بہوئوں کی جنگ-شہزادہ ہیری بیوی کو لے کر الگ ہوگئے

ایس اے اعظمی
برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ کی پوت بہوئوں کی چپقلش کے باعث دونوں نے آپس میں بات چیت بند کر دی ہے اور دونوں ایک دوسرے کا سامنا کرنے کی بھی روادار نہیں۔ جبکہ دونوں شاہی بہوئوں کی آپسی مناقشت کا نتیجہ دونوں بھائیوں کی بول چال بند ہونے کی صورت میں نکلا ہے۔ برطانوی تجزیہ گاروں اور شاہی خاندان سے قریبی تعلقات رکھنے والوں کا دعویٰ ہے کہ تازہ جھگڑے کے بعد شہزادہ ہیری اور ان کی امریکی اہلیہ میگھان مارکل نے کوئین ایلزبتھ کو اعتماد میں لے کر کہا ہے کہ وہ شہزادی کیٹ مڈلٹن اور شہزادہ ولیم کے ساتھ ایک ہی محل (کین سنگٹن پیلس) کی چھت تلے نہیں رہ سکتے، اس لئے ان کو اجازت دی جائے کہ وہ اپنا ساز و سامان اٹھا کر کین سنگٹن پیلس سے 34 کلومیٹر کی دوری پر ایک اور شاہی محل ’’فروگ مور کاٹیج‘‘ چلے جائیں۔ اس پر ملکہ ایلزبتھ نے ہیری اور میگھان کو اس مراجعت کی اجازت دے دی ہے اور ساتھ ساتھ امریکا میں مقیم میگھان کی والدہ ڈوریا رگلینڈ کو بھی برطانیہ بلوا بھیجا ہے، جو فروگ مور کاٹیج میں اپنی بیٹی میگھان کی دیکھ ریکھ کریں گی اور ان کے ساتھ ہی رہائش اختیار کریں گی۔ واضح رہے کہ فروگ مور کاٹیج ملکہ ایلزبتھ کی ملکیت ہے اور انہوں نے اس کو شہزادہ ہیری کو ’’گفٹ‘‘ کردیا ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی مرر نے ایک دلچسپ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے اور کوئین ایلزبتھ کے پوتے شہزادہ ولیم کی بیگم کیٹ میڈلٹن اور چھوٹے شہزادے ہیری کی اہلیہ میگھان مارکیل کے درمیان تعلقات انتہائی ابتر ہیں اور حالیہ ایام میں کوئین ایلزبتھ کے ایک فیصلہ سے شہزادہ ولیم کی اہلیہ کیٹ میڈلٹن بھی شدید ناراض ہوگئی ہیں۔ برطانوی حکام اور میڈیا کا ماننا ہے کہ امسال ملکہ برطانیہ کوئین ایلزبتھ نے غیر معمولی قدم اُٹھاتے ہوئے شہزادے ہیری کی بگیم میگھان مارکیل کی والدہ ڈوریا ریگ لینڈ کو کرسمس کے موقع پر شاہی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی تھی، جس پر شاہی اطوار رکھنے والی شہزادی کیٹ میڈلٹن شدید برہم ہوئی تھیں اور ان کا یہی رد عمل تھا کہ ان کی شادی کو کئی برس بیتنے اور تین اولادیں ہونے کے باوجود ان کی والدہ کو کسی بھی شاہی ایونٹ میں اس طرح مدعو نہیں کیا گیا، مگر جمعہ جمعہ آٹھ دن کی آئی چھوٹی بہو اور میگھان مارکیل کی اس قدر اہمیت ہے کہ اس کی والدہ کو کرسمس کے موقع پر شاہی خاندان کی تقریب میں بلوایا جارہا ہے۔ برطانوی میڈیا کے اہم نام ڈیلی سن نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں شاہی بہوئوں کی آپسی آویزش کے نتیجہ میں شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کی دونوں نرینہ اولادوں یعنی شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کے درمیان بھی تنائو محسوس کیا جارہا ہے اور دونوں بھائیوں میں بات چیت بند ہے، جس کو دیکھتے ہوئے شاہی محل/ ونڈسر پیلس میں ایک ساتھ رہنے والے شہزادے بھائیوں میں سے چھوٹے بھائی شہزادہ ہیری اپنی حاملہ بیگم میگھان مارکیل کو لے کر فروگ مور کاٹیج چلے گئے ہیں۔ ونڈسر پیلس سے محض ایک کلومیٹر کی دوری پر واقع تاریخی اس عمارت کے بارے میں بتاتے چلیں کہ اس کو شاہی خاندان نے 1792 میں تعمیرکروایا تھا اور اس میں تا دیر رہنے والی سب سے اہم شخصیت ملکہ وکٹوریہ تھیں، جن کا ماننا تھا کہ یہ انتہائی دل آویز اور پر سکون جگہ ہے جہاں ان کی روح بیدار ہوجاتی ہے اور جب وہ بیوہ ہوئی تھیں تو ان کو سکون اسی محل میں ملا تھا اور یہیں ملکہ وکٹوریہ نے ہندوستان سے بلائے گئے ملازمین میں ایک پسندیدہ ملازم عبد الکریم کو بھی ساتھ ساتھ رہنے کی اجازت مرحمت فرمائی تھی، جو ان کے اس قدر نزدیک ہوئے کہ ان کو جلد ہی ’’ہندوستانی منشی‘‘ بنا دیا گیا اور منشی عبد الکریم اور ملکہ وکٹوریہ فروگ مور کاٹیج میں ہی ایک عرصہ ساتھ رہے۔ برطانوی لکھاری جان شماس نے ایک چشم کشا رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ شاہی محل میں کوئین ایلزبتھ کی پوت بہوئوں کی سرد جنگ اب نتائج دکھانے لگی ہے اور ہیری کا میگھان کے ساتھ کین سنگٹن پیلس سے نکل جانا اس بات کی تصدیق ہے کہ حال ہی میں فروگ مور کاٹیج کی لاکھوں پائونڈز خرچ کرکے تزئین و آرائش کی گئی۔ شاہی خاندان سے قربت کا دعویٰ کرنے والوں کا ایک نیا دعویٰ یہ ہے کہ کیٹ مڈلٹن اور میگھان مارکیل کی شخصیات اور ان کا خاندانی پس منظر الگ الگ ہے جس کی وجہ سے دونوں بہوئیں ایک دوسرے کی مخالف ہوچکی ہیں اورایک جانب کیٹ مڈلٹن ہیں جو برطانوی خون اپنی رگوں میں رکھتی ہیں اور شاہی خاندان کی روایات اور اقدار کو اچھی طرح سمجھتی ہیں اور شاہی خاندان سمیت عوام الناس میں انتہائی مقبول ہیں، لیکن دوسری جانب شہزادہ ہیری کی امریکی اہلیہ میگھان مارکیل ہیں جو آزادانہ روش اور بے باک انداز اور شاہی خاندان کی اقدار و روایات کو نا پسند کرنے والی شخصیت ہیں اور مئی میں شہزادے ہیری کے ساتھ شادی کے بعد سے ان کو شاہی آداب کی متعدد بار خلاف ورزی کا مرتکب بھی قرار دیا جاچکا ہے لیکن شاید میگھان مارکل کو اس بات کی کوئی پروا نہیں ہے کہ ان کی باغیانہ روش شاہی خاندان سے الفت رکھنے والوں کیلئے کسی تازیانہ سے کم نہیں۔ شاہی خاندان کی اس نئی جنگ کے بارے میں برطانوی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شہزادی کیٹ مڈلٹن نے میگھان مارکل کو کئی بار ان کے والدین اور سوتیلے بہن بھائیوں کے حوالہ سے طعنے دیئے ہیں جس کو امریکی روایات اور اقدار کی دلدادہ میگھان مارکیل نے زیرو ٹولرنس (عدم برداشت) کے تناظر میں لیا ہے۔ واضح رہے کہ میگھان مارکیل کو ان کے والد کے سفلے پن کی وجہ سے شاہی خاندان میں باتیں سننا پڑی ہیں اور خود ملکہ ایلزبتھ نے ان کے والد تھومس مارکل کو ان کی گھٹیا حرکتوں کی بنا پر مئی میں شہزادہ ہیری اور میگھان مارکل کی شادی کے ایونٹ پر مدعو نہیں کیا تھا۔ دوسری جانب میگھان کی سوتیلی بہن سمانتھا مارکل اپنے بھائی کے ساتھ لندن آگئی تھیں اور دونوں بہن بھائی شاہی محل پہنچ گئے تھے لیکن شاہی محافظوں نے ان کو ’’بلا اطلاع‘‘ آمد پر بھگا دیا تھا۔ میگھان کی فیملی سے جڑے ان معاملات پر جب کیٹ مڈلٹن نے مبینہ طور پر میگھان کو طعنے دیئے تو ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور دونوں شاہی بہوئوں نے اپنے اپنے شوہروں سے یہ باتیں اپنے ہی انداز میںکیں تو ولیم اور ہیری نے آپس میں گفتگو بند کردی۔ برطانوی میڈیا کی خبروں پر کین سنگٹن پیلس کی ایک خاتون ترجمان کا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ ہیری اور میگھان کی فروگ مور کاٹیج منتقلی کا مقصد نئے بچے کی آمد کی تیاری کرنا ہے۔ اس وضاحت کے باوجود بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شاہزادوں میں اختلافات کی خلیج کو پاٹنے کی کوششوں میں شہزادی چارلس اور ان کے معاونین کوشاں ہیں۔ واقفان حال کا دعویٰ ہے کہ کوئین ایلزبتھ کا جھکائو شہزادہ ہیری کی جانب ہے، لیکن پوت بہوئوں میں سے ان کا دل کیٹ مڈلٹن کی طرف لپکتا ہے۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment