مسلمان لڑکے نے بھارت بھر میں گائیکی کے جھنڈے گاڑ دیئے

سدھارتھ شری واستو
بھارت میں گائیکی کے سب سے بڑے مقابلے ’’انڈین آئیڈل‘‘ میں منجھے ہوئے گلوکاروں کو پچھاڑنے والا مسلمان لڑکا سلمان علی کروڑوں لوگوں کی آنکھوں کا تارا بن گیا۔ ججز کی جانب سے سلمان علی کو ’’انڈین آئیڈل کا سلطان‘‘ قرار دیا گیا تو اس کے غریب ماں باپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ بعد ازاں چاہنے والوں کے ساتھ گفتگو میں سلمان علی نے بتایا کہ انعام کی پچیس لاکھ روپے کی رقم سے وہ اپنے شکستہ گھر کی تعمیر از سر نو کرائیں گے جس کی چھت کافی کمزور ہوچکی ہے اور برسات کے موسم میں اس طرح ٹپکتی ہے کہ ان کیلئے بارش کے پانی سے محفوظ رہنا ناممکن ہوجاتا ہے۔ نو عمر سلمان علی کا مزید کہنا تھا کہ اپنی غربت کی وجہ سے انہوں نے تعلیم کو نویں کلاس سے ترک کردیا تھا۔ لیکن حالات کی کچھ بہتری کے بعد انہوں نے دوستوں اور بہی خواہوں کی مدد سے گریجویشن کرلیا ہے اور مزید پڑھنا چاہتے ہیں۔ سلمان علی بچپن ہی سے گائیکی میں خداداد صلاحیت اور اونچا مقام رکھتے تھے۔ لیکن اس وقت تک کوئی ان کو جانتا تک نہیں تھا۔ بچپن میں ہوئے ایک حادثہ کے نتیجے میں سلمان علی ٹانگ ٹوٹنے سے عارضی معذوری کا شکار ہوگئے تھے۔ ان کا علاج ایک مقامی سرکاری اسپتال میں ہوا اور ٹانگ میں سریا (راڈ) ڈال دیا گیا۔ سلمان علی نے بتایا کہ جب ان کی ٹانگ کا حال کچھ بہتر ہوا تو انہوں نے ایک اسکول میں طلبہ کو میوزک سکھانا شروع کردیا، جس کیلئے ان کو اپنے گائوں ’’پنہانا‘‘ سے ساڑھے آٹھ کلومیٹر دور جانا پڑتا تھا۔ لیکن سلمان علی اپنے خاندان کیلئے روٹی کمانے کی خاطر یہ جوکھم بھی اُٹھاتے تھے۔ وہ روزانہ سترہ کلومیٹر پیدل چلتے تھے۔گھر واپسی پر ان کی حالت غیر ہوجاتی تھی اور پائوں سوج جاتے تھے اور درد سے ان کا برا حال ہوجاتا تھا لیکن وہ ہمت نہیں ہارتے۔ سلمان علی کی والدہ کا کہنا تھا کہ سلمان محض سات سال کا تھا کہ اس نے اپنے دادا اور والد کو دیکھ کر گانا شروع کردیا اور ان کے ساتھ پروگرامز میں جانے کا آغاز کردیا تھا۔ اس کی آواز کڑک تھی اور سروں کی اٹھان اونچی تھی اور یہ ریاض بھی کرتا تھا۔ ہریانہ کے ضلع میوات میں کسی دولت مند کے گھر کے ایک موسیقی پروگرام میں معروف گلوکار و موسیقار کیلاش کھیر نے سلمان علی کو گاتے سنا اور سروں کی اونچائی دیکھ کر حیران رہ گیا۔ اس دن کیلاش نے سلمان اور اس کے والد کو پیشکش کی کہ وہ ’’سارے گاما پروگرام‘‘ میں چلیں۔ سلمان نے اس دعوت کو قبول کیا اور پروگرام میں شرکت کی اور یہاں نامور گائیکوں کے سکھائے ہوئے بچوں کو شکست دی۔ اس پہلی فتح نے سلمان علی کی گائیکی میں نیا نکھار پیدا کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے والدین اور سولہ رکنی خاندان کی کفالت کریں۔ موسیقی کا سلطان بننے کے بعد ایک انٹرویو میں سلمان علی نے ’’انڈین آئیڈل‘‘ کی خاتون جج نیہا ککڑ کی بہت تعریف کی اور بتایا کہ جب وہ ممبئی میں انڈین آئیڈل پروگرام میں مصروف ہوئے تو ممکن نہیں رہا کہ وہ کسی پروگرام میں جائیں اور گائیکی سے کما کر گھر والوں کے راشن کا بندوبست کرتے۔ ایسے میں نیہا ککڑ نے انہیں مالی سہارا دیا۔ اپنی شاندار اور حیران کر دینے والی گائیکی سے چند ماہ کے اندر اندر تین کروڑ سے زائد مداح پیدا کردینے والے سلمان علی کے والد اور دادا بھی انتہائی خوش ہیں اور ان کا کہناہے کہ بنجاروں کی گدڑی سے اتنا شاندار ہیرا نکلنے پر وہ خدائے بزرگ و برتر کے شکر گزار ہیں۔ انڈین آئیڈل کے دسویں سیزن کے ونر سلمان علی نے انتہائی منجھے ہوئے اور استادوں کے شاگردوں انکش بھدرواج اور نیلاج انا کو شکست دی اور اپنی شاندار آواز، سروں کے اُتار چڑھائو اور سنگیت کی باریکیوں سے ججز کو بھی ششدر کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے مردم خیز ضلع میوات کے ایک چھوٹے سے گائوں پنہانا میں پیدا ہونے والا سلمان علی ایک ایسے غریب خاندان کا چشم و چراغ ہے جو کئی پیڑھیوں سے خانہ بدوش تھا اور پورے ہندوستان کے مختلف علاقوں میں جا کر اپنے گائیکی سے رجواڑوں اور نوابوں کو محظوظ کرتا تھا۔ سلمان علی کو انڈین آئیڈل کا پروگرام جیتنے پر انعام میں ایک ڈاٹسن کار بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بالی وڈکے متعدد میوزک ڈائریکٹرز کی جانب سے گانے کی بھی آفرز کی گئی ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment