سدھارتھ شری واستو
سماجی رابطوں کی سائٹ پر دنیا کا مقبول ترین کتا ’’بو‘‘ چل بسا۔ سوشل میڈیا پر دھوم مچانے والا چھوٹی نسل کے اس امریکی کتے کی فلمی ستاروں کی طرح روزانہ کی بنیاد پر درجنوں تصاویر اور ویڈیوز اپلوڈ کی جاتی تھیں۔ اپنی شوخیوں کے سبب اس کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا جس کی وجہ سے دنیا بھر میں ’’بو‘‘ (Boo) کے مداحو ں کی تعداد ایک کروڑ ستر لاکھ سے بھی بڑھ گئی تھی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایک کروڑ ستر لاکھ مداحوں کا ’’ہیرو‘‘ اچانک ہارٹ اٹیک کا شکار ہوگیا جس پر اس کو کتوں کے اسپتال کی ایمرجنسی میں ڈاکٹرکے پاس علاج کیلئے لے جایا گیا۔ لیکن وہ شدید ہارٹ اٹیک سے جاں بر نہ ہوسکا اور اس نے جمعہ کی شب آخری سانس لی اور لاکھوں مداحوں کو افسردہ چھوڑ کر چلا گیا۔ دنیا کا سوشل اسٹار کتا اس لئے بھی عالمی افق پر مقبول تھا کہ اس نے اپنی ساتھی کتیا buddy ’’بڈی‘‘ کے ساتھ دنیا کے 30 ممالک کا سفر کیا تھا اور عالمی شہرت حاصل کرلی تھی۔ واضح رہے کہ12 برس کی عمر پانے والے ’’بو‘‘ کی داستان حیات پر ’’بو- دنیا کا خوبصورت ترین کتا‘‘ نامی کتاب بھی لکھی گئی جو بیسٹ سیلنگ ثابت ہوئی تھی۔ ’’بو‘‘ کے مداحوں میں ہالی وڈ کے فلم اسٹارز اینڈرسن کوپر، مارٹن شین اورگلوکار لائم پائین سمیت متعدد اسٹارز شامل ہیں جو اس خوبصورت کتے کے ساتھ تصاویر بنوا چکے ہیں۔ جمعہ کے روز اسٹار ڈاگ کی موت سے سوشل میڈیا پر اس کے لاکھوں مداحوں میں افسردگی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس کے مالک کا کہنا ہے کہ ’’بو‘‘ کی اچانک موت پر لاکھوں افراد نے تعزیتی پیغامات ارسال کئے ہیں اور اس کی آخری رسومات میں شرکت کی اجازت طلب کی ہے۔ تاہم ’’بو‘‘ کے مالک نے اس کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے ہفتہ کی شام ’’بو‘‘ کو ایک مقامی قبرستان میں دفنا دیا ہے۔ کتے کے مالک نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ’’بو‘‘ جب دوسرے جہان میں اپنی دوست ’’بڈی‘‘ کے ساتھ ملے گا تو اس کو خوشی ہوگی۔ مقبول ترین کتے کے بارے میں اس کے مالک نے بتایا ہے کہ وہ اس کی شادی کرانا چاہتے تھے، لیکن ہو نہیں پائی۔ وہ کھانے میں پنیر، مکھن، چکن اور ابلی ہوئی سبزیاں بھی کھاتا تھا۔ جبکہ اس کا پسندیدہ کام تصاویر بنوانا تھا۔ اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شائع کرنے کیلئے بھی بھیجا جاچکا ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سوشل میڈیا اسٹار کہلائے جانے والے ’’بو‘‘ کی موت کے پیچھے اس کی ساتھی کتیا بڈی کی موت کا غم کارفرما تھا۔ بڈی اس کے ساتھ میڈیا اسٹار تھی لیکن 11ماہ قبل یہ کتیا نامعلوم بیماری کے سبب ہلاک ہوگئی تھی جس کے بعد boo پر اس کی موت کا گہرا صدمہ تھا اور وہ مسلسل افسردہ اور بیمار بتایا جارہا تھا۔ جبکہ سماجی رابطوں کی سائیٹس پر اس کی اٹکھیلیاں بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھیں۔ حالانکہ گیارہ ماہ قبل boo اور اس کی ساتھی کتیا کی ہزاروں تصاویر سالانہ کے حساب متعدد سائیٹس پر شیئر کی جاتی تھیں۔ ننھے سائز کے کتوں کی اس جوڑی کو دنیا کے مقبول ترین کتے قرار دیا جاتا تھا۔ لیکن گزشتہ برس کتیا اچانک ہلاک ہوگئی جس کی وجہ سے boo انتہائی افسردہ اور خاموش طبع ہوگیا تھا۔ ’’بو‘‘ کے مالک نے بتایا ہے کہ buddy کی ہلاکت کے وقت boo کے رجسٹرڈ سوشل سائٹس شائقین کی تعداد ایک کروڑ ستر لاکھ ہوچکی تھی جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ’’بو‘‘ کس قدر مقبول تھا؟ سوشل سائٹس اسٹار boo کے بارے میں معروف جریدے دی آسٹریلین کا کہنا ہے کہ عالمی فیشن ڈیزائنر ٹوری برش بھی اس کیوٹ کتے کی مداح تھیں اور متعدد بار اس کے ساتھ اپنی مصنوعات کی تصاویر اور پروموشنز کرچکی ہیں۔ ڈیلی میل آن لائن نے بتایاہے کہ ایک کروڑ ستر لاکھ مداحوں کا مرکز نگاہ بننے والا یہ کتا اپنے مداحوں کیلئے بڑی اہمیت رکھتا تھا۔ متعدد مداحوں نے بتایا ہے کہ ان کی زندگی میں اس ہیرو کتے کی بہت اہمیت تھی اور اس کو وہ ’’لائف چینج‘‘ کا نام دیتے تھے۔