فرشتوں کی عجیب دنیا

کراماً کاتبین:
حالت مرض کے نیک اعمال:
(حدیث) حضرت مکحولؒ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب کوئی انسان بیمار ہوتا ہے تو بائیں طرف (کے گناہ لکھنے) والے (فرشتے) کو حکم دیا جاتا ہے کہ اس سے اپنا قلم اٹھا لے اور دائیں طرف والے (فرشتے) سے کہا جاتا ہے کہ اس کیلئے اس سے بھی بہتر اعمال لکھتا رہ جو وہ (حالت صحت میں) کیا کرتا تھا، کیونکہ اس کی (آنے والی حالت) کو میں جانتا ہوں۔ میں نے ہی اسے اس حالت میں مبتلا کیا ہے (جس میں وہ میری عبادت سے مجبوراً رہ گیا ہے)۔
(حدیث) حضرت ابو امامہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب کوئی بندہ مرض (شدید) میں مبتلا ہوتا ہے تو خدا تعالیٰ اپنے فرشتوں کو وحی فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے بندے کو اپنی تکالیف میں سے ایک تکلیف میں مبتلا کیا ہے، اگر میں نے روح قبض کر لی تو اسے معاف کر دوں گا اور اگر عافیت دی تو جب یہ (حالت صحت میں) بیٹھے گا تو اس کے کوئی گناہ نہیں ہوں گے۔ (یعنی اس کی مرض اس کے گناہوں کا کفارہ بن چکی ہوگی)۔
(حدیث) حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب (کوئی نیک) بندہ کسی بیماری میں مبتلا ہوتا ہے تو خدا تعالیٰ اپنے فرشتوں سے فرماتے ہیں کہ میرے بندے کے لیے وہ (نیک اعمال) لکھتے رہو جو وہ (حالت صحت میں) کرتا تھا، یہاں تک کہ میں فیصلہ کروں کہ اس کی روح قبض کرنی ہے یا مہلت دینی ہے۔
(حدیث) حضرت ابن عمروؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے فرمایا:
(ترجمہ) جب مسلمان کے جسم میں کوئی بیماری پہنچتی ہے تو خدا تعالیٰ کراماً کاتبین (جو انسان کی حفاظت بھی کرتے ہیں) کو حکم فرماتے ہیں کہ میرے بندے کے لیے ہر روز اور ہر رات اتنے نیک کام لکھو جو وہ کرتا تھا، جب تک کہ یہ میری گرہ میں بندھا ہوا ہے۔ (یعنی بیمار ہے)۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment