ندیم بلوچ
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹرز کی آمد سے متعلق سیکورٹی پلان کی رپورٹ تاحال تیار نہیں ہو سکی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل سیکورٹی پلان کا مجوزہ ماڈل کرکٹ آسٹریلیا، ویسٹ انڈین بورڈ اور جنوبی افریقی بورڈ کو ارسال کرنا تھا، جس کے بعد تنیوں ممالک کے سیکورٹی آفیشلز کو پی ایس ایل میچز کیلئے فل پروف سیکورٹی انتظاما ت کا جائزہ لینے کراچی آنا تھا۔ تاہم پی سی بی کی سستی اور غفلت پاکستان میں انٹرنشنل کرکٹ کی بحالی میں رکاوٹ بننے لگی۔ یوں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پی سی بی کی جانب سے ہوم ورک نہ ہونے کے باعث سیکورٹی اجلاس دوسری بار ملتوی کردیا گیا ہے۔ جس کے سبب آسٹریلوی ٹیم اور کیریبین ویمنز ٹیم کا پاکستان آنا مشکل ہوگیا ہے۔ جبکہ بورڈ کی عدم دلچسپی کے سبب اس معاملے پر حکومت کو ہی اقدامات اٹھانا پڑے۔ اس ضمن میں پی ایس ایل اور دیگر انٹرنشنل کرکٹ ایونٹس کیلئے نیا ترجمان تیعنات کردیا گیا ہے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق سُپر لیگ سے متعلق پی سی بی کی نئی انتظامیہ اب تک سیکورٹی میکنزم بنانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے معاملات طے نہیں کرسکی ہے۔ اس تاخیر کی وجہ غیر تجربہ کار افراد کی بورڈ میں تیعناتی بتائی جارہی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو 10 جنوری تک کراچی اور لاہور میں شیڈول پی ایس ایل میچز کی مکمل سیکورٹی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن اس حوالے سے پیش رفت نہ ہونے کے سبب کرکٹ آسٹریلیا کو نہ آنے کا بہانہ تراشنے کا موقع میسر ہوگیا ہے۔ جس کے باعث مارچ کے اختتام تک شیڈول پاکستان اور آسٹریلیا کی ون ڈے سیریز کے تمام میچز یو اے ای میں ہونے کا امکان ہے۔ آسٹریلوی میڈیا کے مطابق کینگروز کے پاکستان میں جاکر کھیلنے کے امکانات ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہوتے جارہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پانچ میں سے دو میچز کراچی میں کرانے کی خواہش ظاہر کر رکھی ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا ابھی تک شیڈول کو حتمی شکل دینے سے گریزاں ہے۔ اسی طرح ویسٹ انڈیز ویمنز کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کو سیکورٹی رپورٹ سے مشروط قرار دے دیا گیا۔ ویسٹ انڈیز ٹیم نے یو اے ای میں ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے، یہ میچز 7، 9 اور 11 فروری کو کھیلے جائیں گے۔ ترجمان ویسٹ انڈین بورڈ کے مطابق دورہ پاکستان کے حوالے سے سیکورٹی رپورٹ ایک دو روز میں آنا تھی، لیکن پی سی بی کی جانب سے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ لہٰذا وقت کی کمی کے سبب بورڈ کے پاس جانچ پڑتال کیلئے زیادہ وقت نہیں۔ ادھر آسٹریلوی اوپنرز ایرون فنچ اور عثمان خواجہ نے پاکستان جاکر کھیلنے کا معاملہ کرکٹ آسٹریلیا پر چھوڑ دیا ہے۔ ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ یواے ای کے اسٹیڈیمز تماشائیوں سے خالی ہوتے ہیں جبکہ پاکستانی فینز اپنی سرزمین پر کرکٹ میچز دیکھنے کیلئے بہت پرجوش دکھائی دیتے ہیں، اگر پاکستان میں میچز ہوں تو یہ ان سب کیلئے اس سے بڑی بات اور کیا ہوسکتی ہے، جب بھی وہاں پر میچز ہوں گے تو یقینی طور پر اسٹیڈیمز میں ایک سیٹ بھی خالی نہیں ملے گی۔ عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ میں پاکستان میں پیدا ہوا، مجھے وہاں جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن حتمی فیصلہ کرکٹ آسٹریلیا نے کرنا ہے اور جیسا وہ کہیں گے، اس کے مطابق ہی ہم نے میچز کھیلنا ہیں، وہ ہم سے بہتر جانتے ہیں کہ اس بارے میں کیا بہتر فیصلہ ہوگا۔ آسٹریلوی میڈیا کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیوین روبرٹس نے چند دن پہلے یہ واضح کیا تھا کہ ہم کھلاڑیوں کی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ماہرین کی مشاورت سے ہی معاملات کو فائنل کریں گے۔ واضح رہے کہ 2017 میں تین آسٹریلوی کرکٹرز ٹم پین، بن کٹنگ اور جارج بیلی ورلڈ الیون کی طرف سے پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان سُپر لیگ ایڈیشن 4 کے سکیورٹی انتظامات کیلئے گزشتہ روز منعقد ہونے والا اجلاس ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کیلئے نئی تاریخ 14 جنوری مقرر کی گئی ہے۔ پی ایس ایل فور میں کراچی کو پانچ میچز کی میزبانی ملی ہے، جس کیلئے سیکورٹی اداروں کا اعلیٰ سطح کا اجلاس محکمہ داخلہ کے دفتر میں ہونا تھا، تاہم اسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی عہدیداران، رینجرز، اے ایس ایف کے نمائندے، آئی جی سندھ سمیت انٹیلی جنس ایجنسیوں کے عہدیداران نے شرکت کرنا تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے کامیاب میچوں کے انعقاد کیلئے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں، جن کے تحت مہمان کھلاڑیوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے تمام اداروں کی مشاورت سے پلان کی تشکیل شامل ہے۔ وفاقی حکومت نے وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایڈمن و سیکورٹی کو پاکستان میں کھیلے جانے والے پی ایس ایل میچز کیلئے وزارت داخلہ کا فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے پاکستان کرکٹ بورڈ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایڈمن و سیکورٹی مرزا علی محسود کو پی ایس ایل میچوں کیلئے ترجمان مقرر کر دیاہے، اس لئے تمام ادارے مشاورت کیلئے ان سے رابطہ کریں۔ ٭
٭٭٭٭٭