آسٹریلوی ٹیم کو کراچی میں کھلانے کی کوششیں تیز

امت رپورٹ

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے آسٹریلوی ٹیم کو کراچی میں کھلانے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ پی سی بی سُپر لیگ کے فوری بعد قومی ٹیم اور کینگروز کے دو ون ڈے میچ نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں کرانا چاہتا ہے، جس کی بدولت بورڈ کو لاجسٹکس اور سیکورٹی انتظامات سے متعلق اخراجات کی مد میں بھی ریلیف ملے گا۔ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق لیگ کے آخری 8 میچ پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔ فائنل سمیت 5 میچوں کی میزبانی کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم کرے گا۔ 17 مارچ کو ہونے والے پی ایس ایل فائنل کے فوری بعد 19 مارچ سے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز شیڈول ہے۔ ان تاریخوں کے پیش نظر برطانیہ میں رہائش پذیر پی سی بی کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے امید ظاہر کی ہے کہ آسٹریلیا ون ڈے سیریز 2019ء کے ابتدائی میچز کراچی میں کھیلے۔ واضح رہے کہ رواں برس 25 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان پی ایس ایل فائنل کھیلا گیا تھا۔ تاریخی میچ کے کامیاب انعقاد پر ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا اور فائنل سے محض 6 روز بعد یکم اپریل کو کراچی میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان تین ٹی 20 میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ کھیلا گیا تھا۔ سیریز کے تمام میچز کرائے میں کھیلے گئے۔ اس بار بھی مارچ کے مہینے میں عالمی کرکٹ کے روشنیوں کے شہر لوٹنے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے وسیم خان نے معروف کرکٹ ویب سائٹ سے بات چیت میں کہا کہ اگر کوئی سیکورٹی گیپ ہے تو ہمیں بتایا جائے تاکہ آسٹریلیا اطمینان سے پاکستان آکر کرکٹ کھیل سکے۔ ہم کرکٹ آسٹریلیا کو اعلی اطح کی سیکورٹی کی پیشکش کریں گے اور ان کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ وسیم خان میلبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی) کی ٹیم کو بھی پاکستان مدعو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے (پی سی بی) کے پاس بہترین سہولیات ہیں اور غیر ملکی کلبوں کی ٹیمیں خصوصاً انگلش کاؤنٹی کی ٹیمیں پاکستان آکر ان سہولیات سے مستفید ہوسکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ایک بار پھر آسٹریلوی ٹیم کو پاک سر زمین پر ون ڈے میچز کھیلنے کیلئے آمادہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ پی سی بی اس سلسلے میں کرکٹ آسٹریلیا سے جنوری میں رابطہ کرے گا۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز 19 سے 31 مارچ تک متحدہ عرب امارات میں شیڈول ہے، لیکن پی سی بی کی خواہش ہے کہ پی ایس ایل کے میچز کے بعد سیریز کے کم از کم دو میچز کراچی میں کھیلے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پر کرکٹ آسٹریلیا سے بات چیت بھی کی گئی لیکن معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی جنوری کے وسط میں ایک بار پھر کرکٹ آسٹریلیا سے بات کرے گا اور درخواست کرے گا کہ پاکستان میں میچز کھیلنے سے متعلق اپنا فیصلہ پی ایس ایل کے میچز دیکھ کر کرے۔ پی سی بی اس کے ساتھ کرکٹ آسٹریلیا کو انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے پی ایس ایل میچز میں اپنا وفد بھیجے کی بھی دعوت دے گا۔ برطانیہ میں پیدا ہونے والے پاکستانی نژاد کرکٹر وسیم خان نے منیجنگ ڈائریکٹر بننے کے بعد اولین ترجیح پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی کو دی ہے۔ برمنگھم میں پیدا ہونے والے 47 سالہ وسیم خان برطانوی کاؤنٹی کرکٹ میں وارک شائر، سسیکس اور ڈربی شائر کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ 2014ء میں لیسسٹر شائر کاؤنٹی نے انہیں اپنا چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کیا اور یہ ذمہ داری وہ ابھی تک نبھا رہے ہیں۔ وسیم خان کو حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا منیجنگ ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ وہ پی سی بی کے آئین میں تبدیلی کے بعد وسیم خان کو پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کا درجہ دے دیں گے۔ بی بی سی کو ایک انٹرویو میں وسیم خان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان آنے کے بارے میں بہت پُرجوش ہیں۔ ’’میں برمنگھم میں رہتا ہوں لیکن میرا دل پاکستان کیلئے دھڑکتا ہے۔‘‘ وسیم خان اپنی نئی ذمہ داری کو ایک بڑا چیلنج تصور کرتے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان کی کرکٹ کو دنیا میں ایک اہم مقام پر پہنچانے میں کامیاب ہوں گے۔ وسیم خان کا کہنا تھا کہ ان کی اولین ترجیح پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ترجیحات سوچ کر پاکستان آ رہے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم اس وقت اپنی انٹرنیشنل کرکٹ متحدہ عرب امارات میں کھیل رہی ہے، اسے دوبارہ پاکستان لانے میں اپنا کردار ادا کروں گا۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment