اسما الحسنیٰ-مشکلات کا حل

ویسے تو حق تعالیٰ کے تمام نام بیش بہا روحانی خزانے ہیں اور ہر شخص کے لیے ان تمام ناموں کا ورد مفید ہوتا ہے، لیکن بعض نام بعض افراد کے لیے زیادہ مناسب ہوتے ہیں۔ اس مناسبت کو معلوم کرنے کے کئی طریقے ہیں، جن میں سے بعض کو یہاں لکھا جا رہا ہے۔
-1 ایک بزرگ کے پاس جب کوئی بیعت کے لیے آتا تھا تو وہ اسے وضو کر کے اپنے سامنے بیٹھنے کا فرماتے تھے، پھر اس کے سامنے عظمت، احترام اور اجلال کے ساتھ حق تعالیٰ کے اسماء پکار کر پڑھتے تھے، پس جس اسم کی تاثیر اس میں دیکھتے وہی تعلیم فرما دیتے تھے۔ اس طرح سے مناسبت معلوم کرنا، ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔
-2 صاحب علم انسان اپنی کمزوریوں پر غور کر کے پھر اسماء الحسنیٰ پر غور کرے، تب اسے خود بخود معلوم ہو جاتا ہے کہ کون سا اسم اس کے لیے زیادہ مناسب ہے۔ اس طریقے سے مناسبت معلوم کرنا اس شخص کے بس میں ہے، جو اپنی کمزوریوں کو پہچانتا ہو اور اسماء الحسنیٰ کے معانی و مطالب کو بھی سمجھتا ہو، یہ طریقہ سب سے زیادہ مفید اور مؤثر ہے۔ اس میں حکیم کی دوائی طرح اپنی طبیعت اور کیفیت کے مطابق اسماء الحسنیٰ کے ورد کو تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔
-3 ورد کرنے والے کا نام معلوم کر کے ابجد کے حساب سے اس کے عدد نکالے جائیں، پھر انہیں اعداد کے مطابق کوئی اسم الٰہی ڈھونڈا جائے۔ اگر ایک اسم پورا نہ ہو تو دو یا تین اسماء کے ذریعے اس کے نام کے عدد پورے کئے جائیں اور پھر ان اسماء کا اسی عدد کی تعداد یا اس سے دگنا ورد کیا جائے۔ مثلاً ایک شخص کا نام مسعود ہے۔
اس کے عدد 180 نکلتے ہیں۔
7 ،6 ،70 ،60 ،40
م۔س۔ع۔و۔د180=
اب اسماء الحسنیٰ کو دیکھا جائے تو السمیع کے عدد 180 بنتے ہیں۔
180=70-10-40-60
س۔م۔ی۔ع
(شروع کے الف لام کو شمار نہیں کیا جاتا، کیونکہ وہ حروف اصلیہ میں سے نہیں ہے)
اب اس آدمی کے لیے مناسب یہ ہے کہ وہ 180 بار یا اس کا دگنا 360 بار السمیع جل جلالہ یا سمیع کا ورد کرے۔
حروف ابجد کی ترتیب یہ ہے۔
-10-9-8-7-6-5-4-3-2-1
ا۔ب۔ج۔د۔ھ۔و۔ز۔ح۔ط۔ی۔
90-80-70-60-50-40-30-20-10
ک۔ل۔م۔ن۔س۔ع۔ف۔ص۔
1000-900-800-700-600-500-400-300-200-100
ق۔ر۔ش۔ت۔ث۔خ۔ذ۔ض۔ظ۔غ۔
(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment