فرشتوں کی عجیب دنیا

عرش کے اردگرد فرشتوں کی تعداد:
حضرت وہبؒ فرماتے ہیں:
عرش کے ارد گرد فرشتوں کے آگے پیچھے ستر ہزار صفیں ہیں، جو رات دن عرش کے ارد گرد طواف کرتے ہیں۔ ان کے پیچھے ستر ہزار صفیں فرشتوں کی قیام میں ہیں۔ ان کے ہاتھ گردنوں کی طرف ہیں۔ جن کو انہوں نے اپنے کندھوں پر رکھا ہوا ہے۔ جب یہ سامنے والے فرشتوں کی تکبیر و تہلیل (کلمہ طیبہ) سنتے ہیں تو اونچی آوازوں سے یہ کہتے ہیں:
ترجمہ: ’’آپ پاک ہیں اور اپنی تعریف کے ساتھ موصوف ہیں۔ آپ وہ ہیں جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، آپ سب سے بڑے ہیں، ساری مخلوقات کے خالق ہیں۔‘‘
ان کے پیچھے فرشتوں کی ایک لاکھ اور صفیں ہیں، جنہوں نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر اپنے سینوں پر باندھا ہوا ہے، (جیسے نمازی باندھتا ہے) ان کے پاؤں تک بال، اون، پروں کی روئیں اور پر ہیں۔ ان میں کوئی بال، اون، پر کی روں، پر، جوڑ، بالوں کا گچھا، ہڈی، جلد اور گوشت بھی نہیں، مگر وہ خدا تعالیٰ کی تسبیح اور حمد ایسے انداز میں پیش کرتا ہے، جس میں دوسرا نہیں کرتا اور اس فرشتے کے دو پروں کے درمیان تین سو سال چلنے کا فاصلہ ہے۔ اس کے کان کی لو سے کندھے تک چار سو سال چلنے کا فاصلہ ہے اور ان میں سے ہر ایک کے دونوں کندھوں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے۔ (ابو الشیخ (منہ) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment