اسما الحسنیٰ :مشکلات کا حل

اسما الحسنیٰ کے بعض مجرب طریقے:
(4) اگر کوئی خاص مہم یا ہنگامی حاجت پیش نظر ہو تو موقع محل کے لحاظ سے اسماء الحسنیٰ میں سے رب تعالیٰ کا مناسب نام منتخب کر لے اور مندرجہ بالا طریقہ سے اسے بار بار دہرانے میں اس طرح محو ہو جائے کہ اس کا اپنا وجود بھی فنا ہو جائے اور اس کے دل و دماغ میں رب تعالیٰ کی اس خاص صفت کے علاوہ اور کسی چیز کا گزر نہ ہو۔ مثال کے طور پر وسعت رزق کے لیے۔
سورئہ فاتحہ کے بعد… یا رزاق
یا بیماری کی صورت میں
اس کے بعد …یا شافی یا سلام
اسی طرح باقی ضروریات کے لیے، اسے بے شمار بار دہرائے۔ بعد ازاں سورۃ فاتحہ کا بقایا حصہ ختم کرے۔
(5) حق تعالیٰ کے اسماء الحسنیٰ میں ایک نام ’’یا لطیف‘‘ بھی ہے۔ لطیف لطف سے بنا ہے، جس کے معنی ہیں بندوں پر مہربانی کرنا۔ لطیف اس ذات کو کہا جاتا ہے، جو تمام امور کی باریکیوں، حکمتوں اور اسرار سے واقف ہو اور آنکھوں سے اس کا ادراک ممکن نہ ہو اور جہت و جانب اور مکانیت سے پاک و منزہ ہو، جس کے لیے نہ حد ہو، نہ انتہا اور جس کا عقل و فہم ادراک نہ کر سکے۔ ان تمام صفات کے باوجود وہ ہر شے سے قریب ہو اور بندے کی مصیبتوں اور غموں کو جلد دور فرما دینے پر پورا پورا قادر ہو۔
ہر نماز کے بعد یا کم از کم ایک نماز کے بعد 129 بار اس اسم مبارک کا ورد کرنا بہت سی مشکلات، مصائب اور غموں کا علاج ہے۔
اگر ہمت کر کے زندگی بھر میں صرف ایک بار ایک ہی نشست میں لگاتار اس اسم مبارک کا 16641 بار ورد کر لیا جائے تو انسان کی زندگی میں پریشانیوں، مصیبتوں اور غموں کا رخ موڑنے اور انہیں آسانی سے برداشت کرنے کی صلاحیت بدرجہ اتم بڑھ جاتی ہے، اس ورد کے اول و آخر گیارہ یا اکیس یا اکتالیس مرتبہ درود شریف پڑھ لینا چاہئے۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment