ملائیشیا میں چینی سال نو مسترد کردیا گیا

نذر الاسلام چودھری
ملائیشیا میں چینی سال نو مسترد کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پانچ فروری سے چینی کیلنڈر کے لحاظ سے ’’خنزیر کا سال‘‘ شروع ہوگا۔ چین سمیت دنیا بھر میں بسنے والے چینی باشندوں نے نیو ایئر منانے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ لیکن ملائیشیا میں دکان داروں نے چینی سال نو کے حوالے سے ایسی تمام اشیا بیچنے سے انکار کردیا ہے جن پر ’’خنزیر‘‘ کی شبیہ پرنٹ ہو۔ کیونکہ ملائیشین مسلمانوں نے چینی تقویمی کیلنڈر کے نشان ’’خنزیر‘‘ کو رد کر دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی سائٹس پر ملائیشین مسلمانوں نے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ چینی باشندوں کو ملکی آئین کے تحت احترام اور تحفظ حاصل ہے۔ لیکن چینی تقویمی کیلنڈر کے تین نشانات چوہے، خنزیر اورکتے کی تصاویر سے مزین سامان اور تحائف ملائیشیا کے مسلمانوں کو قابل قبول نہیں۔ جبکہ چینی کمپنیوں نے بھی ملائیشین مسلمانوں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے سال نو کی تقریبات سے منسلک تمام سامان، تحائف اور غذائی اشیا سے ’’خنزیر‘‘ کا نشان مٹا دیا ہے، جس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ ملائیشیا میں چینی کمپنیوں نے جو ٹی شرٹس مارکیٹوں میں بھیجی ہیں، ان پر خنزیر کی تصاویر نہیں ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کوالالمپور سمیت متعدد شہروں میں چینی نژاد باشندوں کی ریلیوں خوشیوں کی وہ لہر نہیں دکھائی دیتی جو چینی تقریبات کا خاصہ ہوتی ہیں۔ کیونکہ اس پورے منظرنامہ میں نئے چینی سال کا خاص نشان ’’خنزیر‘‘ کہیں ڈھونڈے سے بھی دکھائی نہیں دیتا۔ البتہ چین سمیت متعدد ممالک مثلاً شمالی و جنوبی کوریا، ویتنام، تھائی لینڈ، ہانگ کانگ، لائوس، میانمار اور متعدد ممالک میں ’’خنزیر کا سال‘‘ بڑے جوش سے منایا جارہا ہے جس کا آغاز پانچ فروری 2019ء سے ہو رہا ہے۔ سائوتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے بتایا ہے کہ نیا چینی روایتی سال پانچ فروری سے شروع ہو رہا ہے اور یہ اگلے برس جنوری کے آخری ہفتے تک جاری رہے گا۔ لیکن اس سالانہ تقریبات پر چینی کمپنیاں مخمصہ کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں انہوں نے ’’خنزیر کے سال‘‘ کی تقریبات منانے کیلئے جو تحائف اور سامان تیار کیا تھا وہ ملائیشیا کی مارکیٹوں میں نہیں بھیجا جا سکا۔ کیونکہ چینی سامان کی ہر قسم اور تحائف پر ’’خنزیر‘‘ موجود ہے اور ملائیشیا کی مارکیٹوں میں جو سامان موجود ہے یا بھیجا گیا ہے، اس پر اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ کہیں بھی چینی سال کا خاص نشان ’’خنزیر‘‘ موجود نہ ہو۔ کیونکہ اس سے ملائیشی مسلمانوں کی شدید ناراضی کا خطرہ ہے۔ ملائیشی جریدے کوالالمپور پوسٹ نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے ’’خنزیر‘‘ کی تصویر کے حوالہ سے کوئی خاص ہدایات ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔ لیکن گزشتہ سال چینی فلکیاتی نشان ’’کتے‘‘ سے منسوب تھا اور ملائیشیا کے مسلمانوں کی جانب سے اس سال کا بھی بائیکاٹ کیا گیا تھا۔ گزشتہ برس کی طرح امسال بھی چینی فلکیاتی سال کا عوامی بائیکاٹ جاری ہے اور اگرچہ چین سمیت دنیا بھر میں چینی عوام اپنا بارہواں فلکیاتی ’’خنزیری سال‘‘ منا رہے ہیں، لیکن ملائیشیا میں اس کا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آرہا ہے۔ کیونکہ ملائیشیا کے جریدے ڈیلی اسٹار نے بتایا ہے کہ ملائیشی خطہ میں چینی کمپنیاں نفع کے بجائے نقصان میں رہی ہیں۔ واضح رہے کہ سال 2017ء میں چینی فلکیاتی سال کے حوالے سے ملائیشیائی مسلمانوں کی حساسیت کو اس وقت بھی ٹھیس پہنچی تھی جب جکارتہ کے کرسچن چینی گورنر نے چینی اور اسلامی ثقافت اور مذہب کا موازنہ کرتے ہوئے اسلام کے اصولوں پر تنقید کردی تھی جس پر ملائیشیا کی حکومت کی استدعا پر انڈونیشی حکومت نے جکارتہ کے گورنر باسوکی پرنوما کو معزول اور گستاخانہ کلمات کا مرتکب قرار دے کر گرفتارکرلیا تھا۔ فری ملائیشیا ٹوڈے نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ چینی فلکیاتی سال میں بارہ نشانات ہیں اور امسال بارہویں نشان کے بطور ‘‘خنزیر ‘‘ کی باری ہے، جس پر چین بھر میں خوشیاں منائی جارہی ہیں۔ چینی فلکیاتی سال کے نشانات کے حوالہ سے چینی نیوز ایجنسی بائو نیوز کا کہنا ہے کہ چینی کلینڈر کتے، ڈریگون، چوہے، بیل، ٹائیگر، خرگوش، سانپ، گھوڑے، بھیڑ، بندر، مرغ اور خنزیر پر مشتمل ہے اور ہر جانور کے نشان والے سال کا نمبر گیارہ برس بعد آتا ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment