نذر الاسلام چودھری
بچوں سے زیادتی کے الزامات کی تصدیق کرنے کیلئے پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کی قبر کشائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔ مائیکل جیکسن کی لاش کو کیلی فورنیا میں اس کی قبر سے نکال کر ڈی این اے لیا جائے گا، جس کا مقصد کئی بچوں (اب بالغان) کی جانب سے مائیکل جیکسن پر زیادتی کے الزامات کی تحقیقات کو نتیجہ خیز بنانا ہے۔ امریکی جریدے ریڈار آن لائن نے انکشاف کیا ہے کہ تفتیش کاروں کی جانب سے عندیہ دیا گیا ہے کہ آنجہانی پاپ اسٹار کی لاش کو ڈی این اے کے حصول کی خاطر قبر سے نکالا جائے گا۔ کیونکہ اس پر زیادتی کے متعدد الزامات اور اس کی گھریلو خادمہ کی جانب سے بھی تصدیق کے بعد ضروری ہوچکا ہے کہ تحقیقات کو حتمی انجام تک پہنچایا جائے۔ جریدے کا تفتیش کاروں کے حوالے سے دعویٰ ہے کہ مائیکل جیکسن نے بچوں میں اپنی مقبولیت کا فائدہ اُٹھایا۔ وہ پرستار بچوں کو اپنے وسیع و عریض محل نما گھر میں بلواتا تھا اور رہائش پر مجبور کرتا تھا۔ ریڈار آن لائن کا دعویٰ ہے کہ مائیکل جیکسن کے خلاف زیادتی کے کیسوں کے دعوے داروں کی تعداد11 ہوچکی ہے۔ ممکن ہے کہ مزید افراد بھی سامنے آجائیں۔ واضح رہے کہ ماضی میں مائیکل جیکسن پر زیادتی کے سنگین الزامات لگانے والے دو امریکی شہریوں نے اب مائیکل جیکسن پر دوبارہ الزامات عائد کئے ہیں۔ ان دونوں افراد کا کہنا ہے کہ مائیکل جیکسن نے ان کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا جب ان کی عمر دس برس کی تھی۔ دونوں افراد کی اس وقت عمریں تیس اور بتیس برس ہیں اور ان کے نام ریڈ رابنسن اور جیمس سیف چیک بتائے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں مائیکل جیکسن کے اہل خانہ اور ان کے مداحوں کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ ’’فلمی ڈراما‘‘ ہے اور آنجہانی پاپ اسٹار کو بدنام اور خود شہرت حاصل کرنے کیلئے رچایا گیا ہے۔ لیکن مخالفین کا دعویٰ ہے کہ مائیکل جیکسن عادی مجرم تھا۔ جس نے باریک بینی سے پلاننگ کر کے بچوں کو اپنے جال میں پھنسایا۔ سان فرانسسکو کرونیکل نے بتایا ہے کہ 2003ء میں انہی دونوں اشخاص کی جانب سے مائیکل جیکسن پر زیادتی کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ لیکن عدالتی کارروائی میں دونوں مکر گئے تھے، جس پر کیس داخل دفتر کر دیا گیا تھا۔ لیکن اب ان دونوں افراد نے ایک دستاویزی فلم کا سہارا لے کر مائیکل جیکسن کو ملزم قرار دیا ہے۔ ادھر مائیکل جیکسن کے لواحقین نے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا ہے کہ آنجہانی پاپ اسٹار کی لاش کو قبر سے نکالا جائے گا۔ لواحقین نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے اور اس سے نیا پینڈورا باکس کھل جائے گا۔ جبکہ ناقدین کا دعویٰ ہے کہ ایک بار قبر کشائی ہوگئی اور ڈی این اے لے لیا گیا، تو یقیناً مزید افراد مائیکل جیکسن کی زیادتیو ں کی کہانیاں لئے سامنے آجائیں گے۔ ریڈار آن لائن نے اپنی رپورٹ میں تفتیشی افسر کی اس بات کو دہرایا ہے کہ مائیکل جیکسن کی لاش کے ساتھ ہی تمام ثبوت دفن کر دیئے گئے تھے۔ امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ 1993ء میں بھی ایک11 سالہ بچے نے مائیکل جیکسن پر زیادتی کا سنگین الزام عائد کیا تھا جو پوری دنیا میں مائیکل جیکسن کی شہرت کے حوالہ سے منفی ریٹنگ کا سبب بنا تھا۔ لیکن اگلے ماہ اس بچے کے وکلا نے اس کے والدین کی مشاورت سے یہ الزام واپس لے لیا تھا۔ جس کو مائیکل جیکسن کی عدالتی فتح قرار دیا گیا۔ تاہم اصل حقیقت یہ ہے کہ مائیکل جیکسن نے متاثرہ بچے کے والدین کا منہ بند کرنے کیلئے لاکھوں ڈالر کی ادائیگی کا سہارا لیا تھا۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں اپنے انداز رقص اور گلوکاری کی بنا پر مائیکل جیکسن نے کروڑوں لوگوں کو اپنا مداح بنا لیا تھا۔ اگرچہ اس نے شادی نہیں کی، تاہم اس نے متعدد بچوں کو گود لیا تھا، جس سے اس کے خلاف رائے عامہ کا ایک حصہ ناقد بھی بنا۔ مائیکل جیکسن 25 جون 2009ء کو اپنی رہائش گاہ میں پر اسرار حالات میں مردہ پایا گیا تھا۔
٭٭٭٭٭