تجاوزات کے خلاف آپریشن-سیلانی اور عالمگیر ٹرسٹ بےروزگاروں کی مدد کے لئے کھڑے ہوگئے

عالمگیر ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ اور سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ نے کراچی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن میں بے روزگار ہونے والے افراد کو روزگار کی فراہمی سمیت مختلف پیکیجز دینے شروع کر دیئے ہیں۔ متاثرہ افراد کے بچوں کی اسکول فیسیں، بیمار اہل خانہ کے علاج معالجہ کے علاوہ راشن اور پکا ہوا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ انہیں ہنر مندی کے مختلف کورسز کرائے جائیں گے اور آسان قرضے بھی دیئے جائیں گے۔ دوسری جانب حکومت نے لوگوں کو بے روز گار کرنے کے بعد ان کی بحالی کیلئے کوئی اسکیم متعارف نہیں کرائی ہے۔
سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ بلدیہ کراچی کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم پر تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران سینکڑوں دکانیں مسمار کئے جانے سے بیروزگار ہونے والے افراد روزگار کے حصول کیلئے سیلانی ٹرسٹ سے رابطہ کریں۔ اس کیلئے خصوصی ڈیسک قائم کیا گیا ہے اور خواہشمند افراد کو صبح 9 سے شام 4 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین مولانا بشیر فاروقی نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’ہماری خواہش ہے کہ شہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کی وجہ سے بیروزگار ہونے والے تمام افراد کی مدد کریں۔ اس کے لیے ہم نے باقاعدہ ڈیسک بنا دیا ہے۔ ابھی تک ہم سے برنس روڈ کے متاثرین نے رابطہ کیا ہے۔ ہماری تمنا ہے کہ تمام متاثرین آئیں اور ہم ان کی مدد کریں۔ انہیں ملازمتیں دلائیں۔ کسی بھی ہنر کی تربیت فراہم کریں، قرصے دیں اور متاثرین کے گھروں میں پکا ہوا کھانا اور راشن ڈلوائیں۔ ان کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے مدد کی جائے اور بیمار اہل خانہ کیلئے ادویات بھی دیں۔ اس حوالے سے قائم کیا گیا ڈیسک صبح 9 بجے سے اذان مغرب تک فعال رہتا ہے‘‘۔ بشیر فاروقی کا کہنا تھا کہ ’’اسلامی تعلیمات یہ ہیں کہ پڑوسی کا خیال رکھیں، اس کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ اس لئے ہم اللہ سے ڈرتے ہیں کہ یہ بیروزگار ہونے والے ہمارے پڑوسی ہیں۔ ہم سے ان کی تکلیف کے بارے میں بازپرس ہو گی‘‘۔
’’امت‘‘ سے گفتگو میں سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے چیف آپریٹنگ محمد غزال کا کہنا تھا کہ سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے شہر بھر میں بیروزگار ہونے والے ہزاروں محنت کشوں کی مدد کیلئے اسکیم متعارف کرائی گئی ہے اور اس ضمن میں بہادرآباد مرکز میں باقاعدہ ایک ڈیسک بھی قائم کیا گیا ہے، جہاں سے آنے والے افراد کی رہنمائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بیروزگار افراد کیلئے چار قسم کی پلاننگ کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں پڑھے لکھے نوجوانوں کو کسی سرکاری یا پرائیویٹ ادارے میں ملازمت دلوانا۔ دوسرے مرحلے میں بیروزگار ہونے والوں کو آسان قرض دیئے جائیں گے، جن کی مالیت 50 ہزار سے ایک لاکھ رو پے تک ہے۔ تیسرے مرحلے میں بیروزگار نوجوانوں کو مختلف ہنر کے 3 سے 5 ماہ کے کورسز کرائے جانے ہیں اور کورس کے دوران انہیں معقول معاوضہ دیا جائے گا۔ ان کورسز کی تکمیل کے بعد یہ نوجوان خود باعزت روز گار حاصل کرسکیں گے۔ محمد غزال نے مزید بتایا کہ سیلانی ٹرسٹ کے اس پروجیکٹ کا مقصد بیروزگار ہوجانے والے افراد کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں تین سے چار بڑے تجارتی مراکز میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران سینکڑوں دکانیں، گودام، ہوٹل اور ریسٹورنٹ مسمار کئے گئے ہیں۔ جہاں کام کرنے والے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے ہیں اور بہت سے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے۔ متاثرہ افراد کو مکانوں کے کرائے، بچوں کی اسکول فیسیں اور بجلی و گیس کے بلوں کی ادائیگی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑی تعداد میں مسائل کے شکار لوگوں کو روزگار کی فراہمی اور ان کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے دو بڑی ملکی این جی اوز عالمگیر ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ اور سیلانی انٹرنیشنل ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے مثبت اقدامات شرو ع کیے گئے ہیں۔
تجاوزات کیخلاف آپریشن سے متاثر ہونے والے افراد کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر اور ایک کروڑ ملازمتیں دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم اس حکومت کی ابتدائی تین ماہ کی کارکردگی یہ ہے کہ صرف کراچی میں درجنوں گھروں اور سینکڑوں دکانوں و کاروباری مراکز کو مسمار کیا جا چکا۔ نوجوانوں کو ملازمتیں دینا تو درکنار پہلے سے برسر روزگار افراد سے بھی روزگار چھینا جارہا ہے۔ برسوں سے کاروبار کرنے والوں کی دکانیں غیر قانونی قرار دیکر مسمار کردی گئیں اور انہیں متبادل جگہ بھی فراہم نہیں کی گئی۔
عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا ہے کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن میں گرائی گئی دکانوں کے مستحق ملازمین کو فاقہ کشی سے بچانے کیلئے ہنگامی امداد دی جائے گی۔ منہدم دکانوں کے مستحق ملازمین، خصوصاً یومیہ دیہاڑی پر کام کرنے والے افراد کو قومی شناختی کارڈ اور اس کی نقل کے ساتھ عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کے شعبہ روزگار و امداد سے فوری رابطہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ ٹرسٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ تمام ضرورت مند محنت کش صبح 10 تا دوپہر ایک بجے تک رابطہ کریں۔
اس حوالے سے عالمگیر ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے ڈائریکٹر ریحان یسین نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’ ہم کاروباری لوگوں کی نہیں بلکہ ان مزدوروں کی مدد کرنا چاہتے ہیں جو مسمار کی گئی دکانوں میں یومیہ اجرت پر کام کرتے تھے۔ ہم ان لوگوں سے ان کا ڈیٹا لیں گے اور اسکروٹنی کرنے کے بعد فوری طور پر انہیں راشن دیں گے۔ ان سے ایک فارم بھروائیں گے، جس کی ان کے آجر سے تصدیق کرائی جائیگی۔ اس کے بعد انہیں 3 سے 6 ماہ تک مسلسل راشن دیں گے، تاکہ اس دوران انہیں مناسب نوکری مل جائے۔ ہمارا ایک شعبہ روزگار کے حوالے سے کام کرتا ہے۔ لیکن ہمارا تجربہ ہے کہ اگر نئے لوگوں کو کاروبار کیلئے مدد دی جائے تو وہ ناتجربہ کاری کی وجہ سے کاروبار نہیں کرسکتے۔ اس لئے ہماری کوشش ہوتی ہے جو لوگ کاروبار کررہے ہیں، ان کو اگر کاروبار میں کچھ مالی مسائل ہیں تو ان کی مدد کی جائے تاکہ وہ اپنے کام کو آگے بڑھا سکیں‘‘۔ ریحان یسین کا کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران اگر 5 ہزار دکانیں مسمار ہوئی ہیں تو اس کے نتیجے میں 5 ہزار خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ جن کی بروقت مدد ضروری ہے۔ ہمارے جیسے ادارے کوشش کررہے ہیں کسی نہ کسی درجہ میں بے یارومدد گار بیروزگاروں کی اشک شوئی کی جاسکے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment