خواب کی تعبیر دینے والا فرشتہ:
(حدیث) حضرت ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے فرمایا:
(ترجمہ) اے ابوبکر!آج رات میں نے تمہیں ایک کنویں پر دیکھا ہے کہ تم نے ایک یا دو ڈول کھینچے اور تو کمزور تھا، خدا تجھ پر رحم فرمائے، پھر عمرؓ آئے تو انہوں نے بھی اس سے ڈول کھینچا تو ان کا ڈول بھرا ہوا آیا اور لوگوں نے اونٹوں کے سیراب کرنے کے لئے اس کنویں کے پاس اپنے اونٹ بٹھلائے۔ اے ابوبکر! اس کی تعبیر بیان کرو تو سیدنا ابوبکرؓ نے عرض کیا کہ آپ کے بعد حکومت میرے سپرد کی جائے گی، پھر عمرؓ کے سپرد کی جائے گی تو آپؐ نے فرمایا کہ فرشتے نے بھی یہی تعبیر دی ہے۔ (فضائل الصحابہ ابونعیم، کنز العمال 13/36136، ابن عساکر، الجامع الکبیر)
(فائدہ) چنانچہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے دور خلافت میں انکار زکوٰۃ اور مسیلمہ کذاب اور سجاح کی جھوٹی نبوتوں کے فتنے اٹھ کھڑے ہوئے تو حضرت ابو بکرؓ نے ان کی سرکوبی کرنے اور فتنوں کو دبانے کی بہت سعی فرمائی، بخلاف حضرت عمرؓ کے دور خلافت کے کہ ان کا دور ایک تو طویل ہوا، دوسرے اندرونی طور پر فتنے بھی نہ اٹھے اور دنیا کے اطراف میں بہت اسلام پھیلا اور بہت زیادہ علاقے فتح ہوئے۔ مذکورہ حدیث بخاری شریف میں بھی وارد ہوئی ہے۔ اس میں ’’فعبر ھا ابوبکر‘‘ کا اضافہ نہیں ہے۔ (باب فضل ابی بکر و عمر وکتاب التعبیر۔ بخاری) حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے اس اضافہ کے بارے میں فرمایا ہے کہ یہ زیادتی درست نہیں۔ (فتح الباری شرح صحیح بخاری)
(حدیث) حضرت ابو ایوب (انصاریؓ) سے مروی ہے کہ رسول خداؐ نے فرمایا:
(ترجمہ) میں نے خواب میں کالی بکریوں کو دیکھا، جن کے پیچھے پیچھے خاکستری رنگ کی بکریاں آئی ہیں۔ اے ابوبکر! اس کی تعبیر بیان کرو۔ حضرت ابوبکرؓ نے عرض کیا: یہ (کالی بکریاں) اہل عرب ہیں، جو آپ کی پیروی کریں گے۔ پھر ان کے بعد ان کی اہل عجم پیروی کریںگے۔ تو آنخضرتؐ نے ارشاد فرمایا: اسی طرح پر فرشتے نے سحری کے وقت اس کی تعبیر بیان کی تھی۔ (مستدرک حاکم، کنز العمال) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭