امت رپورٹ
پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز بچانے کیلئے سر توڑ کوششوں میں مصروف ہے۔ گرین کیپس نے دبئی ٹیسٹ میں کیویز کو فالو آن کے جال میں پھنساکر اننگ سے شکست دینے کا پلان تیار کیا ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے پاکستان نے 418 رنز پر اننگ ڈکلیئر کرکے بڑا رسک لے لیا ہے۔ دوسری جانب دبئی اسٹیڈیم میں بلے بازوں کیلئے تیار کی گئی آسان وکٹ پر نیوزی لینڈ میچ ڈرا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ کھیل کے اختتامی سیشن میں پاکستانی ٹیم انتظامیہ کی خواہش تھی کہ ایک آدھ وکٹ گرا کر کیوی ٹیم پر دبائو بڑھایا جائے۔ لیکن پاکستانی بالرز وکٹ لینے میں ناکام رہے ہیں۔ ادھر قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کا میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بلاشبہ پاکستانی ٹیم نے ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا لیکن اننگ قبل ازوقت ڈکلیئر کرنا سمجھ سے باہر ہے۔ پاکستان کو جلد بازی نہیں کرنا چاہیے تھی۔ اگر پانچ سو سے زائد رنز بناتے تو شاید حریف پر نفسیاتی برتری حاصل ہوجاتی۔ لیکن پاکستان نے اننگ ڈکلیئر کرکے اپنی منصوبہ بندی خود لیک کردی۔ اب کیویز بھی محتاط انداز میں بیٹنگ کر کے میچ کو ڈرا کی طرف لے جانے کی کوشش کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ممکن ہے کپتان کو اپنے بالرز پر پورا اعتماد ہو کہ کیویز کو جلد از جلد قابو کرلیا جائے گا۔ لیکن ایسی پچ میں اسکور کرنا کوئی زیادہ مشکل کام نہیں۔ اگر پاکستانی بالرز آج ابتدائی سیشن میں بھی وکٹ حاصل نہ کر سکے تو میچ میں جیت کے امکانات کم ہوجائیں گے۔ دوسری جانب کرک انفو کے مطابق اس قسم کی میچ اسٹرٹیجی سے واضح ہے کہ پاکستانی ٹیم کیویز کو فالو آن کے جال میں گھیرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ کپتان سرفراز احمد کا ماننا ہے کہ ان کی ٹیم کھیل کے تیسرے روز کیویز پر حاوی ہو سکتی ہے۔ انہیں اپنے اسپنرز کی کارکردگی پر پورا اعتماد ہے۔ ادھر میچ رپورٹ کے مطابق دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان کرکٹ ٹیم نے چار وکٹوں کے نقصان پر 207 رنز سے اپنی پہلی اننگ کا دوبارہ آغاز کیا۔ حارث سہیل اور بابر اعظم نے ذمہ دارانہ مگر سست بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کے مجموعے کو اطمینان سے آگے بڑھایا۔ پاکستان نے دوسرے روز کھانے کے وقفے تک 274 رنز بنائے تھے اور کوئی وکٹ نہیں گری تھی۔ اس سے قبل بابر اعظم اپنی نصف سنچری مکمل کر چکے تھے۔ حارث سہیل اور بابر اعظم نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 186 رنز کی شراکت قائم کی۔ پاکستانی اننگ کی خاص بات حارث سہیل کی بیٹنگ تھی، جیسے میراتھن کا نام دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی اننگ کے دوران 421 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 147 رنز بنائے۔ پہلی اننگز میں پاکستان کی پانچویں وکٹ چائے کے وقفے سے پہلے اس وقت گری جب مجموعی اسکور 360 رنز تھا۔ انہیں ٹرینٹ بولٹ نے آئوٹ کیا۔ واضح رہے کہ حارث سہیل نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی۔ ان کے آئوٹ ہونے کے بعد قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بیٹنگ کرنے وکٹ پر آئے۔ انہوں نے بھی بابر اعظم کے ساتھ مل کر 58 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس دوران بابر اعظم نے اپنے کیریئر کی پہلی ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ یوں کھیل کے اختتام سے ایک گھنٹہ قبل پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی پہلی اننگز حارث سہیل اور بابر اعظم کی سنچریوں کی مدد سے 5 وکٹوں پر 418 رنز بنا کر ڈیکلیئر کردی۔ بابر اعظم نے آئوٹ ہوئے بغیر 127 رنز بنائے، جس کیلئے انہوں نے 263 گیندوں کا سامنا کیا اور ان کی اننگز میں 12 چوکوں کے علاوہ 2 چھکے بھی شامل تھے۔ جبکہ کپتان سرفراز احمد نے 30 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلی اننگز میں گرینڈ ہوم نے 2، ٹرینٹ بولٹ اور اعجاز پٹیل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ ادھر کیویز ٹیم دوسرے روز کے اختتام پر بغیر کسی نقصان پر 24 رنز بنالئے۔ کھیل خراب روشنی کے سبب مقررہ وقت سے آدھے گھنٹے قبل ہی ختم کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ 2010ء سے لے کر 2018ء تک پاکستان کرکٹ ٹیم نے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں مختلف ٹیموں کے خلاف مجموعی طور پر 12 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔ جن میں سے گرین کیپس کو چھ میچوں میں کامیابی ملی۔ تین میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور تین میچ ڈرا ہوئے۔ اس اسٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں صرف ایک بار آمنے سامنے آئیں۔ 2014ء میں مصباح الحق کی قیادت میں اس وقت پاکستانی ٹیم ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم تھی۔ لیکن کیویز نے سخت مقابلہ کرتے ہوئے میچ ڈرا کرکے پاکستان کو جیت سے محروم رکھا۔ اس کے علاوہ دونوں ٹیمیں مجموعی طور پر پانچ روزہ فارمیٹ میں 55 بار آمنے سامنے آچکی ہیں۔ یہاں پاکستان کو بلیک کیپس پر واضح برتری حاصل رہی۔ پاکستان کو 55 ٹیسٹ میچوں میں سے 24 میچوں میں کامیابی حاصل ہوئی۔ کیویز 11 ٹیسٹ میچز جیتنے میں کامیاب ہے، جبکہ 21 ٹیسٹ میچ ڈرا ثابت ہوئے۔ ٭