنالیا ہے۔ اس منصوبے پر عمل کیلئے آج پہلے سیشن میں وکٹ بچانا حارث اور بابر کیلئے سخت چیلنج ہوگا، کیونکہ ابتدائی سیشن میں نئی گیند سے وکٹ لینے میں بالرز کو زیادہ آسانی ہوتی ہے۔ دریں انثاء کرک انفو کی میچ رپورٹ کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کا پہلا روز پاکستان کے نام رہا اور میچ کے پہلے دن پاکستان نے 90 اوورز کے کھیل میں چار وکٹوں کے نقصان پر 207 رنز بنائے۔ رپورٹ کے مطابق دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اننگز کے آغاز میں پہلے بیٹنگ کرنے کا سرفراز احمد کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوا اور صرف 25 کے مجموعی اسکور پر دونوں اوپنرز محمد حفیظ اور امام الحق 9، 9 رنز بنانے کے بعد کولن ڈی گرینڈ ہوم کی گیند پر کیپر کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ اوپنرز کے آئوٹ ہونے کے بعد مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل اور تجربہ کار اظہر علی کی جوڑی وکٹ پر اکٹھا ہوئی اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔ کھانے کے وقفے کے بعد بھی ان دونوں کھلاڑیوں نے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا لیکن دونوں کھلاڑیوں خصوصاً حارث کا انداز حد سے زیادہ دفاعی اور محتاط تھا جس کے سبب پاکستانی ٹیم کی رنز بنانے کی رفتار انتہائی سست ہو گئی۔ دونوں بلے بازوں نے دوسرے سیشن میں کوئی وکٹ تو نہ گرنے دی لیکن اس دوران رنز بھی زیادہ نہ بنا سکے جس کے سبب وکٹ نہ گرنے کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم پر دباؤ قائم نہ ہو سکا۔ رنز کی رفتار پر طاری جمود کا الٹا اثر پاکستانی ٹیم پر پڑا اور ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں اظہر علی کی اننگز رن آئوٹ کی شکل میں اختتام پذیر ہوئی۔ انہوں نے آئوٹ ہونے سے قبل 81 رنز بنائے۔ اس کے بعد تجربہ کار اسد شفیق کی وکٹ پر آمد ہوئی لیکن گزشتہ میچ کے ہیرو اعجاز پٹیل کی گیند پر ایک بھونڈا شاٹ ان کی اننگز کے خاتمے کا سبب بنا۔ جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 207 رنز بنائے تھے، حارث سہیل 240 گیندوں پر 81 رنز بنا کر ناقابل شکست ہیں جبکہ بابر اعظم 14رنز کے ساتھ ان کا ساتھ نبھا رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے کولن ڈی گرینڈ ہوم نے 2 اور اعجاز نے ایک وکٹ حاصل کی۔ یاد رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں نیوزی لینڈ کو 0-1 کی برتری حاصل ہے جہاں اس نے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دی تھی۔ دوسری جانب 2010 سے لے کر 2018 تک پاکستان کرکٹ ٹیم نے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں مختلف ٹیموں کے خلاف مجموعی طور پر 12 ٹیسٹ میچز کھیلے۔ جس میں سے گرین کیپس کو چھ میچوں میں کامیابی ملی۔ تین میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ تین میچز ڈرا ہوئے۔ اس اسٹیڈیم میں پاک کیوی ٹیمیں صرف ایک بار آمنے سامنے آئیں۔ 2014 میں مصباح الحق کی قیادت میں اس وقت پاکستانی ٹیم ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم تھی۔ لیکن کیویز نے سخت مقابلہ کرتے ہوئے میچ ڈرا کرتے ہوئے پاکستان کو جیت سے محروم رکھا۔ اس کے علاوہ دونوں ٹیمیں مجموعی طور پر پانچ روزہ فارمیٹ 55 بار آمنے سامنے آچکی ہیں۔ یہاں پاکستان کو بلیک کیپس پر واضح برتری حاصل رہی ہے۔ پاکستان کو 55 ٹیسٹ میچوں میں سے 24 میچوں میں کامیابی حاصل ہوئی۔ جبکہ کیویز 11 ٹیسٹ میچز جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ اور 21 ٹیسٹ میچز ڈرا ثابت ہوئے۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment