فرشتوں کی عجیب دنیا

آدھی آگ آدھی برف والا فرشتہ
(حدیث) حضرت معاذ بن جبلؓ سے مروی ہے کہ رسول کائنات علیہ افضل الصلوات والتحیات نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) خدا تعالیٰ کا ایک فرشتہ ہے جس کا نصف (جسم) آگ کا ہے اور نصف برف کا ہے۔ وہ یہ دعا کرتا ہے: (خدایا) آپ کی ذات پاک ہے، اے برف کی آگ سے الفت قائم کرنے والے (جس سے) آگ برف کی ٹھنڈک کو اور برف کی ٹھنڈک آگ کی گرمی کو نہیں بجھاتی، اپنے مومن بندوں کے دلوں میں الفت اور محبت قائم فرما۔ (ابوالشیخ (منہ) اتحاف السادۃ المتقین ص 178 ج 6، ص 218 ج 10 بحوالہ قوت المغنی عن حمل الاسفار 158/6، کنز العمال 15184)
(فائدہ) نور کا ترجمہ آگ سے اس لئے کیا گیا ہے، کیونکہ ابو الشیخ کی دوسری روایات میں نور کے بجائے نار کے الفاظ آئے ہیں، تکرار لفظ و معنی کی وجہ سے ان روایات کا ترجمہ بھی چھوڑ دیا گیا ہے۔
46 کروڑ لغات والا فرشتہ
حضرت ضحاک (جلیل القدر تابعی ومفسرؒ) فرماتے ہیں:
خدا تعالیٰ کا ایک فرشتہ ہے جب وہ اپنی آواز بلند کرتا ہے تو سب فرشتے اس کی تعظیم کی وجہ سے خاموش ہو جاتے ہیں اور خدا کا ذکر اپنے دلوں میں کرنے لگتے ہیں، کیونکہ فرشتہ تسبیح خداوندی میں وقفہ نہیں کرتے، عرض کیا گیا وہ فرشتہ کیسا ہے؟ فرمایا اس کے 360 سر ہیں، ہر سر میں 360 زبانیں ہیں اور ہر زبان میں 360 لغتیں ہیں۔ (ابو الشیخ)
بے شمار آنکھوں اور زبانوں والا فرشتہ
حضرت مالک بن دینارؒ فرماتے ہیں:
ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ کسی آسمان میں کچھ فرشتے ایسے ہیں، جو سب کے سب تسبیح کرتے ہیں اور کوئی تو تسبیح کرتے ہوئے سجدہ میں ہے اور کوئی قیام میں ہے اور ایک آسمان میں ایسا فرشتہ ہے، جس کی کنکریوں، زمین کے ذرات اور آسمان کے ستاروں کی تعداد میں آنکھیں ہیں اور ہر آنکھ کے نیچے ایک زبان اور دو ہونٹ ہیں، جو ایسی زبان میں خدا تعالیٰ کی تعریف کہتی ہے جس کو دوسری زبان نہیں سمجھ سکتی اور عرش بردار فرشتوں کے سینگ ہیں، ان کے سینگوں اور سروں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے اور عرش ان کے سینگوں پر ہے۔ (ابوالشیخ) (جاری ہے)

Comments (0)
Add Comment