فرشتے کی مدد حاصل کرنے کی دعا
حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدسؐ کے ایک صحابی جن کی کنیت ابو معلق تھی اور وہ تاجر تھے، اپنے اور دوسروں کے مال سے تجارت کیا کرتے تھے۔ وہ بہت عبادت گزار اور پرہیز گار تھے۔ ایک مرتبہ وہ سفر پر گئے، انہیں راستہ میں ایک ہتھیاروں سے مسلح ڈاکو ملا۔ اس نے کہا اپنا سارا سامان یہاں رکھ دو، تمہیں قتل کردوں گا… ابومعلقؓ نے کہا تم نے مال لینا ہے وہ لے لو۔ ڈاکو نے کہ نہیں، میں تو تمہارا خون بہانا چاہتا ہوں۔ اس صحابیؓ نے کہا مجھے ذرا مہلت دو، میں نماز پڑھ لوں۔ اس نے کہا جتنی پڑھنی ہے پڑھ لو۔ چنانچہ انہوں نے وضو کر کے نماز پڑھی اور یہ دعا تین مرتبہ مانگی۔
یا و دود یا ذا العرش المجید یا فعال لا لما یرید اسئلک بعزتک التی لا ترام و ملک الذی لا یصام و بنورک الذی ملأ ارکان عرشک ان تکفینی شر ھذا اللص یا مغیث اغثنی
ترجمہ: ’’’اے محبت کرنے والے ، اے بزرگی والے عرش کے مالک، اے ہر ارادے کے کرنے والے! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کی عزت کی قسم کے ساتھ جو آپ سے جدا نہیں ہوتی، آپ کی بادشاہت کی قسم جو زائل نہیں ہوتی، آپ کے نور کی قسم جو عرش کے ارکان کو بھر دے، مولا آپ اس چور کے شر سے میری کفایت کیجئے۔ اے مدد کرے والے میری مدد کیجئے۔‘‘تو اچانک ایک گھوڑ سوار نمودار ہوا، جس کے ہاتھ میں ایک نیزہ تھا، جسے اٹھا کر اس نے اپنے گھوڑے کے کانوں کے درمیان بلند کیا ہوا تھا، اس نے اس ڈاکو کو نیزہ مار کر قتل کردیا، پھر وہ اس تاجر کی طرف متوجہ ہوا۔ تاجر نے پوچھا تم کون ہو؟ خدا نے تمہارے ذریعے سے میری مدد فرمائی ہے۔ اس نے کہا میں چوتھے آسمان کا فرشتہ ہوں، جب آپ نے (پہلی مرتبہ) دعا کی تو میں نے آسمان کے دروازوں کی کھڑکھڑاہٹ سنی۔ جب آپ نے دوبارہ دعا کی تو میں نے آسمان والوں کی چیخ و پکار سنی۔ پھر آپ نے تیسری مرتبہ دعا کی تو کسی نے کہا یہ ایک مصیبت زدہ کی دعا ہے۔ میں نے حق تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کیا کہ اس ڈاکو کو قتل کرنے کا کام میرے ذمہ کریں۔ پھر اس فرشتے نے کہا آپ کو خوشخبری ہو کہ جو آدمی بھی وضو کر کے چار رکعت نماز پڑھے اور پھر یہ دعا مانگے، اس کی دعا ضرور قبول ہوگی، چاہے وہ مصیبت زدہ ہو یا نہ ہو۔ (حیاۃ الصحابہ جلد 3ص 175) (جاری ہے)