یقین لاؤ خدا پر اور اس کے رسول پر اور خرچ کرو اس میں سے جو تمہارے ہاتھ میں دیا ہے اپنا نائب کر کر، سو جو لوگ تم میں یقین لائے ہیں اور خرچ کرتے ہیں ان کو بڑا ثواب ہے اور تم کو کیا ہوا کہ یقین نہیں لاتے خدا پر اور رسول بلاتا ہے تم کو کہ یقین لاؤ اپنے رب پر اور لے چکا ہے تم سے عہد پکا اگر ہو تم ماننے والے۔ وہی ہے جو اتارتا ہے اپنے بندے پر آیتیں صاف کہ نکال لائے تم کو اندھیروں سے اجالے میں اور خدا تم پر نرمی کرنے والا ہے مہربان اور تم کو کیا ہوا ہے کہ خرچ نہیں کرتے خدا کی راہ میں اور خدا ہی کو بچ رہتی ہے ہر شے آسمانوں اور زمین میں۔ برابر نہیں تم میں جس نے کہ خرچ کیا فتح (مکہ) سے پہلے اور لڑائی کی ان لوگوں کا درجہ بڑا ہے ان سے جو کہ خرچ کریں اس کے بعد اور لڑائی کریں اور سب سے وعدہ کیا ہے خدا نے خوبی کا اور خدا کو خبر ہے جو کچھ تم کرتے ہو، کون ہے ایسا کہ قرض دے خدا کو اچھی طرح پھر وہ اس کو دونا کر دے اس کے واسطے اور اس کو ملے ثواب عزت کا۔
خلاصہ تفسیر
تم لوگ خدا پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور ( ایمان لا کر) جس مال میں تم کو اس نے دوسروں کا قائم مقام بنایا ہے اس میں سے (اس کی راہ میں) خرچ کرو ( اس عنوان استخلاف میں اس طرف اشارہ ہے کہ یہ مال تم سے پہلے اور کسی کے پاس تھا اور اسی طرح تمہارے بعد کسی اور کے ہاتھ میں چلا جاوے گا، بس جب یہ سدا رہنے والی چیز نہیں تو اس کو اس طرح جوڑ جوڑ کر رکھنا کہ ضروری مصرف میں بھی خرچ نہ کیا جاوے حماقت کے سوا کیا ہے) سو (اس حکم کے موافق) جو لوگ تم میں سے ایمان لے آویں اور (ایمان لا کر خدا کی راہ میں) خرچ کریں ان کو بڑا ثواب ہوگا اور (جو لوگ ایمان نہ لاویں ان سے ہم پوچھتے ہیں کہ) تمہارے لئے اس کا کون سبب ہے کہ تم خدا پر ایمان نہیں لاتے (اسی میں ایمان بالرسل بھی آگیا) حالانکہ (دواعی قویہ ایمان لانے کے موجود ہیں ) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭