فیصلہ کن ٹیسٹ میں کیویز کا گھیرا تنگ ہوگیا

امت رپورٹ
ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں جاری سیریز کے فیصلہ کن ٹیسٹ میں کیویز کا گھیرا تنگ ہوگیا ہے۔ کرک انفو کے میچ پول کے تحت پاکستان کو اب اس ٹیسٹ میں 70 فیصد گرفت حاصل ہو چکی ہے۔ یہ اہم پیش رفت کھیل کے تیسرے روز سامنے آئی جب ٹاپ کلاس بیٹسمین اظہر علی اور اسد شفیق کی جاندار سنچریز نے پاکستان کی پوزیشن مستحکم کردی۔ یوں پاکستان کرکٹ ٹیم نے 348 رنز بناکر کیویز پر 74 رنز کی برتری حاصل کرلی ہے۔ جبکہ دوسری اننگ میں خسارے کے خاتمے کیلئے دو بلیک کیپس بیٹسمین کی ہمت جواب دے گئی۔ ادھر پاکستان کا آج چوتھے روز کا گیم پلان سامنے آ گیا ہے۔ ہیڈکوچ مکی آرتھر کے مطابق میچ کا پہلا سیشن پاکستان کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا۔ کیونکہ صبح کے وقت پچ میں نمودار ہونے والی موائسچر شاہین آفریدی اور حسن علی کو وکٹ فراہم کر سکتی ہے۔ ٹیم کا پورا منصوبہ ہے کہ کیویز کو کم سے کم ٹارگٹ میں قابو کر کے آج ہی میچ کا نتیجہ حاصل کر لیا جائے۔ دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آخری ٹیسٹ میں مکمل گرفت حاصل ہوچکی ہے۔ عملی طور پر اس میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو گھیر لیا ہے۔ لیکن کین ولیمسن، راس ٹیلر اور نکولس فائٹ بیک کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کی ذاتی رائے ہے کہ ان تینوں کھلاڑیوں کو اسپنرز سے دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ تاہم ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔
ابو ظہبی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستانی بلے بازوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ قومی ٹیم 348 رنز بناکر آؤٹ ہوئی، جس کے بعد اسے کیویز پر 74 رنز کی سبقت حاصل ہے۔ اسی طرح نیوزی لینڈ کی دوسری اننگ کا آغاز بھی شاندار نہیں رہا۔ ابو ظہبی ٹیسٹ کے تیسرے دن کھیل کے اختتام پر بلیک کیپس نے دوسری اننگز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 26 رنز بنا لیے ہیں، جبکہ اسے پاکستان کی پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 48 رنز درکار ہیں۔ گزشتہ روز ابو ظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ کے تیسرے روز پاکستان نے 139 رنز سے دوبارہ اپنی پہلی اننگ کا آغاز کیا تو اظہر علی اور اسد شفیق نے نہایت محتاط انداز میں پاکستان کی اننگ کو آگے کی جانب بڑھایا۔ دونوں بیٹسمینوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے کھیل کے تیسرے روز 201 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 286 تک پہنچایا تو اظہر علی سومر ویلے کا شکار بن گئے۔ اظہر علی نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 12 چوکوں کی مدد سے 134 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کی پانچویں وکٹ اسد شفیق کی گری، جو 104 رنز بناکر اعجاز پٹیل کا شکار بنے۔ انہوں نے اننگز میں 14 چوکے بھی لگائے۔ اس کے بعد کوئی بھی بیٹسمین کیویز بالرز کے آگے زیادہ دیر ٹک نہ سکا۔ رپورٹ کے مطابق چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بابر اعظم تھے، جو 14 رنز بنا سکے۔ جبکہ بلال آصف بھی 11 رن بناکر آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کی آٹھویں وکٹ یاسر شاہ کی گری۔ وہ ایک رن ہی بنا سکے۔ حسن علی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ جبکہ کپتان سرفراز احمد 25 رنز بناکر کیچ تھما بیٹھے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ولیم سمور نے 4، اعجاز پٹیل اور ٹرینٹ بولٹ نے2، 2 کھلاڑیوں کو شکار کیا۔ ادھر نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اننگ کا آغاز پر اعتماد انداز میں نہیں کرسکی۔ کیوی ٹیم کی پہلی وکٹ صرف ایک رن پر گری، جب ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے نوجوان فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی نے اوپنر راوی کو لیگ بی فور آئوٹ کیا۔ نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 24 رنز پر گری۔ ٹام لیتھم کو10 رنز کے اسکور پر یاسر شاہ نے قابو کیا۔ یوں کھیل کے اختتام تک نیوزی لینڈ نے دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 24 رنز بنالئے۔ کین ولیمسن اور سمرولے کیریز پر موجود ہیں۔ ادھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ نے مستقل ناقص فارم کے سبب ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ محمد حفیظ کو کیریئر خصوصاً ٹیسٹ کرکٹ میں مسائل کا سامنا رہا اور حالیہ عرصے میں وہ وقتاً فوقتاً ٹیم سے ڈراپ ہوتے رہے۔ ان کے بالنگ ایکشن پر ماضی میں تین مرتبہ پابندی لگی، لیکن وہ ہر مرتبہ اپنا ایکشن کلیئر کرانے میں کامیاب رہے۔ البتہ بیٹنگ میں غیر مستقل مزاجی ان کی ٹیم میں تواتر کے ساتھ سلیکشن کی راہ میں حائل ہوتی رہی اور اسی وجہ سے انہیں متعدد حلقوں خصوصاً سابق کرکٹرز کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی رہا۔ پروفیسر کے نام سے مشہور محمد حفیظ کی گزشتہ ماہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے ذریعے قومی ٹیم میں دوبارہ واپسی ہوئی اور انہوں نے سنچری اسکور کر کے سلیکٹرز کے انتخاب کو درست ثابت کر دکھایا تھا۔ لیکن اس کے بعد سے انہیں مسلسل مشکلات کا سامنا رہا۔ وہ آخری 7 ٹیسٹ اننگز میں صرف 66 رنز بنا پائے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ابو ظہبی میں جاری سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں بھی وہ بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے تھے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ابو ظہبی میں جاری ٹیسٹ میچ حفیظ کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ ہے اور میچ کی دوسری اننگز میں اچھا اسکور کر کے ان کے پاس ٹیسٹ کرکٹ کا یادگار انداز میں اختتام کا نادر موقع ہے۔ محمد حفیظ نے 55 ٹیسٹ میچوں کی 104 اننگز میں 10 سنچریوں اور 12 نصف سنچریوں کی مدد سے 3 ہزار 644 رنز بنائے ہیں۔ جبکہ انہوں نے 53 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment