مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے در و دیوار اس بات کے گواہ ہیں کہ شیخ محمد بن عبداللہ العجلان نے اپنی زندگی کے 25 برس اس مقدس مقام پر دینی علوم کا درس دینے میں گزارے۔ اس دوران وہ اپنی بیماری اور تھکن کو کبھی خاطر میں نہ لائے، یہاں تک کہ ایسا بھی ہوا کہ شیخ درس دے رہے ہوتے اور ان کے ہمراہ آکسیجن کا ماسک اور سلنڈر موجود ہوتا تھا۔
العربیہ کے مطابق شیخ العجلان گزشتہ منگل کی شب تقریباً 80 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔ ان کی نماز جنازہ بدھ کے روز بعد نماز ظہر مسجد حرام میں ادا کی گئی، جب کہ تدفین مکہ مکرمہ کے علاقے الشرائع میں واقع شہدائے حرم قبرستان میں ہوئی۔
شیخ العجلان کا پورا نام محمد بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن محمد العجلان تھا۔ وہ 1360 ہجری میں سعودی عرب کے صوبے قصیم کے ضلع عیون الجواء میں پیدا ہوئے۔ ان کے معزز خاندان العجلان کا تعلق عدنانی قبیلے عنزہ سے ہے۔ شیخ العجلان نے ابتدائی تعلیم بریدہ الفیصلیہ اسکول سے حاصل کی۔ اعلیٰ ثانوی مرحلہ پاس کرنے کے بعد انہوں نے ریاض میں کلیہ الشریعہ میں داخلہ لے لیا اور 1383 ہجری میں وہاں سے فارغ التحصیل ہوئے۔ شیخ نے مختلف مساجد میں متعدد شیوخ سے بھی تعلیم حاصل کی۔ وہ 1385 ہجری میں تعلیمی ادارہ کھولنے کے لیے نجران گئے۔ بھر حفر الباطن میں بھی ایک تعلیمی ادارے کی باگ ڈور سنبھالی۔ بعد ازاں انہیں مکہ مکرمہ میں علمی ادارے کی نگرانی کے لیے منتقل کر دیا گیا۔ انہوں نے 1388 ہجری میں انگریزی سیکھنے کے لیے ریاض کا سفر کیا۔ شیخ العجلان 1402 ہجری میں متحدہ عرب امارات میں راس الخیمہ کی شرعی عدالت کے سربراہ بنا دیئے گئے۔ بعد ازاں 1413 ہجری میں مکہ مکرمہ کی اعلیٰ عدالت میں قاضی کے منصب پر فائز ہوئے۔ شیخ نے 1422 ہجری میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دے دی تاکہ شرعی علوم کے درس دینے کے لیے خود کو فارغ کر لیں۔ انہیں ریاض کی جامعہ امام محمد بن سعود کی جانب سے انڈونیشیا، ملائیشیا، جاپان اور چین بھی بھیجا گیا، جہاں انہوں نے علمی لیکچرز دیئے۔ انہوں نے ہانگ کانگ کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کا خطبہ بھی دیا۔ علاوہ ازیں شیخ العجلان نے یمن، عمان اور بحرین میں دین کی دعوت کے مراکز میں بھی کام کیا۔ انہوں نے مکہ مکرمہ کی جامعہ ام القریٰ میں اسلامی فقہ کے مضمون کی تدریس بھی انجام دی۔
شیخ العجلان بیس برس تک حج کی آگاہی مہم میں بھی شریک رہے۔ انہوں نے وزارت اوقاف کی جانب سے مقرر کیے جانے کے بعد مکہ مکرمہ کی متعدد مساجد میں خطیب کے فرائض انجام دیئے۔ شیخ نے راس الخیمہ اور سعودی ریڈیو کے علاوہ امارات ٹیلی وژن پر علمی پروگراموں میں بھی شرکت کی۔ شیخ محمد العجلان نے 8 ذو الحجہ 1389 ہجری مطابق 14 فروری 1970ء بروز ہفتہ مسجد حرام میں نماز فجر کی امامت بھی کی، اس لیے کہ مقررہ امام کو پہنچنے میں تاخیر ہوگئی تھی۔
شیخ العجلان کو شاہی فرمان کے ذریعے مسجد حرام میں تدریس کے لیے مقرر کیا گیا۔ وہاں انہوں نے فقہ، فرائض اور سیرت نبویؐ سے متعلق دروس دیئے۔ درس سے فارغ ہو کر نماز عشاء کے بعد وہ معتمرین اور حجاج کرام کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جواب دیتے تھے۔
٭٭٭٭٭