پاکستان 49 برس بعد کیویز کے خلاف ہوم سیریز میں ناکام

قیصر چوہان
پاکستان 49 برس بعد کیویز کیخلاف ہوم سیریز میں ناکام ہوگیا۔ ذرائع اس ناکامی کو کھلاڑیوں کے باہمی اختلافات اور ٹیم انتظامیہ سے رنجش قرار دے رہے ہیں۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کا ایک ٹولہ ورلڈ کپ سے قبل کپتان سرفراز احمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی چھٹی کرانے کیلئے سرگرم ہوگیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بورڈ میں موجود ایک لابی ان پلیئرز کی سرپرستی کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پوری ٹیسٹ سیریز میں بعض کھلاڑی دانستہ میچ پلان اور کپتان کی ہدایت نظر انداز کر کے فیلڈ میں من مانیاں کرتے رہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کین ولیمسن کو فائٹنگ اننگ کھیلنے کا موقع بھی انہی کھلاڑیوں کی غیر متوقع کیچ ڈراپنگ کے باعث ملا۔ واضح رہے کہ آخری بار 1969/70ء میں پاکستان کو تین میچوں کی ہوم سیریز میں نیوزی لینڈ سے ایک صفر سے شکست ہوئی تھی۔ اس وقت قومی ٹیم کے کپتان انتخاب عالم تھے۔ سیریز میں حالیہ شکست کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ امید نہیں تھی کہ پاکستان اتنا ناقص کھیل پیش کرے گا۔ کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج سمجھ سے باہر تھی۔ ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ کوئی بھی بیٹسمین میچ ڈرا کرنے کیلئے سنجیدہ نہیں۔
نیوزی لینڈ نے ابو ظہبی ٹیسٹ میں پاکستان کو 123 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز اپنے نام کر لی۔ شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے آخری روز نیوزی لینڈ نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 353 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کی تو قومی ٹیم کو جیت کے لئے 280 رنز کا ہدف ملا۔ گرین کیپس کی جانب سے امام الحق اور محمد حفیظ نے اننگز کا آغاز کیا۔ 19 کے مجموعی اسکور پر حفیظ 8 رن بنا کر ٹم ساؤتھی کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے اظہر علی کریز پر زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور 5 رن کے مہمان ثابت ہوئے۔ بعد ازاں حارث سہیل 9، اسد شفیق صفر، امام الحق 22، کپتان سرفراز احمد 28، بلال آصف 12 اور یاسر شاہ 4 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ بابراعظم نے کیوی بالرز کے سامنے کچھ مزاحمت دکھائی، تاہم وہ 51 رنز بناسکے اور اعجاز پٹیل کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حسن علی تھے، جنہوں نے 4 رنز بنائے۔ اس طرح پوری پاکستانی ٹیم 156 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور نیوزی لینڈ نے میچ 123 رنز سے جیت لیا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے سومر ویلے، اعجاز پٹیل اور ٹم ساؤتھی نے 3،3 جبکہ گرینڈ ہوم نے ایک وکٹ حاصل کی۔ اس سے قبل پانچویں روز کا کھیل شروع ہوا تو پہلی ہی گیند پر حسن علی نے کیوی کپتان کین ولیمسن کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ انہوں نے 139 رنز کی اننگز کھیلی۔ کریز پر پہلے سے موجود ہینری نکولس اور گرینڈ ہوم نے چھٹی وکٹ پر 62 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 334 تک پہنچا دیا۔ اس موقع پر گرینڈ ہوم 26 رنز بنا کر یاسر شاہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ ساتویں آؤٹ ہونے والے بلے باز واٹلنگ تھے، جنہیں یاسر شاہ نے بولڈ کیا۔ کیویز نے اننگز ڈکلئیر کی تو ہینری نکولس 126 اور ٹم ساؤتھی 15 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔ پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ نے 4، شاہین آفریدی نے 2 اور حسن علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔ یاد رہے کہ پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ نے 274 اور پاکستان نے 348 رنز بنائے تھے۔ دوسری جانب جنوبی افریقا کے خلاف 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے لئے 16 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پاکستان ٹیم رواں ماہ جنوبی افریقا کا دورہ کرے گی، جہاں 3 ٹیسٹ اور 5 ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی۔ سلیکٹرز نے محمد عامر پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔ اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لئے انہیں ڈراپ کر دیا گیا تھا۔ جنوبی افریقا کے خلاف اسکواڈ میں سرفراز احمد، محمد رضوان، فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، بابر اعظم، اظہر علی، حارث سہیل، اسد شفیق، یاسر شاہ ، شاداب خان، فہیم اشرف، حسن علی، محمد عامر، محمد عباس اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔ پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلا ٹیسٹ 26 دسمبر، دوسرا 3 جنوری اور تیسرا 11 جنوری سے شروع ہو گا۔ واضح رہے کہ محمد عباس مکمل طور پر فٹ نہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر انہیں اسی حالت میں زیادہ استعمال کیا گیا تو ان کی انجری سنگین نوعیت کی ہو سکتی ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment