کراماً کاتبین:
حضرت ابن المبارکؒ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ کوئی انسان بھی نہیں، مگر اس کے ساتھ پانچ فرشتے ہوتے ہیں۔ ایک انسان کے دائیں، ایک بائیں، ایک پیچھے، ایک آگے اور ایک اوپر ہوتا ہے، جو اوپر سے یا فضاء سے نازل ہونے والی بلا سے دفاع کرتا ہے۔
حضرت سفیان بن عیینہؒ قرآن کریم کی ایک آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد وہ فرشتے ہیں، جو انسان کی دو داڑھیوں کے درمیان ہوتے ہیں۔ امام احمدؒ فرماتے ہیں: اگر انسان نے علم کی کوئی بات نہ سنی ہو تو اس کیلئے یہی بات بھی بہت ہے (کہ ہر انسان کے ساتھ ایک نگہبان فرشتہ مقرر ہے)۔
حضرت ابو الدردائؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
مغرب کے بعد کی دو رکعات میں تاخیر کرنا کراماً کاتبین پر گراں گزرتا ہے۔
(فائدہ) کیونکہ دن کے کراماً کاتبین اور ہوتے ہیں اور رات کے اور چونکہ دن کے فرشتے مغرب کی نماز کو انسان کے کامل طور پر ادا کرنے کے بعد آسمان پر چڑھتے ہیں، اس لئے اگر مغرب کی دو سنتوں میں تاخیر کی گئی تو یہ ان فرشتوں پر بھاری ہو جاتی ہیں۔ لہٰذا مغرب کے فرض ادا کرنے کے بعد ان سنتوں کی ادائیگی میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔
ایک مرتبہ سیدنا عثمان بن عفانؓ حضور اقدسؐ کی خدمت مبارک میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: حضور! آپ مجھے یہ بتلائیں کہ ہر انسان کے ساتھ کتنے فرشتے ہوتے ہیں تو آپؐ نے ارشاد فرمایا: ایک فرشتہ تیرے دائیں میں ہے، جو تیری نیکیوں پر مامور ہے اور یہ بائیں والے فرشتہ کا سردار ہے، جب تو کوئی اچھا عمل کرتا ہے تو تیرے لئے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور جب تو کوئی گناہ کرتا ہے تو بائیں والا فرشتہ دائیں والے سے پوچھتا ہے کہ کیا میں (اس کا یہ گناہ) لکھ دوں؟ تو وہ کہتا ہے نہیں، شاید یہ خدا تعالیٰ سے (اپنے اس گناہ پر) استغفار کر لے اور توبہ کر لے۔ تو جب بائیں والا فرشتہ تین مرتبہ گناہ لکھنے کی اجازت مانگتا ہے تو (دائیں والا) کہتا ہے، ہاں (اب لکھ لو)، خدا تعالیٰ نے ہمیں نجات پہنچائی ہے، یہ برا رفیق ہے۔ خدا تعالیٰ کی طرف کتنا ہی کم متوجہ ہوتا ہے اور اس سے کتنا کم حیا کرتا ہے (جبکہ) خدا تعالیٰ فرماتے ہیں کوئی لفظ منہ سے نہیں نکالنے پاتا، مگر اس کے پاس سے ایک تاک لگانے والا تیار (موجود ہوتا) ہے اور دو فرشتہ تیرے سامنے اور پیچھے بحکم خدا (بہت سی بلاؤں سے) اس آدمی کی حفاظت کرتے ہیں اور ایک فرشتے نے تیری پیشانی کو تھاما ہوا ہے، جب تو خدا کے لیے انکساری اختیار کرتا ہے تو وہ تجھے (مرتبہ میں) بلند کر دیتا ہے اور جب تو خدا کے سامنے تکبر کرتا ہے تو وہ تجھے تباہی میں ڈال دیتا ہے اور دو فرشتے تیرے ہونٹوں پر (جاگزین) ہیں، وہ تجھ پر کسی چیز کی حفاظت نہیں کرتے، بس وہ صرف محمدؐ پر (انسان کے) درود و سلام کی نگہداشت کرتے ہیں۔ (کہ جب یہ انسان حضورؐ پر درود بھیجے گا۔ تو ہم اس کو وصول کرکے حضورؐ تک پہنچائیں گے) اور ایک فرشتہ تیرے منہ پر ہے جو سانپ (اور دیگر جانوروں) کو تیرے منہ میں نہیں گھسنے دیتا اور دو فرشتے تیری آنکھوں پر (مقرر) ہیں۔ تو یہ ہر آدمی سے متعلق کل دس فرشتے ہوئے، دن والے فرشتے پر رات والے فرشتے اترتے ہیں۔ کیونکہ رات کے فرشتے دن والے فرشتوں سے الگ ہیں، تو یہ ہر آدمی سے متعلق بیس فرشتے ہوئے۔ (جاری ہے)