عارضہ قلب- شوگر اور کینسر سمیت کئی بیماریاں پھیلا رہے ہیں- پنجاب فوڈ اتھارٹی نے 47 ہزار 233 کلو گھی اور کوکنگ آئل ضبط کرلیا- مزید 88 برانڈز کی مصنوعات کو ٹیسٹ کیا جارہا ہے- جدید تحقیق میں پام آئل کو دل کیلئے نقصان دہ قرار دیا جا چکا
محمد زبیر خان
پنجاب میں گھی اور کوکنگ آئل کے 61 برانڈ مضر صحت نکلے۔ ناقص گھی اور کوکنگ آئل عوام کو دل، شوگر اور کینسر سمیت دیگر خطرناک بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی مزید 88 برانڈز کی مصنوعات کی جانچ پڑتال کر رہی ہے، جلد نتائج آنے کی توقع ہے۔ دنیا بھر میں پام آئل پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔ جدید تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پام آئل استعمال کرنے والوں میں دل کی بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گھی اور تیل کے مختلف برانڈز کی جانچ پڑتال کے بعد نتائج جاری کئے ہیں، جن میں ادارے کے ذرائع کے مطابق 118 برانڈ معیار پر پورا اترے ہیں۔ جبکہ61 برانڈ مضر صحت گھی اور آئل تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ مزید88 برانڈز کے حوالے سے جانچ پڑتال جاری ہے اور ان کے نتائج کا انتظار ہے۔ ذرائع کے مطابق ادارے نے 47 ہزار 2 سو 33 کلو گھی اور کوکنگ آئل ضبط بھی کیا ہے، جس میں اب تک لاہور زون سے 29 ہزار 99 کلو، راولپنڈی زون سے 15 ہزار 6 سو 61 کلو اور جنوبی زون سے 2 ہزار 4 سو 73 کلو کو مارکیٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ آئل اور گھی صرف پنجاب ہی میں سپلائی نہیں ہوتا، بلکہ پورے ملک میں سپلائی کیا جاتا تھا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق مضر صحت برانڈز میں عابد کوہ نور بناسپتی، امبر بناسپتی، اپنا بناسپتی، اپنا کنولا آئل، اریج پریمیئم بناسپتی، عاطف بناسپتی، عطیہ بناسپتی، بدر کوکنگ آئل، بہترین بناسپتی، کرسپو ویجیٹیبل آئل، دعوت کوکنگ آئل، انعام کوکنگ آئل، فیضی بناسپتی، گائے کنولا کوکنگ آئل، گائے کوکنگ آئل، گائے سن فلاور کوکنگ آئل، غوثیہ بناسپتی، غوثیہ کنولا آئل، گولڈ رحمت بناسپتی، حور کنولا آئل، حور کوکنگ آئل، حور سن فلاور آئل، اتحاد کوکنگ آئل، کامیاب کوکنگ آئل، کامران بناپستی، کاروان بناسپتی، کوثر کنولا آئل، کوثر کوکنگ آئل، کھجور کوکنگ آئل، کسان کوکنگ آئل (سن فلاور)، لائوز کوکنگ آئل، ممتا بناسپتی، مجاہد کوکنگ آئل، نعمت کنولا آئل، نیچرلے کوکنگ آئل، نائس بناسپتی، نرالا بناسپتی، اولیو پریمیئم کنولا آئل، اولیو پرمیئم سن فلاور آئل، قرنی بناسپتی، راحت بناسپتی گھی، سیزنز فرائنگ آئل، ستارہ کوکنگ آئل، سویا سپریم بناسپتی، سلطان سن فلاور آئل، زرین بناسپتی، چاند بناسپتی، ایلا کوکنگ آئل، ایولن ویجیٹیبل بناسپتی، ایولن ویجیٹیبل کوکنگ آئل، فوجی کوکنگ آئل، گولڈن سن بناسپتی، گولڈن سن کوکنگ آئل، اتحاد بناسپتی، کھجور بناسپتی، لائوز بناسپتی، مدنی کوکنگ آئل، شمیم بناسپتی، سلطان کنولا آئل، سلطان کوکنگ آئل اور ذائقہ کوکنگ آئل شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کوکنگ آئل کیلئے سب سے زیادہ پام آئل استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس کے بعد سویا بین، سن فلاور کا نمبر آتا ہے۔ مگر اس وقت پوری دنیا میں پام آئل سے تیار ہونے والی مصنوعات کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔ یورپ کے بعض ممالک میں تو پابندی بھی لگائی جاچکی ہے۔ ماہرین کے مطابق ویسے تو ہر تیل کے اپنے فائدے اور نقصانات ہیں لیکن پام آئل کے حوالے سے دنیا میں سب سے زیادہ تشویش پائی جاتی ہے۔ پام آئل پر ہونے والی تحقیق کا ایک بڑا حصہ یہ واضح کرتا ہے کہ پام آئل کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریوں، مٹاپے اور کینسر جیسی بیماریوں کا سبب بنتتا ہے۔
ماہرین کے مطابق پام آئل کو پوری دنیا میں ایک غیر صحت مند تیل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپنیاں نہ صرف پاکستان بلکہ یورپ اور امریکہ میں بھی اپنی پیکنگ کے اوپر پام آئل کا نام لکھنے سے کتراتی ہیں۔ وہ اپنے گاہکوں سے اصل بات چھپانے کیلئے پیکنگ کے اوپر محض ویجی ٹیبل آئل لکھ دیتی ہیں تاکہ گاہک خریداری کرتے ہوئے سمجھے کہ وہ صحت مند چیز کا انتخاب کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ چند سال قبل یورپی یونین نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کی بدولت اب ہر کمپنی پر لازم ہے کہ وہ پام آئل کی پیکنگ پر صرف اور صرف پام آئل ہی لکھے۔ مزید یہ کہ اگر چاکلیٹ، بسکٹ یا آئس کریم وغیرہ میں بھی پام آئل استعمال ہوا ہے تو قانون کے مطابق پیکنگ پر پام آئل واضح طور پر لکھنا لازم ہے۔ حالیہ دنوں میں گلوبلائزیشن اینڈ ہیلتھ نامی سائنسی رسالے میں چھپنے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن ملکوں میں پام تیل زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، وہاں دل کی بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں۔
اس سلسلے میں ماہر طب ڈاکٹرجنید نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’یہ طے ہے کہ بناسپتی گھی اور پھر آئل جو اگر پام آئل سے تیارکردہ ہے تو وہ کسی حد تک مضر صحت ہے اور اس سے دل کی بیماریاں زیادہ پیدا ہورہی ہیں۔ اگر اس میں ملاوٹ ہو اور یہ اگر مزید مضر صحت ہو تو پھر یہ انسانی زندگیوں کو نگل لیتا ہے اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کینسر تک جا پہنچتے ہیں۔ جدید تحقیقات یہ بتا رہی ہیں کہ بناسپتی گھی ویسے بھی صحت کیلئے تباہ کن ہے اور اس سے کینسر جیسے امراض پید اہوتے ہیں۔ جبکہ پام آئل سے دل کی بیماریاں جنم لیتی ہیں اور اگر یہ مضر صحت ہوں گے تو پھر یہ لامحدود تباہی پھیلائیںگے۔‘‘