فیصلہ کن ٹیسٹ میں دونوں ٹیمیں بھر پور فائٹ کیلئے تیار

امت رپورٹ
فیصلہ کن ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں نے بھرپور فائٹ کیلئے تیاری مکمل کرلی ہے۔ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ہونے والے سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ میں فاسٹ بالنگ ٹریک پر بیٹسمینوں کیلئے مشکلات کھڑی ہوں گی۔ ماہرین نے ٹیسٹ میچ لو اسکور ہونے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ واضح رہے کہ سیریز کا پہلا ٹیسٹ بھی ابوظہبی میں کھیلا گیا تھا۔ جہاں پاکستان کو چار رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نیوزی لینڈ کو علم ہے کہ پاکستان سیریز جیتنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ اس ضمن میں مہمان سائیڈ کو سب سے زیادہ یاسر شاہ اور ڈبیو کرنے والے شاہین آفریدی سے خوف لاحق ہے۔ آخری ٹیسٹ میں کامیابی کیلئے کیوی بیٹسمین اور کوچنگ اسٹاف پاکستانی فاسٹ بالرز اور لیگ اسپنر یاسر شاہ پر قابو پانے کی حکمت عملی تیار کر چکی ہے۔ یاد رہے کہ دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ نے 14 وکٹیں لے کر پاکستان کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اس حوالے سے مہمان بیٹسمین ٹام لیتھم کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کی بالنگ کا بذریعہ ویڈیو بار بار جائزہ لیا گیا ہے اور ان کی چند میجک ڈلیوری کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ لیکن پچ میں فاسٹ بالرز بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ محمد عباس کی آخری ٹیسٹ میں شمولیت مشکل ہے۔ اور ان کے ممکنہ متبادل شاہین آفریدی بھی اچھی اسپیڈ ڈلیور کرتے ہیں۔ امید ہے کہ ان بالرز کیلئے تیار کردہ پلان پر سختی سے کاربند رہتے ہوئے بڑی اننگز کھیلیں گے۔ کیوی بیٹسمین لمبے دورانیہ تک بیٹنگ کرنے اور اسکور بورڈ پر بڑا مجموعہ سجانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ سے تیسرے اور فیصلہ کن معرکے کی تیاری کیلئے پاکستانی کرکٹرز نے بھرپور مشقوں کا سلسلہ مکمل کرلیا ہے۔ گزشتہ روز ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بلند حوصلہ پاکستانی کرکٹرز کو لیکچر دیا۔ وارم اپ کے بعد فیلڈنگ سیشن میں کھلاڑیوں نے مشکل کیچ تھامنے کے علاوہ وکٹوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ بیٹسمینوں میں کوچز کی توجہ ٹاپ آرڈر پر مرکوز رہی۔ محمد حفیظ اور امام الحق نے نیٹ میں طویل سیشن کرتے ہوئے آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں پر تکنیک بہتر بنائی۔ اظہر علی، اسد شفیق اور حارث سہیل نے پیسرز کے بعد اسپنرز کا بھی سامنا کیا۔ سرفراز احمد اچھے اسٹروکس کھیلتے نظر آئے۔ انجرڈ فاسٹ بالر محمد عباس کا خلا پُر کرنے کیلئے مضبوط امیدوار شاہین شاہ آفریدی پر کوچز نے خصوصی توجہ دی۔ بالنگ کوچ اظہر محمود نے انہیں ٹپس دیں۔ گزشتہ روز پریکٹس کے بعد پریس کانفرنس کے دورانکپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ’’نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی کے لئے تیار ہیں اور شاہین آفریدی کیویز کے خلاف ڈبیو کریں گے۔ شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم کا تیسرا ٹیسٹ ہمارے لئے اہمیت کا حامل ہے اور ہمیں اس بات کا اندازہ ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم مشکل حریف ہے۔ تاہم دبئی ٹیسٹ کی جیت نے ہمارا حوصلہ بلند کیا ہے۔ ابوظہبی میں ٹاس جیتے تو پہلے بیٹنگ کو ترجیح دیں گے۔ دراصل ایشیا میں ٹاس جیت کر ٹیمیں پہلے بیٹنگ کو ہی ترجیح دیتی ہیں اور ہم بھی ایسا ہی سوچتے ہیں‘‘۔ کپتان نے لیگ اسپنر یاسر شاہ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بالنگ جیت کے لئے اہمیت کی حامل ہوگی۔ ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے قومی کپتان کا کہنا تھا کہ محمد عباس کی جگہ شاہین آفریدی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ فہیم اشرف 12 کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ تاہم بلال آصف یا فہیم اشرف میں سے کسی ایک کے انتخاب کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ واضح رہے کہ ٹیسٹ سیریز کا آخری اور فیصلہ کن میچ آج سے ابوظہبی میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز 1-1 سے برابر ہے۔ کیویز نے پہلے میچ میں پاکستان کو 4 رنز سے شکست دی تھی۔ جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے کیویز کو اننگ اور 16 رنز سے شکست دیکر سیریز 1-1 سے برابر کردی تھی۔ دونوں ٹیموں کے مابین تیسرا ٹیسٹ میچ فائنل کی حیثیت اختیارکر چکا ہے۔ جو ٹیم یہ میچ جیتے گی وہی اس ٹیسٹ سیریزکی فاتح ہوگی۔ یواے ای میں دونوں ٹیموں کے مابین اب تک 5 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے۔ دونوں ٹیموں نے2،2 میچ جیتے اورایک میچ ڈرا ہوا۔ یو اے ای میں دونوں ٹیموں کی کامیابی کا تناسب 40،40 فیصد ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس سے قبل دونوں ٹیموں کے مابین کھیلی گئی 19 ٹیسٹ سیریز میں سے 10 سیریز پاکستان نے جیتیں۔ نیوزی لینڈ نے3 جیتیں، جبکہ 6 ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوئیں۔ دونوں ٹیموں کے مابین پہلی ٹیسٹ سیریز1955-56ء میں کھیلی گئی، جو پاکستان نے 2-0 سے جیتی۔ دوسری ٹیسٹ سیریز 1964-65ء میں کھیلی گئی۔ یہ 0-0 سے ڈرا ہوئی۔ تیسری ٹیسٹ سیریز 1964-65ء میں کھیلی گئی، جس میں پاکستان2-0 سے فاتح رہا۔ چوتھی ٹیسٹ سیریز 1969-70ء میں کھیلی گئی، جو نیوزی لینڈ نے 1-0 سے جیتی۔ پانچویں ٹیسٹ سیریز1972-73ء میں کھیلی گئی جو پاکستان نے 1-0 سے جیتی۔ چھٹی ٹیسٹ سیریز 1976-77ء میں کھیلی گئی جو پاکستان نے 2-0 سے جیتی۔ ساتویں ٹیسٹ سیریز 1978-79ء میں کھیلی گئی، جو پاکستان نے 1-0 سے جیتی۔ آٹھویں ٹیسٹ سیریز 1984-85ء میں کھیلی گئی۔ پاکستان نے 2-0 سے کامیابی حاصل کی۔ 1984-85ء میں کھیلی گئی نویں ٹیسٹ سیریز نیوزی لینڈ نے2-0 سے جیتی۔ دسویں ٹیسٹ سیریز 1988-89ء میں کھیلی گئی جو 0-0 سے ڈرا ہوئی۔ گیارہویں ٹیسٹ سیریز 1990-91ء میں کھیلی گئی جو پاکستان نے 3-0 سے جیتی۔ بارہویں ٹیسٹ سیریز 1993-94ء میں کھیلی گئی، جو پاکستان نے 2-1 سے جیتی۔ تیرہویں ٹیسٹ سیریز 1996-97ء میں کھیلی گئی، جو 1-1 سے ڈرا ہوئی۔ چودہویں ٹیسٹ سیریز 2000-01ء میںکھیلی گئی، جو1-1 سے ڈرا ہوئی۔ پندرہویں ٹیسٹ سیریز 2003-04ء میں کھیلی گئی، جو پاکستان نے 1-0 سے جیتی۔ سولہویں ٹیسٹ سیریز 2009-10ء میں کھیلی گئی، جو1-1 سے ڈرا ہوئی۔ سترہویں ٹیسٹ سیریز 2010-11ء میں کھیلی گئی، جو پاکستان نے 1-0 سے جیتی۔ اٹھارہویں ٹیسٹ سیریز 2014-15ء میں کھیلی گئی جو 1-1 سے ڈرا ہوئی۔ انیسویں ٹیسٹ سیریز 2016-17ء میں کھیلی گئی، جس میں نیوزی لینڈ 2-0 سے کامیاب رہا۔ ٭

Comments (0)
Add Comment