معارف القرآن

کوئی آفت نہیں پڑتی ملک میں اور نہ تمہاری جانوں میں جو لکھی نہ ہو ایک کتاب میں پہلے اس سے کہ پیدا کریں ہم اس کو دنیا میں، بے شک یہ خدا پر آسان ہے تاکہ تم غم نہ کھایا کرو اس پر جو ہاتھ نہ آیا اور نہ شیخی کیا کرو اس پر جو تم کو اس نے دیا اور خدا کو خوش نہیں آتا کوئی اِترانے والا بڑائی مارنے والا، وہ جو کہ آپ نہ دیں اور سکھلائیں لوگوں کو بھی نہ دینا اور جو کوئی منہ موڑے تو خدا آپ ہے بے پروا سب خوبیوں کے ساتھ موصوف۔
خلاصہ تفسیر
کوئی مصیبت نہ دنیا میں آتی ہے اور نہ خاص تمہاری جانوں میں، مگر وہ (سب) ایک کتاب میں (یعنی لوح محفوظ میں) لکھی ہیں قبل اس کے کہ ہم ان جانوں کو پیدا کریں (یعنی تمام مصیبتیں خارجی ہوں یا داخلی، وہ سب مقدر ہیں اور) یہ خدا کے نزدیک آسان کام ہے (کہ واقع ہونے سے پہلے لکھ دیا، کیونکہ اس کو علم غیب حاصل ہے اور ہم نے یہ بات اس واسطے بتلا دی ہے) تاکہ جو چیز تم سے جاتی رہے (تندرستی یا اولاد یا مال) تم اس پر (اتنا) رنج نہ کرو (جو حق تعالیٰ کی مرضی کے طلب کرنے اور آخرت کے امور میں مشغول ہونے میں رکاوٹ ہو جائے اور طبعی تکلیف کا مضائقہ نہیں) اور تاکہ جو چیز تم کو عطا فرمائی ہے (اس کی نسبت بھی یہی سمجھ کر کہ خدا تعالیٰ نے اپنی رحمت و فضل سے عطا فرمانا تجویز کر دیا تھا اور اسی نے ہم کو دی ہے) اس پر اتراؤ نہیں (کیونکہ اتراوے تو وہ جس کا استحقاق ذاتی ہو اور جب دوسرے کی مشیت و حکم سے ایک چیز ملی ہے، اس پر اترانے کا کیا حق ہے) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment