سیکورٹی خدشات پر قونصل خانوں کے لئے خصوصی اقدامات

عمران خان
اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں منظور کی گئی سفارشات کی روشنی میں تمام ممالک کے قونصل خانوں اور غیر ملکیوں کی دیگر رہائشی عمارتوں کی سیکورٹی اور دہشت گردی کے ممکنہ خدشات سے نمٹنے کیلئے پولیس کی اسپیشل برانچ نے خصوصی ٹاسک پر کام شروع کر دیا۔ غیر ملکی قونصل خانوں، چائنا پورٹ اور غیر ملکیوں کی رہائشی عمارتوں اور دفاتر کی فہرست پر پولیس ایس ایس پی اسپیشل برانچ سکیورٹی عارف عزیز نے ایک شیڈول بنایا ہے، جس کے تحت روزانہ کی بنیاد پر ان مقامات کی باری باری سرچنگ اور سوئپنگ کی جا رہی ہے۔ اس مقصد کیلئے پولیس کے سراغ رساں کتوں پر مشتمل ’’کے نائن‘‘ یونٹ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی ایس ایس پی سکیورٹی اسپیشل برانچ کے ماتحت دے دیا گیا ہے، تاکہ ان دونوں شعبوں کو سرچنگ اور سوئنپنگ کیلئے مستقل بنیادوں پر استعمال کیا جاسکے۔
ذرائع کے بقول کراچی میں چین کے قونصل خانے پر کالعدم تنظیم کے دہشت گرد حملے کے بعد ہنگامی بنیادوں پر غیر ملکی قونصل خانوں کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں رینجرز اور پولیس کے تحت قونصل خانوں کے اطراف میں گشت بڑھایا گیا ہے۔ جبکہ قونصل خانوں کے قریب ناکوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ قونصل خانوں کے سیکورٹی کے علاوہ غیر ملکیوں کی دیگر عمارتوں، دفاتر اور رہائش گاہوںپر دہشت گردی کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر مستقل بنیادوں پر اقدامات کرنے کیلئے سفارشات مرتب کی گئی ہیں، جس میں کالعدم علیحدگی پسند تنظیموں اور دہشت گرد گروپوں کے حوالے سے انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اسپیشل برانچ کے ذرائع کے مطابق 23 نومبر 2018ء کو چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد 10 دسمبر کو ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی سربراہی میں دیگر کئی فیصلوں کے ساتھ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ شہر میں قائم تمام قونصل خانوں اور رہائش گاہوں کی سیکورٹی کیلئے غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس اجلاس میں اپیکس کمیٹی کے ممبران کی جانب سے رینجرز کے علاوہ دیگر انٹیلی جنس اداروں سے موصول ہونے والی رپورٹوں کی روشنی میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ولی اللہ دل سے بھی رپورٹ پر بریفنگ لی گئی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسپیشل برانچ میں نئے افسران تعینات کرکے اس کو انٹیلی جنس بنیادوں پر سکیورٹی کیلئے فعال کیا جائے۔
ذرائع کے بقول ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ کے ماتحت ایس ایس پی اسپیشل برانچ سکیورٹی عارف عزیز اور ایس ایس پی اسپیشل برانچ انٹیلی جنس کو خصوصی ٹاسک سونپے گئے ہیں جس میں ان افسران کو اپنی ٹیموں کے ساتھ مل کر ایسی حکمت عملی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں کہ غیر ملکی قونصل خانوں کی سیکورٹی کو فول پروف بنایا جاسکے، جس کے بعد شہر میں قائم قونصل خانوں کے علاوہ غیر ملکی افراد کے اہم دفاتر اور رہائش گاہوں کی فہرست مرتب کی گئی اور ان تمام مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ کے علاوہ سراغ رساں کتوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعے سرچنگ اورسوئپنگ کے عمل کو انجام دینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ جبکہ سیکورٹی کے دوسرے مرحلے میں ان مقامات کے اطراف میں سادہ لباس اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کی تعیناتی کیلئے اسپیشل برانچ انٹیلی جنس کی ذمے داریاں لگائی گئیں تاکہ ان حساس مقامات کے اریب قریب ہونے والی مشکوک سرگرمیوں اور نقل و حرکت کی پیشگی اطلاعات موصول کی جاسکیں۔ ذرائع کے مطابق غیر ملکی قونصل خانے سائوتھ زون کے ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں قائم ہیں۔ اسی وجہ سے ڈسٹرکٹ پولیس کے ڈی آئی جی سائوتھ اور ایس ایس پی سائوتھ کو ان مقامات پر پولیس کی اضافی گشت اور ناکے لگانے کی ذمے داریاں سونپی گئی ہیں۔
اس ضمن میں ایس ایس پی اسپیشل برانچ سکیورٹی عارف عزیز نے ’’امت‘‘ سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ جمعرات کے روز انہوں نے بھاری نفری کے ساتھ چائنہ پورٹ اور اطراف کے علاقوں میں تفصیلی سرچ آپریشن کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن مستقل بنیادوں پر جاری رہے گا جوکہ سیکورٹی کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے ۔
عارف عزیز نے بات چیت میں مزید بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور پولیس کے سراغ رساں کتوں کے ’’کے نائن‘‘ ڈپارٹمنٹ میں اصلاحات کا عمل شروع کردیا گیا ہے جس میں جدید آلات کی فراہمی کے علاوہ ان دونوں شعبوں کے افسران اور اہلکاروں کیلئے نئے یونیفارم کی فراہمی بھی شامل ہے، تاکہ انہیں عالمی معیار کے مطابق بنایا جاسکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب روزانہ کی بنیاد پر چونکہ ان شعبوں کے افسران غیر ملکی سفارت خانوں کی سیکورٹی کیلئے آپریشن میں حصہ لیں گے اس لئے ان کی تربیت اور اصلاحات ضروری ہیں۔
ایس ایس پی عارف عزیز کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت وہ ایک شیڈول بنا رہے ہیں جس میں وہ روزانہ کی بنیاد پر کی جانے والے اس سوئپنگ اور سرچنگ کے عمل کیلئے غیر ملکی سفارت خانوں اور دیگر حساس مقامات کی فہرست تیار کی جائے گی۔ اس شیڈول پر عمل کرکے ہر 15 دن کے بعد کسی قونصل خانے کی دوبارہ باری آئے گی اور یہ عمل مستقل بنیادوں پر چلتا رہے گا۔ اس کے علاوہ سائوتھ زون کے اطراف اور اندر موجود ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز میں آکر ٹھہرنے والے افراد کے حوالے سے پولیس کا ریکارڈ مستقبل بنیادوںپر اپ ڈیٹ کرنے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔ ماضی میں ہوٹلوں ور گیسٹ ہائوسز میں قیام پذیر ہونے والے افراد کی معلومات کے حوالے سے اسپیشل برانچ کا اہم کردار ہوا کرتا تھا جس میں انٹیلی جنس کے اہلکار اپنی رپورٹیں تیار کرکے افسران کو ارسال کرتے تھے، اسی نظام کو ایک بار پھر سے فعال کیا جا رہا ہے تاکہ مشکوک افراد کے قونصل خانوں کے قریب موجودگی اور سائوتھ زون میں ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز میں قیام کے حوالے سے پیشگی اطلاعات حاصل کی جاسکیں۔
ذرائع کے بقول انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس میں اپیکس کمیٹی کے ممبران کو کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کے واقعہ کے بعد غیر ملکی سفارت خانوں پر دہشت گردی کے خدشات کا اظہار کیا گیا جس کے مطابق دہشت گرد تنظیمیں ملک دشمن عناصر کے ساتھ مل کر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوچکی ہیں اور اس کیلئے ملک کے بڑے شہروں کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور وغیرہ میں دہشت گردی کے حملے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment