فرشتوں کی عجیب دنیا

رِحموں کا فرشتہ
(حدیث) حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب خدا تعالیٰ کسی آدمی کے پیدا کرنے کا ارادہ فرماتے ہیں تو ملک الارحام عرض کرتا ہے: اے پروردگار یہ مرد ہوگا یا عورت؟ تو حق تعالیٰ اس کا فیصلہ فرماتے ہیں۔ وہ پھر عرض کرتا ہے: اے پروردگار یہ بد بخت ہوگا یا سعادت مند؟ تو حق تعالیٰ اس کا بھی فیصلہ فرماتے ہیں۔ اس کے بعد جو کچھ انسان پر بیتنے والا ہوتا ہے، سب کچھ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان تحریر کر دیا جاتا ہے، یہاں تک کہ جو تکلیف پہنچنی ہوتی ہے، وہ بھی لکھ دی جاتی ہے۔
(حدیث) حضرت حذیفہ بن اسیدؓ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خداؐ نے ارشاد فرمایا :
(ترجمہ) جب نطفہ کو (رحم مادر میں) بیالیس روزگز رجاتے ہیں تو حق تعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجتے ہیں، جو اس کی صورت بناتا ہے اور اس کے کان، آنکھ، جلد، چربی اور ہڈیاں بناتا ہے، پھر وہ (فرشتہ) عرض کرتا ہے: اے پروردگار! مذکر ہوگا یا مونث؟ تو حق تعالیٰ جو چاہتے ہیں، فیصلہ فرماتے ہیں اور یہ فرشتہ (اس کو) لکھ لیتا ہے۔
پھر عرض کرتا ہے: اے رب اس کا رزق (بھی لکھوائیں) تو حق تعالیٰ جو چاہتے ہیں، فیصلہ فرماتے ہیں اور فرشتہ (اس کو بھی) لکھ لیتا ہے، پھر یہ فرشتہ اپنے ہاتھ میں ایک کتابچہ کھولتا ہے تو نہ کوئی بات زیادہ ہوتی ہے نہ کم۔
(نوٹ) مذکورہ حدیث کے بعد تین حدیثیں بالکل اس کے ہمعنی ہیں، اس لئے تکرار مضمون کی وجہ سے ان کا ترجمہ ترک کردیا ہے۔ (مترجم) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment