فرشتوںکی عجیب دنیا

کراماً کاتبین:
استغفار کا فائدہ:
(حدیث) حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) کوئی بھی کراماً کاتبین اپنے روزانہ کے (بندہ کے) اعمال محفوظ کرکے حق تعالیٰ کی طرف نہیں جاتے جب اعمالنامہ کے شروع اور اخیر میں استغفار کو دیکھتے ہیں تو حق تعالیٰ فرماتے ہیں جو کچھ اس اعمال نامہ کے درمیان (گناہ) ہیں، میں نے وہ سب اپنے بندے کو معاف کئے۔
(فائدہ) جب کوئی آدمی نیند سے جاگنے کے بعد استغفار کر لے اور جب رات کو سونے لگے اس وقت بھی استغفار کر لے تو حق تعالیٰ اس استغفار کے دوران کے چھوٹے گناہ معاف کر دیتے ہیں، بڑے گناہ بغیر توبہ کیے معاف نہیں ہوتے۔ ان سے توبہ کر لی جائے۔
توبہ کی شرائط:
جو گناہ انسان کے خدا کے حق کے ساتھ وابستہ ہیں، ان کے ان کے معاف ہونے کی تین شرائط ہیں۔ (1) جس گناہ سے توبہ کر رہا ہے، اسے توبہ کرنے کے وقت سے چھوڑ دے۔ (2) اس گناہ پر ندامت ظاہر کرے۔ (3) اس بات کا پختہ عہد کرے کہ دوبارہ یہ گناہ کبھی نہیں کرے گا۔ ان تین شرطوں میں کوئی ایک بھی نہ پائی گئی تو توبہ توبہ نہیں بنتی۔ اور جو گناہ دوسرے انسان کے متعلق ہیں تو اس کی توبہ کی چار شرائط ہیں۔ تین تو مذکورہ بالا اور چوتھی یہ کہ اپنے متعلقہ آدمی کے فرض سے سبکددوش ہو، مال ہو تو وہ لوٹائے، اگر تہمت وغیرہ ہے تو اس کی معافی مانگے اور اگر الزام گناہ لگایا ہے تو وہ معاف کرائے۔ (مترجم)
جتنے گناہ سے توبہ کرے گا، اتنے کی توبہ ہوگی، آدمی سے جو گناہ بھی ہوجائے، اس سے فوراً توبہ کر لے، زندگی موت کا کوئی پتہ نہیں، مسلمان کو حق تعالیٰ سے ایسی حالت میں ملنا چاہیے کہ اس کا کوئی گناہ نہ ہو۔ (مترجم)
پردے کی اہمیت:
(حدیث) حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: تم میں سے جب کوئی اپنی بیوی کے پاس جائے تو اسے چاہیے کہ پردہ کر لے، اگر وہ پردہ نہیں رکھے گا تو فرشتے حیا کرتے ہیں اور (اس گھر سے) نکل جاتے ہیں اور شیطان آ موجود ہوتا ہے، پس اگر ان دونوں کے لیے (اس کی وجہ سے) کوئی اولاد لکھی ہے تو شیطان کا اس میں بھی ایک حصہ (اثرات شیطانی کا) شامل ہوجاتا ہے۔
(فائدہ) میاں بیوی کا حالت خاص میں پردہ رکھنا مستحب اور مسنون ہے اور بچے کا شیطانی اثرات سے محفوظ رہنے کا ذریعہ ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment