یاسر شاہ نے تنہاکیو یز کو اننگ کی شکست کا مزا چکھایا

قیصر چوہان
پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز اسپنر یاسر شاہ نے تنہا کیویزکو اننگ کی شکست کا مزا چکھایا۔ اس سے قبل پاکستان نے 418 رنز پر اپنی پہلی اننگ ڈکلیئر کر کے کیویز کو اننگ سے مات دینے کا پلان بنایا تھا۔ یاسر شاہ نے 14 شکار کرکے قومی کپتان سرفراز احمد کے پلان کو کامیاب بنایا۔ اس ٹیسٹ میں اسٹار اسپنر نے عمران خان کا بھی ریکارڈ برابر کر دیا۔ یوں پاکستان کرکٹ ٹیم نے کیویز کے خلاف فائٹ بیک کرتے ہوئے ٹیسٹ سیریز برابر کر دی ہے۔ میچ میں کامیابی کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کرک انفو کو بتایا کہ دراصل ٹیم نے قبل از وقت اننگ ڈکلیئر کر کے بہت بڑا رسک لیا۔ ایسی روایت ٹیسٹ میچز میں کم ہی نظر آتی ہے۔ لیکن میں داد دیتا ہوں سرفراز کے اعتماد کو، جس نے اپنے بالرز پر پورا بھروسا کرتے ہوئے کیویز کو اننگ کی شکست سے دو چار کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو دسمبر سے ابو ظہبی میں شیڈول ٹیسٹ میں بھی اسی طرز کی اسٹرٹیجی اپنائی جائے گی۔ ابو ظہبی اسٹیڈیم کی وکٹ دبئی کے مقابلے میں کافی زیادہ بائونسی ہے۔ یہاں پیسرز کو اپنا کمال دکھانا ہوگا۔ مکمن ہے شاہین شاہ کو اس ٹیسٹ میچ میں ڈیبو کرنے کا موقع دیا جائے۔ ادھر پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ کی شاندار بالنگ نے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ کر دیا ہے۔ وہ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کے اعصاب پر سوار ہوچکے تھے۔ اس نفسیاتی برتری کا فائدہ اگلے ٹیسٹ میں بھی ہوگا۔ بہت دیر بعد کسی لیگ اسپنر کی اتنی عمدہ بالنگ دیکھنے کا موقع ملا۔ خود یاسر شاہ کیلئے ایسی پرفارمنس بہت ضروری تھی۔ مصباح الحق نے کہا کہ یاسر کے ساتھ بابر اعظم اور حارث سہیل نے بھی بہت زبردست کھیل پیش کیا۔ بابر اور حارث کی اچھی بات یہ لگی کہ وہ اپنی اننگز کو بڑھانے پر فوکس کرتے رہے۔ اس طرح کی اننگز کھیلی جائیں گی تو ٹیسٹ میچز جیتیں گے۔ ان دونوں کے ساتھ ٹیم کے دوسرے بلے بازوں کو ففٹی کو سنچری میں بدلنے کی عادت ڈالنا ہوگی۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ وکٹ پر کھڑے رہنے کے ساتھ کوشش کی جائے کہ اگر کوئی بلے باز تیس چالیس رنز بناتا ہے تو پھر اس کو سنچری میں بدلے۔ بڑی شراکت نہ بنانے کی خامی دور کرنا ہوگی۔ اس شعبے میں بہتری سے نہ صرف حریف بالرز پر دبائو بڑھتا ہے، بلکہ ٹیم کی پوزیشن بھی مستحکم ہوتی ہے۔ پاکستانی بلے بازوں کو اس میں بہتری لانے پر توجہ دینا ہوگی۔ پاکستانی ٹیم کو پہلا ٹیسٹ بھی جیتنا چاہیے تھا۔ سیریز میں بھی قومی ٹیم کی کامیابی کے روشن امکانات ہیں۔
دریں انثا دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے روز بھی فالو آن کا شکار ہونے والی کیوی ٹیم نے ’’131 رنز، 2 کھلاڑی آؤٹ‘‘ پر کھیل کا آغاز کیا تو 44 رنز پر موجود لیتھم اپنے اسکور میں صرف 6 رن کا اضافہ کر سکے اور 146 کے اسکور پر کیوی ٹیم کی 3 وکٹیں گر گئیں۔ لیتھم کے آؤٹ ہونے کے بعد روس ٹیلر اور اگلے آنے والے بیٹسمن ایم نیکولز نے کیوی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا۔ لیکن 198 کے مجموعی اسکور پر روس ٹیلر بلال آصف کی گیند پر 82 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ روس ٹیلر کے آؤٹ ہونے کے بعد اگلے آنے والے بیٹسمن وٹلنگ نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور کھانے کے وقفے تک کیوی ٹیم نے 4 کھلاڑیوں کے نقصان پر 222 رنز بنا لیے تھے۔ کھانے کے وقفے کے بعد کھیل کا آغاز ہوا تو دونوں بلے باز اسکور کو آگے بڑھاتے رہے۔ تاہم 255 کے مجموعی اسکور پر بی جے ویٹلنگ 27 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد کیوی ٹیم کے کھلاڑی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور یکے بعد دیگرے وکٹیں گرتی گئیں۔ 270 کے اسکور پر نیوزی لینڈ کا چھٹا کھلاڑی، 285 پر ساتواں، 301 پر آٹھواں، جبکہ 311 پر نواں اور 312 پر آخری کھلاڑی آئوٹ ہوگیا۔ یوں دوسری اننگز میں یاسر شاہ نے 6، حسن علی نے 3، جبکہ بلال آصف نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔ یاسر شاہ نے ٹیسٹ میچ میں مجموعی طور پر 14 کھلاڑیوں کو شکار کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ دوسری جانب یاسر شاہ نے عمران خان کا ٹیسٹ میں 14 وکٹوں کا عالمی ریکارڈ برابر کر دیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے سری لنکا کے خلاف لاہور ٹیسٹ 1982ء میں 116 رنز دے کر 14 شکار کئے تھے۔ یاسر شاہ نے دبئی میں 184 رنز دے کر اتنے ہی شکار کئے ہیں۔ یوں ایک میچ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے بالرز کی فہرست میں عمران خان کے بعد یاسر شاہ کا نام بھی درج ہوگیا ہے۔ عبدالقادر لاہور ٹیسٹ 1987ء میں انگلینڈ کی 13 وکٹیں 101 رنز کے عوض حاصل کر چکے ہیں۔ فضل محمود نے کراچی ٹیسٹ 1956ء میں آسٹریلیا کے اتنے ہی کھلاڑی شکار کرنے کے لیے 114 رنز دیئے تھے۔ وقار یونس نے کراچی ٹیسٹ 1993ء میں 135 رنز کے بدلے زمبابوے کی 13 وکٹیں گرائی تھیں۔ فضل محمود 2، عمران خان، وقار یونس اور دانش کنیریا ایک ایک مرتبہ میچ میں 12 شکارکرنے میں بھی کامیاب ہوئے۔ آخری بار یہ کارنامہ دانش کنیریا نے بنگلہ دیش کیخلاف ملتان ٹیسٹ 2001ء میں سر انجام دیا تھا۔ یاد رہے کہ دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ 41 رنز کے عوض 8 شکار کرکے ایک اننگز میں کامیاب ترین پاکستانی بالرز کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگئے تھے۔ ٭

Comments (0)
Add Comment