ضیاء الرحمٰن چترالی
کہتے ہیں کہ دنیا میں ہر شخص کے 40 ہم شکل افراد پیدا ہوتے ہیں۔ ان میں سے کم از کم ایک شخص اپنے ہم شکل دوسرے شخص کے زمانے میں پیدا ہوتا ہے۔ کوئی شخص ایسا نہیں ہوتا، جس کا کوئی ہم شکل دوسرا نہ ہو۔ بہت سے عام افراد عالمی شخصیات کے ہم شکل ہونے سے مشہور ہو جاتے ہیں۔ ان دنوں مغربی میڈیا میں ایک ایسے نوجوان کا چرچا ہے، جو برطانوی شہزادہ ہیری کی ہوبہو کاپی ہے۔ برطانوی جریدے دے سن کی رپورٹ کے مطابق 2018ء کے سال میں برطانوی شہزادے ہیری کی قسمت یوں چمکی کہ اس نے امریکی اداکارہ سے شادی کرلی اور پھر اس جوڑے کو قدرت نے بچے سے بھی نواز دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ پرنس ہیری کے ہم شکل (Prince Harry lookalike) کی قسمت بھی چمک اٹھی۔ برطانیہ میں ویسے تو شہزادہ ہیری کے چھ ہم شکل ہیں۔ لیکن قسمت صرف 35 سالہ ریس ویٹوک (Rhys Whittock) پر مہربان ہوئی، جو شکل و صورت، قد کاٹھ، بال اور چہرے مہرے سے شہزادہ ہیری کی بالکل کاپی ہے۔ دونوں کا وزن اور جسمانی ساخت بھی یکساں ہے۔ اوپر سے ریس ویٹوک نے شہزادہ ہیری جیسی خشخشی ڈاڑھی بھی رکھ لی ہے۔ جس سے انجان لوگ اسے شہزادہ ہیری ہی خیال کرتے ہیں۔ تاہم ریس ویٹوک کو شہزادہ ہیری جیسا ہونے کا فائدہ اٹھانے کا خیال اس وقت تک نہیں آیا جب تک اس نے بھی شادی نہیں کی۔ اس کا کہنا تھا کہ ’’جب میں نے چھوٹی سی ڈاڑھی رکھ لی تو متعدد بار بہت سے لوگ مجھے شہزادہ ہیری سمجھ کر میرے پاس آئے۔ اسی سے مجھے خیال آیا کہ کسی ایسی ایجنسی کے ساتھ رابطہ کرنا چاہئے، جو سیلیبرٹیز کے ہم شکلوں پر کام کرتی ہو۔ رابطہ کرنے پر مجھے توقع کے برعکس کوئی پذیرائی نہیں ملی۔ لیکن جب شہزادہ ہیری نے پچھلے برس شادی کی اور تقریب کی تصاویر کی دھوم مچ گئی تو بعض ایجنسیوں کی جانب سے مجھ سے رابطہ کیا گیا۔ یوں میری کامیابی کا سفر شروع ہوا‘‘۔ شادی کے بعد اب وہ اپنی بیوی کے ساتھ شہزادہ ہیری کا مخصوص عروسی لباس پہن کر ان کی مشہور زمانہ شادی کی نقالی کرتا ہے۔ عجیب اتفاق ہے کہ ریس ویٹوک کی بیوی Duke کی شکل و صورت حتیٰ کہ بال بھی شہزادہ ہیری کی امریکی بیوی میگھن مارکل سے مشابہ ہیں۔ ڈوک کی عمر بھی میگھن مارکل کی طرح چونتیس برس ہے۔ ٹی وی پروگراموں میں وہ میگھن مارکل جیسے عروسی لباس پہن کر شرکت کرتی ہے۔ اس جوڑے کو اسکرین پر دیکھ کر شہزادہ ہیری کی شادی کی تقریب کا ہی گمان ہوتا ہے۔ ڈیلی میل سے بات چیت کرتے ہوئے ریس ویٹوک کا کہنا تھا کہ ’’ٹی وی چینل والے جب مجھے اس لباس میں اپنے کسی پروگرام میں بلاتے ہیں تو مجھے ایک گھنٹے کا 1270 ڈالر معاوضہ دیا جاتا ہے‘‘۔ ریس ویٹوک کو صرف مقامی سطح پر پروگراموں میں نہیں بلایا جاتا، بلکہ وہ ہانک کانگ کا بھی سفر کر چکا ہے۔ جہاں ایک ارب پتی شخص نے اپنی سالگرہ کی تقریب میں ’’شہزادہ ہیری‘‘ کے طور پر اسے مدعو کیا تھا۔ ریس ویٹوک برطانیہ میں چھ، امریکہ، جرمنی، بلجیم اور ہالینڈ میں ایک ایک ٹی وی چینلز کے ساتھ کنٹریکٹ سائن کر چکا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ’’میں برطانیہ کے Kent نامی ایک چھوٹے سے گاؤں میں پراپرٹی کا کام کرنے والا گمنام آدمی تھا۔ مگر شہزادے سے مشابہت کی وجہ سے اب میں بھی ایک سیلیبرٹی بن چکا ہوں‘‘۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بہت سے عام افراد عالمی شخصیات کے ہم شکل ہونے کی وجہ سے مشہور ہوچکے ہیں۔ جن میں ملائیشیا سے تعلق رکھنے والا الہام انس نامی ایک کالا شخص ہے، جو سابق امریکی صدر بارک اوباما کا بالکل ہم شکل ہے۔ بارک اوباما کے مسند اقتدار پر براجمان ہونے سے پہلے اسے کوئی نہیں جانتا تھا، بلکہ کالا ہونے کے سبب کوئی خاتون اس سے شادی کرنے کو بھی تیار نہیں تھی۔ تاہم اوباما کا ہم شکل ہونا اس کی خوش نصیبی ثابت ہوئی۔ ملائیشیا، کوریا اور جاپان سمیت مختلف ممالک کے ٹی وی چینلز میں اسے اوباما کے ڈپلیکیٹ کے طور پر کام کرنے کے لیے مدعو کیا گیا۔ دوسرا ایک مراکشی شخص ہے، جو ہوبہو اسامہ بن لادن کا ہم شکل ہے۔ القاعدہ سربراہ کے مبینہ قتل کے بعد اس غریب شخص کے دن بدل گئے۔ ہالی ووڈ میں اسامہ بن لادن پر بننے والی ایک فلم میں اسے کردار ادا کرنے کے لیے امریکہ بلایا گیا، جس کے بعد اس کے معاشی حالات بہتر ہوگئے۔ سابق فلسطینی رہنما یاسر عرفات کا ہم شکل شخص بھی فلسطین میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ جس کی دکان پر ہر وقت گاہکوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
٭٭٭٭٭