فرشتوں کی عجیب دنیا

حضرت حنظلہؓ کو فرشتوں نے غسل دیا:
(حدیث) حضرت خزیمہ بن ثابتؓ (انصاری بدری صحابی) فرماتے ہیں کہ آنحضرتؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) میں نے فرشتوں کو دیکھا ہے کہ وہ حضرت حنظلہ بن ابی عامرؓ کو آسمان اور زمین کے درمیان بادل کے پانی سے چاندی کے برتنوں میں غسل دے رہے تھے۔ ( طبقات ابن سعد، کنز العمال33267، حاکم 3/204،205)
( فائدہ) حضرت حنظلہؓ کی شہادت کا واقعہ حضرت ابن زبیرؓ اس طرح بیان فرماتے ہیں کہ حضرت حنظلہؓ نے حضرت ابو سفیان (جب کہ یہ اس وقت کافر تھے) سے میدان جنگ میں مقابلہ کیا، یہاں تک کہ حضرت حنظلہؓ ابو سفیان کے اوپر چڑھ گئے اور قریب تھا کہ ابوسفیان کو قتل کردیں، جب شداد بن شعوب نے یہ دیکھا تو اپنی تلوار تان کر حضرت حنظلہؓ کو شہید کردیا تو حضورؐ نے ارشاد فرمایا: تمہارے ساتھی کو فرشتے غسل دے رہے ہیں۔ تم اس کی اہلیہ سے پوچھو کہ فرشتوں کے اس کو غسل دینے کی کیا وجہ ہے تو انہوں نے اس سے پوچھا تو اس نے بتلایا کہ وہ حالت جنابت میں (جہاد کو) نکلے تھے تو جب رسول خداؐ نے اس کی زور دار آواز سے یہ بات سنی تو آپؐ نے فرمایا: اسی وجہ سے ان کو فرشتے غسل دے رہے تھے۔ (مغازی ابن اسحاق، مغاری حاشیہ الحبائک ص117)
حضرت حنظہؓ کا یہ واقعہ بہت مشہور ہے(فتح الباری، مغاری) نیز حضرت حنظلہؓ کو فرشتوں کے غسل دینے کی وجہ سے غسیل الملائکہ بھی کہا جاتا ہے۔
کان کی لو سے ہنسلی کی ہڈی تک فاصلہ:
( حدیث) حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ حضرت سرور کائنات علیہ افضل التسلیمات والتحیات نے فرمایا:
( ترجمہ) خدا تعالیٰ کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جن کے کان کی لو سے ان کی ہنسلی کی ہڈی تک کا فاصلہ تیز ترین پر واز کرنے والے پرندے کے سو سال کے سفر کے برابر ہے۔ (ابو الشیخ، کنز العمال 5160، جمع الجوامع6981، اتحاف السادۃ المتقین 10/217، 465)
(فائدہ) اس طرح کی چند احادیث اس سے قبل بھی گزر چکی ہیں، جن سے بہت سے فرشتوں کے اجسام کی طوالت کا علم حاصل ہوتا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment