نائیجیرین صدر کو اپنی زندگی کا ثبوت دینا مشکل ہوگیا

ایس اے اعظمی
نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری ان دنوں عجیب مشکل میں پھنسے ہیں۔ وہ اپنے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کرتے کرتے ہلکان ہوچکے ہیں، لیکن عوام ان کی وضاحتوں پر کان دھرنے کیلئے تیار نہیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے سے محمد بوہاری کے سیاسی مخالفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر افواہ اڑائی گئی کہ ان کا انتقال ہو چکا ہے اور منصب صدارت پر ان کی کلوننگ شدہ ڈمی کو بٹھایا گیا ہے۔ نائیجیرین حکام کے مطابق ایسی مضحکہ خیز خبریں پھیلانے کا مقصد، آئندہ عام انتخابات میں حکمران پارٹی کو شکست سے دو چار کرنا ہے۔ دوسری جانب نائیجیرین صدر محمد بوہاری نے منگل کے روز پولینڈ میں ایک پریس کانفرنس میں عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ زندہ سلامت اور صحت مند ہیں۔ سوشل میڈیا پر جو خبریں زیر گردش ہیں کہ محمد بوہاری مر چکے ہیں اور ان کی جگہ کلوننگ شدہ ڈمی کو منصب صدارت پر بٹھایا گیا ہے، قطعی فضول اور لغو ہیں۔ پولینڈ میں قیام کے دوران انہوں نے وہاں مقیم نائیجیرین کمیونٹی کے روبرو خود کو پیش بھی کیا اور لوگوں سے کہا کہ وہ ان کو چھو کر دیکھ سکتے ہیں اور یقین کرسکتے ہیں کہ وہ کلون، نہیں بلکہ اصلی محمد بوہاری ہوں۔ تاہم امریکی و عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر محمد بوہاری کی وضاحت پر نائیجیرین عوام نے یقین نہیں کیا ہے۔ اس کا ثبوت وہ سوشل سائٹس پوسٹس، ویڈیوز اور تصاویر ہیں، جن میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ وضاحتیں عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے دی جا رہی ہیں اور حقیقت یہی ہے کہ اصلی محمد بوہاری مر چکے ہیں۔ ان کی جگہ اب ان کے کلون سے بنائی گئی ڈمی، ملک پر حکومت کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ 78 سالہ محمد بوہاری 2015ء میں عام انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرکے صدر بنے تھے۔ دو سال قبل وہ شدید بیمار ہوئے۔ 2017ء میں علاج کی غرض سے برطانیہ آئے تھے اور رواں سال کے اوائل تک لندن کے اسپتال میں زیر علاج رہے۔ کچھ عرصے قبل پھیلائی جانے والی افواہوں میں دعویٰ کیا گیا کہ محمد بوہاری مہلک مرض کا شکار ہوکر لندن میں انتقال کرگئے تھے، جس کے بعد چینی سائنسدانوں کی معاونت سے ان کے جسمانی خلیوں سے کلوننگ کے ذریعے ان کی ڈمی تیار کی گئی۔ اور جب تک یہ پراسس مکمل نہیں ہوا، اس وقت تک ان کے ہم شکل سوڈانی باشندے جبرائیل امین السوڈانی کو نائیجیریا کے صدارتی منصب پر بٹھایا گیا۔ صدر بوہاری کی کلوننگ شدہ ڈمی لیبارٹری میں تیار ہوگئی تو اسے صدر بنا دیا گیا۔ اس ضمن میں نائیجیرین وزیر اطلاعا ت لائی محمد نے بھی افواہیں پھیلانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا ہے او ر ان کی مذمت کرتے ہوئے ’’پاجی اور احمق‘‘ کے القاب سے نوازا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت نائیجیرین صدر محمد بوہاری پولینڈ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے پولش دارالحکومت وارسا میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس میں اپنی موت اور کلوننگ کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ ’’میں زندہ اور صحت مند ہوں‘‘۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صدر بوہاری کی وضاحتوں کے باوجود سوشل سائٹس پر نائیجیرین عوام ’’اصلی بوہاری‘‘ اور ’’کلون شدہ بوہاری‘‘ کی تصاویر کا موازنہ کر رہے ہیں اور اپنی ’’ماہرانہ رائے‘‘ سے ایک دوسرے کو نواز رہے ہیں۔ جبکہ کئی ’’کھوجیوں‘‘ نے تو بوہاری کی لندن کے اسپتال میں موجود ’’مسخ شدہ لاش‘‘ بھی تلاش کرلی ہے اور اس کی تصویریں بھی اس دعوے سے پیش کی جارہی ہیں کہ اصلی بوہاری تو لندن میں وفات پا چکے ہیں اور موجود بوہاری ان کی کلونننگ شدہ ڈمی ہے۔ اس حوالے سے صدر بوہاری کا کہنا ہے کہ یہ ساری سازشیں اور افواہیں فروری 2019ء میں ہونے والے عام انتخابات میں ان کا راستہ روکنے کیلئے تخلیق کی جارہی ہیں۔ ٭

Comments (0)
Add Comment