معارف القرآن

معارف و مسائل
سورئہ حدید کی بعض خصوصیات:
پانچ سورتوں کو حدیث میں مسبحات سے تعبیر کیا گیا ہے، جن کے شروع میں سَبَّحَ یا یُسَبِّحُ آیا ہے، ان میں سے پہلی یہ سورت حدید ہے، دوسری حشر، تیسری صف، چوتھی جمعہ، پانچویں تغابن۔ ابوداؤد، ترمذی، نسائی میں حضرت عرباض بن ساریہؓ سے روایت ہے کہ رسول اقدسؐ رات کو سونے سے پہلے یہ مسبحات پڑھا کرتے تھے اور آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ ان میں ایک آیت ایسی ہے جو ہزار آیتوں سے افضل ہے۔ ابن کثیر نے یہ روایت نقل کرنے کے بعد فرمایا کہ وہ افضل آیت سورئہ حدید کی تیسری آیت ہے۔
ان پانچ سورتوں میں سے تین یعنی حدید، حشر، صف میں تو لفظ سبح بصیغہ ماضی آیا ہے اور آخری دو یعنی جمعہ اور تغابن میں یسبح بصیغہ مضارع، اس میں اشارہ اس طرف ہو سکتا ہے کہ حق تعالیٰ کی تسبیح اور ذکر ہر زمانے ہر وقت ماضی و مستقبل اور حال میں جاری رہنا چاہئے۔ (مظہری)
وساوس شیطانیہ کا علاج:
حضرت ابن عباسؓ نے فرمایا کہ اگر کبھی تمہارے دل میں حق تعالیٰ اور دین حق کے معاملے میں شیطان کوئی وسوسہ ڈالے تو یہ آیت (اس سورۃ کی تیسری آیت جس کا اوپر ذکر ہوا) آہستہ سے پڑھ لیا کرو۔ (ابن کثیر)
اس آیت کی تفسیر اور اول و آخر، ظاہر و باطن کے معنی میں حضرات مفسرین کے اقوال دس سے زیادہ منقول ہیں، جن میں کوئی تعارض نہیں، سبھی کی گنجائش ہے، لفظ اول کے معنی تو تقریباً متعین ہیں، یعنی وجود کے اعتبار سے تمام موجودات و کائنات سے مقدم اور پہلا ہے، کیونکہ ساری موجودات اسی کی پیدا کی ہوئی ہیں، اس لئے وہ سب سے اول ہے ۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment