کسی نے سلطان محمود غزنویؒ کو حاضریِ مدینہ منورہ کے دوران مسجد بویؐ شریف میں فقیرانہ لباس پہنے، کندھے پر مشکیزہ اٹھائے زائرین حرم کو پانی پِلاتے دیکھ کر کہا:
’’کیا آپ غزنی کے بادشاہ نہیں؟ یہ کیا حال بنا رکھا ہے؟‘‘
جواب دیا: ’’میں بادشاہ ہوں مگر غزنی میں۔ اس دربار میں تو شہنشاہ بھی فقیر و گدا ہوتے ہیں۔‘‘
پوچھنے والے کو یہ دیوانگی بھرا جواب بہت ہی پیارا لگا۔
کچھ دیر بعد اس نے دیکھا کہ مصر کا بادشاہ شاہی کروفر، بڑی شان و شوکت اور رعب داب کے ساتھ چلا آ رہا ہے۔ اس شخص نے بڑھ کر کہا:
’’آپ نے اتنی بڑی جسارت کی! مدینہ منورہ کی حاضری اور یہ شاہی دبدبہ؟‘‘
جو جواب مصری بادشاہ نے دیا، وہ بھی سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہے۔ شاہِ مصر بولا:
’’اے سوال کرنے والے! یہ بتاؤ یہ بادشاہی کس ہستی کے طفیل ملی ہے؟ یقیناً مدینے والے آقا علیہ الصلوٰۃ و السلام کی برکت سے ہی ملی ہے۔ لہٰذا شاہی تاج و لباس کے ساتھ حاضر ہوا ہوں، تاکہ دینے والا اپنی
مبارک آنکھوں سے دیکھ لے۔‘‘
کس چیز کی کمی ہے مولیٰ تری گلی میں
دنیا تری گلی میں عقبیٰ تری گلی میں
(بحوالہ: بارہ تقریریں)
٭٭٭٭٭