معارف القرآن

معارف و مسائل
دنیا کی دو چیزیں انسان کو خدا کی یاد اور آخرت کی فکر سے غافل کرنے والی ہیں، ایک راحت و عیش جس میں مبتلا ہو کر انسان رب کو بھلا بیٹھتا ہے، اس سے بچنے کی ہدایت سابقہ آیات میں آ چکی ہے۔ دوسری چیز مصیبت و غم ہے۔ اس میں مبتلا ہو کر بھی بعض اوقات انسان مایوس اور خدا تعالیٰ کی یاد سے غافل ہو جاتا ہے۔ آیات مذکورہ میں اس کا بیان ہے۔
(آیت) مَآ اَصَابَ … الخ: یعنی جو کوئی مصیبت تم کو زمین میں یا اپنی جانوں میں پہنچتی ہے وہ سب ہم نے کتاب یعنی لوح محفوظ میں مخلوقات کو پیدا کرنے سے بھی پہلے لکھ دیا تھا، زمین کی مصیبت سے مراد قحط، زلزلہ، کھیت اور باغ میں نقصان، تجارت میں گھاٹا، مال و دولت کا ضائع ہو جانا، دوست احباب کی موت سب داخل ہیں اور اپنی جانوں کی مصیبت میں ہر طرح کے امراض اور زخم اور چوٹ وغیرہ شامل ہیں۔
(آیت) لِکیْ لا تَاسَوا… الخ: مطلب اس آیت کا یہ ہے کہ دنیا میں جو کچھ مصیبت یا راحت، خوشی یا غم انسان کو پیش آتا ہے وہ سب حق تعالیٰ نے لوح محفوظ میں انسان کے پیدا ہونے سے پہلے ہی لکھ رکھا ہے، اس کی اطلاع تمہیں اس لئے دی گئی تاکہ تم دنیا کے اچھے برے حالات پر زیادہ دھیان نہ دو، نہ یہاں کی تکلیف و مصیبت یا نقصان و فقدان کچھ زیادہ حسرت و افسوس کرنے کی چیز ہے اور نہ یہاں کی راحت و عیش یا مال و متاع اتنا زیادہ خوش اور مست ہونے کی چیز ہے، جس میں مشغول ہو کر خدا کی یاد اور آخرت سے غافل ہو جاؤ۔
حضرت ابن عباسؓ نے فرمایا کہ ہر انسان طبعی طور پر بعض چیزوں سے خوش ہوتا ہے، بعض سے غمگین ، لیکن ہونا یہ چاہئے کہ جس کو کوئی مصیبت پیش آوے، وہ اس پر صبر کر کے آخرت کا اجر و ثواب کمائے اور جو کوئی راحت و خوشی پیش آئے، وہ اس پر شکر گزار ہو کر اجر و ثواب حاصل کرے۔ (رواہ الحاکم و صححہ، از روح)
اگلی آیت میں راحت و آرام یا مال و دولت پر اترانے والے اور فخر کرنے والوں کی مذمت بیان فرمائی، یعنی خدا تعالیٰ پسند نہیں کرتا اترانے والے ، فخر کرنے والے کو اور یہ ظاہر ہے جس کو پسند نہیں کرتا اس سے بغض و نفرت رکھتا ہے، مطلب یہ ہے کہ دنیا کی نعمتوں پر اترانے اور فخر کرنے والے رب تعالیٰ کے نزدیک مبغوض ہیں ، مگر عنوان تعبیر میں پسند نہ کرنا ذکر کر کے شاید اس طرف اشارہ ہے کہ عقلمند عاقبت اندیش انسان کا فرض یہ ہونا چاہئے کہ وہ اپنے ہر کام میں اس کی فکر کرے وہ خدا کے نزدیک پسند ہے یا نہیں، اس لئے یہاں ناپسند ہونے کا ذکر فرمایا گیا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment