امت رپورٹ
ون ڈے کرکٹ میں افغان اور بھارتی بالرز نے بالادستی قائم کر دی ہے۔ افغانستان کے اسپنر راشد خان نے رواں برس سب سے زیادہ 48 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ جبکہ بھارت کے کلدیپ یادیو 45 شکار کے ساتھ دوسرے نمبر پر براجمان ہیں۔ قابل غور امر یہ ہے کہ 2018ء کے کامیاب بالرز میں حسن علی سمیت صرف 4 پاکستانی گیند باز موجود ہیں۔ واضح رہے کہ حسن علی گزشتہ برس 2017ء کے کامیاب ترین بالر قرار پائے تھے۔ انہوں نے ایک سال کے دوران 18 ون ڈے میچوں میں 45 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ادھر پاکستانی پیس اٹیک کے سب سے اہم ہتھیار محمد عامر رواں برس ٹاپ 50 میں بھی جگہ نہیں بنا سکے۔ محمد عامر ایشیا کپ 2018ء میں بھی بری طرح ناکام ہوئے تھے۔ جس کے بعد انہیں ڈراپ کر کے جنید خان کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ آؤٹ آف فارم ہونے کے باعث عامر کو نیوزی لینڈ سے حالیہ سیریز میں پِک نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم انہیں دورئہ جنوبی افریقہ کیلئے ٹیم میں جگہ مل گئی ہے۔ جو ان کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔
معروف کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ برس کامیاب ترین بالرز کی فہرست میں دوسرا نمبر رکھنے والے راشد خان نے رواں برس بھی اپنی عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا اور تمام بالروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2018ء کے ’’موسٹ وکٹ ٹیکر‘‘ بن گئے۔ افغان اسپنر نے رواں برس کھیلے گئے 20 میچوں میں 48 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ جبکہ انہوں نے دو بار 5 وکٹوں کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ راشد خان اسی سال 100 وکٹیں حاصل کرنے والے دنیا کے تیز ترین بالر بھی بنے ہیں۔ افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان نے رواں برس مارچ میں آئی سی سی ورلڈ کپ کوالیفائر کے فائنل میں ویسٹ انڈین بلے باز شائی ہوپ کو آؤٹ کرکے 44 میچز میں یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے مچل اسٹارک کے پاس تھا۔ جنہوں نے اپنے 52 ویں میچ میں وکٹوں کی سنچری مکمل کی تھی۔ 2018ء کے کامیاب بالرز کی فہرست میں دوسرا نمبر بھی ایک اسپنر کا ہے۔ بھارت کے کلدیپ یادیو نے 2018ء میں 19 میچ کھیلے اور 45 وکٹیں اپنے نام کیں۔ ان کی بہترین بالنگ پرفارمنس 25 وکٹ کے عوض 6 شکار ہے۔ انگلینڈ کے عادل راشد بھی اسپنر ہیں اور کامیاب ترین بالرز کی فہرست میں تیسرا نمبر رکھتے ہیں۔ عادل راشد نے 24 میچوں میں 42 شکار کئے ہیں۔ افغانستان کے مجیب الرحمان چوتھے نمبر پر ہیں۔ جنہوں نے 20 میچوں میں 37 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے پاس ایک اور ریکارڈ سب سے زیادہ میڈین اوور کرانے کا بھی ہے۔ مجیب الرحمان نے رواں برس 20 میچوں میں 16 میڈین اوور کرائے ہیں۔ زمبابوے کے نوجوان فاسٹ بالر ٹینڈائی چتارا نے بھی انتہائی بہترین کارکردگی کے ذریعے فہرست میں پانچویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ چتارا نے رواں برس کھیلے گئے 21 ون ڈے میچوں میں 30 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمان فہرست میں چھٹی پوزیشن پر موجود ہیں۔ انہوں نے 18 میچوں میں 29 بار بیٹسمینوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ فہرست میں ساتواں نمبر بھارت کے یسویندر چھاہل کا ہے۔ جنہوں نے 17 میچوں میں29 شکار کئے ہیں۔ انگلینڈ کے اسپنر معین علی نے بھی رواں برس 29 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ لیکن 24 میچوں میں شرکت کے سبب کے ان کو آٹھویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ فہرست میں 28 وکٹ کے ساتھ سری لنکن کے اکیلا دننجایا بھی 9 ویں نمبر پر موجود ہیں۔ جبکہ جنوبی افریقی فاسٹ بالر لنگی نڈی کا دسواں نمبر ہے۔ نڈی نے رواں برس کھیلے گئے 13 ون ڈے میچوں میں 26 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ فہرست میں 4 پاکستانی بالر شامل ہیں۔ جن میں شاداب خان، حسن علی، فہیم اشرف اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔ شاداب خان 23 وکٹوں کے ساتھ 18 ویں نمبر پر ہیں۔ گزشتہ برس 45 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست رہنے والے حسن علی رواں برس 15 ون ڈے میچوں میں 19 وکٹیں حاصل کر سکے۔ جبکہ فہیم اشرف نے 13 ون ڈے میچوں میں 16 اور شاہین شاہ آفریدی نے 6 میچوں میں 13 شکار کئے ہیں۔
٭٭٭٭٭