رحمت کے فرشتے کہاں نہیں آتے؟
(حدیث) حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ جناب سرور کونینؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو یا کتا ہو یا حالت جنابت والا انسان ہو۔ (ابو داؤد، نسائی، مشکوٰۃ المیصابیح 4489، کنز العمال41564)
(حدیث) حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتے ان رفقاء کی جماعت کے ساتھ بھی نہیں رہتے جس میں گھنگرو یا جھانجریا ہوں۔ (نسائی کتاب الزینۃ باب 51)
(حدیث) حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتے اس جماعت رفقاء کے ساتھ بھی نہیں رہتے جس میں چیتے کی کھال ہو۔ (ابوداؤد کتاب اللباس باب 43حدیث 4130، مشکوٰۃ المصابیح، 1924، کنز العمال7565)
(فائدہ) اس زمانے میں چیتے کی کھال بطور تفاخر پہنی جاتی تھی، جس کی وجہ سے اس کے متعلق یہ ارشاد وارد ہوا ہے۔ اگر اب بھی کوئی اس کا لباس بنائے اور اس کو اپنے پاس رکھے تو بھی خدا کی رحمت کے فرشتے اس کے پاس نہیں آئیں گے۔ نیز اگر کوئی دوسرے قسم کا لباس فخر کے طور پر پہنے گا تو وہاں پر رحمت کے فرشتے نہیں آئیں گے۔
فرشتے دعا کرتے ہیں:
(حدیث) حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب تک تم میں سے کسی کا دسترخواں سامنے رکھا رہتا ہے، فرشتے تم پر اس وقت تک مسلسل دعائے رحمت اور برکت کرتے رہتے ہیں۔ (بیہقی، طبرانی، ترمذی) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭