فرشتوں کی عجیب دنیا

جنگ بدر میں شرکت کرنے والے فرشتے
(حدیث) حضرت رافع بن خدیجؓ فرماتے ہیں کہ آپؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتے جو (مسمانوں کی مدد کرنے کیلئے) جنگ بدر میں شریک ہوئے تھے، آسمان میں ان کی ان فرشتوں پر فضیلت ہے، جو ان میں پیچھے رہ گئے تھے۔ (طبرانی جمع الجوامع 7038 ، کنز العمال 33891،37945)
(فائدہ) ایک تو مذکورہ روایت اور اس وایت سے جس طرح ان فرشتوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، اسی طرح سے ان بدری صحابہ کرامؓ کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے، چنانچہ یہ صحابہ کرامؓ جنگ احد اور بعد کی جنگوں میں شریک ہونے والے صحابہ کرامؓ سے بڑا مرتبہ رکھتے ہیں اور احقر امداد اﷲ نے حکیم محمود احمد ظفر سیالکوٹی سے مدرسہ صولتیہ حرم مکہ میں سنا تھا کہ حکومت سعودی عرب نے حضرات بدریین صحابہ کرامؓ کے اجساد مبارکہ کو میدان بدر سے منتقل کرنے کے لئے مسجد نبویؐ مدینہ منورہ کے شیخ عطیہ سالم زید شرفہ کو مقرر فرمایا، چنانچہ جب ان کی قبور مبارکہ کھولی گئیں تو ان حضرات کے اجسام مبارکہ اسی طرح محفوظ موجود تھے، جس طرح کہ ان کو ابھی دفن کیا گیا ہو اور ان کا منظر اتنا رعب ناک تھا کہ حکومت سعودیہ کو یہ فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔ مدینہ منورہ کی حاضری میں احقر بھی مسجد نبوی میں شیخ عطیہ سالم کی زیارت سے مشرف ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ پچھلی حدیث اور اس حدیث کے راوی حضرت رافع بن خدیجؓ جنگ احد اور بعد کی جنگوں میں شامل رہے۔ (تقریب التھذیب) اور ان کے والد حضرت خدیجؓ بدری صحابہ کرامؓ میں سے ہیں۔ (حاشیۃ الغماری علی الحبائک) (جاری ہے)

Comments (0)
Add Comment