فرشتوں کی عجیب دنیا

شیاطین سے حفاظت
حضرت کعبؒ فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص اپنے گھر سے نکلتا ہے تو شیاطین اس کا پیچھا کرتے ہیں، پس جب وہ’’بسم اللہ‘‘ کہہ لیتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں تو نے درست کیا اور جب ’’توکلت علی اللہ‘‘ کہتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں تو نے (اپنے آپ کو شیاطین سے) بچا لیا اور جب ’’لا حول ولا قوۃ الا با اللہ‘‘ کہتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں تو شیاطین سے محفوظ ہوگیا تو اس وقت شیاطین ایک دوسرے سے کہتے ہیں: تمہارا اس پر کوئی بس نہیں چلے گا، جو کفایت بھی کیا گیا، ہدایت بھی دیا گیا اور محفوظ بھی کردیا گیا۔ (ابن ماجہ، و کنزالعمال)
حفاظت کی دعا اور فرشتے کا جواب
(حدیث) حضرت عون بن عتبہؒ سے مروی ہے کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ): جب کوئی آدمی اپنے گھر سے نکلتا ہے یا کسی سفر کا ارادہ کرتا ہے اور بسم اللہ حسبی اللہ توکلت علی اللہ پڑھ لیتا ہے تو ایک فرشتہ کہتا ہے تو کفایت کیا گیا، ہدایت دیا گیا اور (آفات سے) محفوظ کردیا گیا۔
(حدیث) حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ): جب کوئی شخص اپنے کمرے کے دروازے سے نکلتا ہے یا اپنے گھر کے دروازے سے تو اس کے ساتھ دو فرشتے مقرر ہوتے ہیں، جب وہ ’’بسم اللہ‘‘ کہتا ہے تو یہ دونوں کہتے ہیں تو ہدایت دیا گیا اور جب وہ ’’لا حول ولا قوۃ الا باللہ‘‘ کہتا ہے تو یہ دونوں کہتے ہیں تو (اپنے گھر اور ذات کے بارے میں آفات اور شرارتوں سے) بچا دیا گیا اور جب کہتا ہے ’’توکلت علی اللہ‘‘ تو یہ دونوں کہتے ہیں تو (اپنے دشمنوں اور آفات کے بارے میں) کفایت کردیا گیا (یعنی اب حفاظت کی ذمہ داری خدا اور اس کے فرشتوں پر ہوگی)۔ (کنز العمال) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment