فرشتوں کی عجیب دنیا

فرشتے کہاں کہاں نہیں آتے؟
(حدیث) حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ آنحضرتؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) وہ گھر (اور جگہ) جس میں تصویریں ہوں، اس میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
(فائدہ) اس کے ہم معنی ایک روایت حضرت ابو سعیدؓ سے بھی مرفوعاً مروی ہے۔ (مؤطا امام مالک، مسند احمد، ترمذی ابن حبان، کنز العمال، 41566)
(حدیث) حضرت علیؓ فرماتے ہیں: جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) رحمت کے فرشتے اس گھر میں نہیں آتے جس میں کتا ہو یا تصاویر ہوں۔ (ابن ماجہ، سنن دارمی (2/284) ابن ماجہ، حدیث3650، کنز العمال 41567،41568، مسنداحمد، 4/30)
(حدیث) حضرت لوط بن عبد العزیٰؒ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتے ان رفقاء کے پاس نہیں رہتے جن کے پاس گھنٹی ہو۔ (مسند ابن قانع، شرح السنہ، مسنداحمد (2/476) ابوداؤد ص346، مسلم حدیث 2113، ترمذی 1703)
(فائدہ) یہ حضرت لُوط بن عبدالعزیٰ کے بجائے حوط بن عبد العزیٰ ہیں جیساکہ اس کو یحییٰ حمانی نے اپنی مسند میں اور امام بخاری نے تاریخ میں اور ابن سکن نے روایت کیا ہے۔ امام ابو حاتمؒ فرماتے ہیں کہ حضرت حوط کا صحابی ہونا درست (قول) نہیں (یعنی ان کو شرف صحابیت نہ حاصل ہوا)۔ (حاشیہ الغماری علی الحبائک ص125)
(حدیث)حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ حضورؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) رحمت کے فرشتے ان لوگوں کے پاس بھی نہیں رہتے جن کے پاس کتا یا گھنٹی ہو۔ (مسلم، ابوداود، ترمذی، ابوداود کتاب الجہاد، ب 50 حدیث 2555، مسلم باب27 (103) ترمذی 1702) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment