قیصر چوہان
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن معرکے پر اثر انداز ہونے کیلئے بکیز مورچہ بند ہوگئے ہیں۔ اس ضمن میں سیریز کے ’’کریکر‘‘ میچ سے قبل جواریوں کے گڑھ کیپ ٹائون میں بھارتی نیٹ ورک متحرک ہوگیا ہے۔ مصدقہ اطلاعات ہیں کہ آخری او ڈی آئی میں پاکستانی بیٹنگ لائن جلد گرانے کیلئے ’’بیٹنگ مافیا‘‘ کی جانب سے پیسہ پانی کی طرح بہایا جائے گا۔ بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کیلئے سابق کرکٹرز کو پیشکشوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ دوسری جانب جنوبی افریقی نیٹ ورک سے جڑے کراچی اور لاہور کے بڑے جواریوں کا بھی بازار گرم ہوگا۔ جبکہ نان فیورٹ ہونے کے باوجود گرین شرٹس زیادہ تگڑی ٹیم قرار دیا جارہا ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں جنوبی افریقی حکومت نے جوئے کے بھارتی سرغنہ سنجیو چاولہ کو بھارت کے حوالے کر تو دیا تھا، لیکن 19 برس سے جنوبی افریقہ میں قائم اس کا نیٹ ورک اب بھی خاصا سرگرم ہے۔ کیپ ٹائون کو اس نیٹ ورک کا مرکز قرار دیا جاتا ہے۔ جہاں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سریز کا فیصلہ کن معرکہ آج شام چار بجے شیڈول ہے۔ اطلاعات ہیں کہ اس میچ میں بکیز پوری طرح اثر انداز ہونے کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں۔ اس ضمن میں کیپ ٹائون میں موجود بھارتی بک میکر رائے سنگھ اپنی ٹیم کے ساتھ میچ کے حوالے سے تمام خفیہ معاملات اکٹھی کرنے میں مصروف ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رائے سنگھ کو فرنٹ مین کے طور پر اس لئے چنا گیا ہے کہ اس کے نیو لینڈز اسٹیڈیم کے اسٹاف اور ورکرز سے اچھے تعلقات ہیں۔ اور یہ کہ اسے پچ رپورٹ کی تفصیلات پہلے سے مل چکی ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ بالرز میچ کے گیم چینجلرز ہوں گے۔ اگر پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی تو بکیوں کو اپنے مقاصد کے حصول میں زیادہ دشواری نہیں ہوگی۔ تاہم اگر دوسری بیٹنگ ہوئی تو ’’سابق کرکٹرز‘‘ کا گیم شروع ہوجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا جوا پاکستانی بیٹنگ لائن کے ’’کولیپس‘‘ پر سیٹ کیا گیا ہے۔ جس کی پکی انفارمیشن دینے والے انفارمر کو ڈھائی سے پانچ لاکھ ڈالرز فراہم کئے جائیں گے۔ جبکہ کوئی کھلاڑی براہ راست ’’بیٹ پلے‘‘ کرے گا تو حیران کن طور پر انفارمر کو دس لاکھ ڈالر کی رقم دی جائے گی۔ اسی طرح سلو بیٹنگ پر فی اوسط ہزار ڈالر چارج کئے جائیں گے۔ جبکہ پارنٹر بیٹسمین کے رن آئوٹ کی قیمت بھی دگنی رکھی گئی ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی ٹیم کے بعض سابق کرکٹرز کو بیٹنگ ٹپس واٹس اپ کے ذریعے فراہم کردی گئی ہے۔ بکیوں کی پوری کوشش ہے کہ اس میچ میں پروٹیز ٹیم کی کامیابی ہو۔ ذرائع نے بتایا کہ کیپ ٹائون میں اس وقت سٹہ مافیا کے ڈیڑھ لاکھ کے قریب پکے costumers موجود ہیں۔ جبکہ جنوبی افریقہ بھر میں ان جواریوں کی تعداد 8 لاکھ سے زائد بتائی گئی ہے۔ جو آخری میچ میں پروٹیز کے حق میں اور اسپاٹ فکسنگ کیلئے لگ بھگ 50 ملین ڈالر کی رقم دائو پر لگا چکے ہیں۔ اسی طرح بھارت میں بھی اس میچ پر بڑے پیمانے پر جوا کھیلا جارہا ہے۔ جبکہ پاکستانی بکیز بھی میچ ریٹس اور اسپاٹ فکسنگ کے ٹپس حاصل کرچکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں اس میچ میں کم ازکم 45 کے قریب اڈوں میں جوا کھیلا جائے گا۔ جس کی سرپرستی شمشاد اور ریاض گروپ کے کارندے کر رہے ہیں۔ جبکہ دیگر بکیوں میں حاجی صاحب اور لال چند کا نام سامنے آیا ہے۔ کراچی میں بھی بڑے پیمانے پر جوئے کیلئے مورچے لگا دیئے گئے ہیں۔ کھارادر، بہادر آباد، عزیز آباد، ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، کورنگی، قائد آباد، سہراب گوٹھ اور اورنگی میں بکیں کھولی جارہی ہیں۔ دریں اثنا پاکستان کا کیپ ٹائون کے نیو لینڈز اسٹیڈیم میں ریکارڈ خاص نہیں۔ لیکن پاکستان نے 2013ء میں مصباح الحق کی قیادت میں اسی اسٹیڈیم میں کیویز کو شکست دے کر سیریز میں کامیابی حاصل کی تھی۔ چھ برس کے بعد پاکستان ایک مرتبہ پھر جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں کامیابی کے قریب پہنچ چکا ہے۔ کیپ ٹاؤن میں باہمی مقابلوں کا مجموعی ریکارڈ میزبان ٹیم کے حق میں ہے۔ یہاں کھیلے جانے والے 5 میچز میں پروٹیز نے 4 فتوحات حاصل کی ہیں۔ مہمان صرف ایک بار گزشتہ دورے میں فتح کو گلے لگا سکے تھے۔ نیولینڈز اسٹیڈیم میں پاکستان نے سب سے بڑا ٹوٹل 231 دسمبر 2002ء میں بنایا تھا۔ یہاں سب سے کم اسکور 107 پر گرین شرٹس فروری 2007ء میں ڈھیر ہوئے تھے۔ گزشتہ ٹور میں یہاں پاکستان ٹیم نے پہلی اور آخری کامیابی حاصل کی تھی۔ پاکستان نے اپنی 7 وکٹیں صرف 131 رنز کے سفر میں گنوا دی تھیں۔ اس موقع پر انور علی نے ناقابل شکست 43 اور بلاول بھٹی نے 39 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے پاکستان کا مجموعہ 9 وکٹوں کے نقصان پر 218 رنز تک پہنچا دیا تھا۔ ڈیل اسٹین اور مورنے مورکل 3، 3۔ جیک کیلس 2 وکٹیں لے اڑے تھے۔ جواب میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 195 رنز تک محدود رہی۔ جیک کیلس کی ففٹی اور پال ڈومینی کے 49 رنز ناکافی ثابت ہوئے۔ بیٹ کے بعد بال سے بھی زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلاول بھٹی 3 اور انور علی 2 شکار کرنے میں کامیاب ہوئے۔ سعید اجمل نے 2، جنید خان، محمد حفیظ اور شاہد آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی تھی۔ اس میدان پر پاکستان کیلئے مثبت پہلو گزشتہ باہمی مقابلے میں کامیابی ہے۔ اسی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے گرین شرٹس سیریز کے فیصلہ کن میچ میں فتح حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
٭٭٭٭٭