فرشتوںکی عجیب دنیا

کراماً کاتبین:
کراماً کاتبین سے حیا کریں:
(حدیث) حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) تم میں سے ہر ایک اپنے ان دونوں فرشتوں سے حیا کرے، جوان کے ساتھ ہوتے ہیں، جس طرح سے وہ اپنے پڑوسیوں میں سے دو نیک انسانوں سے حیا کرتا ہے (اور ان کے سامنے کوئی غلط کام نہیں کرتا) اور (یہ دونوں فرشتے تو حیا کے زیادہ مستحق ہیں، کیونکہ) یہ رات اور دن (ہر وقت) آدمی کے ساتھ ہوتے ہیں۔
(بیہقی وضعفہ، نصب الرأیہ 1434 نحو روایۃ البیہقی)
(حدیث) حضرت زید بن ثابتؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) کیا میں نے آپ لوگوں کو کپڑے ہٹانے سے منع نہیں کیا؟ کیا میں نے آپ لوگوں کو کپڑے ہٹانے سے منع نہیں کیا؟ تمہارے ساتھ وہ (فرشتے) ہیں جو تم سے الگ نہیں ہوتے، نہ نیند میں نہ بیداری میں۔ یاد رکھو جب بھی تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس جائے یا قضائے حاجت کو جائے تو ان دونوں (فرشتوں) سے حیا کرے، خبردار ان دونوں کی عزت کرو۔
(فائدہ) اس روایت سے معلوم ہوا کہ انسان کو قضائے حاجت اور بیوی کے پاس جانے کی حالت میں کراماً کاتبین کا احترام کرنا چاہئے، اگر ایسا نہ کرے تو ان فرشتوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
حضرت مجاہدؒ فرماتے ہیں: انسان فرشتے سے ننگ کھولنے میں دو جگہوں پر اجتناب کرے، قضائے حاجت کے وقت اور بیوی کے پاس جاتے وقت۔ (مصنف عبدالرزاق)
(فائدہ) کیونکہ غالباً یہی دو مقام ہیں، جہاں ننگ کھولنے کی ضرورت ہوتی ہے اور علاج میں اتنا کپڑا ہٹایا جائے جتنے کی ضرورت ہے، جبکہ علاج کی صرف یہی شکل ہو، ورنہ بلا ضرورت شدید اس کی بھی اجازت نہیں۔ تیسرا مقام غسل کا ہے، اس کی وضاحت اگلی روایت اور فائدہ میں آرہی ہے۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment