بشارت دینے والے فرشتے:
(حدیث) حضرت حذیفہؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) یہ خدا کے فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہے، جس نے اپنے رب سے مجھے سلام کرنے اور میری زیارت کرنے کے لئے اجازت طلب کی ہے اور یہ اس سے قبل زمین پر (کبھی) نہیں اترا، اس نے مجھے بشارت سنائی ہے کہ حسنؓ و حسینؓ نوجوانان جنت کے سردار ہوں گے۔
(فائدہ) اس طرح کی ایک روایت امام طبرانی نے حضرت ابوہریرہؓ سے بھی روایت فرمائی ہے۔
ان سب احادیث و روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرات حسنین کریمینؓ نوجوان جنتیوں کے سردار ہوں گے اور نوجوان جنتیوں سے وہ لوگ مراد ہیں، جو دنیا میں جوانی میں فوت ہوئے اور جو لوگ دنیا میں بڑھاپے میں فوت ہوئے، ان کے جنت میں سردار حضرات شیخین ابوبکرؓ و عمرؓ ہوں گے، چاہے وہ حضرات امت محمدیہ سے ہوں یا سابقہ امتوں سے ہوں۔
(حدیث) حضرت حذیفہؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدسؐ نے ہمیں نماز پڑھائی اور چلے گئے تو میں بھی آپؐ کے پیچھے ہولیا، پس اچانک ایک شخص حضورؐ کے سامنے رک گیا تو حضورؐ نے مجھے فرمایا:
(ترجمہ) اے حذیفہ تم نے میرے سامنے آنے والے شخص کو دیکھا؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں، تو آپؐ نے فرمایا یہ فرشتوں میں سے ایک فرشتہ تھا جو اس سے قبل (کبھی) نہیں اترا، اس نے اپنے رب سے (میری زیارت کی) دعا مانگی تھی، اس نے مجھے سلام بھی کیا ہے اور حسنؓ و حسینؓ کے بارے میں بشارت بھی سنائی ہے کہ یہ دونوں جنت کے جوانوں کے سردار ہوں گے اور فاطمہؓ (میری بیٹی) جنت کی عورتوں کی سردار ہوں گی۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭