فرشتوں کی عجیب دنیا

فرشتے آمین کہتے ہیں:
( حدیث) حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ): جب امام (اونچی آواز کی قرأت والی نماز میں) آمین کہے تو تم (آہستہ آواز میں) آمین کہو، کیوں کہ جس کی آمین (عاجزی اور انکساری کے ساتھ) فرشتوں کی آمین کے مطابق ہو جائے تو اس کے تمام سابقہ (صغیرہ) گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ (بخاری، مسلم، ابودائود، ترمذی، نسائی)
( فائدہ) اس حدیث میں فرشتوں کا آمین کہنا ثابت ہے۔ اس مذکورہ روایت کے ہم معنی ایک اور روایت بھی ہے، جسے حضرت ابو ہریرہؓ نے اس معنی میں روایت کیا ہے کہ جب تلاوت کرنے والا آمین کہے تو تم بھی آمین کہو، کیوں کہ فرشتے بھی آمین کہتے ہیں تو جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہوگئی تو اس کے سابقہ (صغیرہ) گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔ (مصنف عبد الرزاق)
فرشتوں کی صفیں مسلمانوںکی صفوں کی طرح ہیں:
حضرت عکرمہؒ فرماتے ہیں کہ زمین میں رہنے والوں کی صفیں آسمان میں رہنے والوں کی صفوں کی طرح ہیں، جب زمین کی آمین آسمان کی آمین کے موافق ہو جائے تو (اس آمین کہنے والے) بندے کی مغفرت کردی جاتی ہے۔ (مصنف عبد الرزاق)
فرشتے کب آمین کہتے ہیں؟:
حضرت عکرمہؒ فرماتے ہیں جب جماعت کھڑی ہوتی ہے اور زمین والے آسمان والوں کی صف کی طرح صف بنالیتے ہیں اور زمین کا قاری (امام) ولاالضالین کہتا ہے تو فرشتے آمین کہتے ہیں تو جب زمین والوں کی آمین آسمان والوں کی آمین کے موافق ہو جاتی ہے تو زمین والوں (یعنی اس نماز کی جماعت میں شریک ہونے والوں) کے سابقہ (صغیرہ) گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں۔ (موطا امام مالک، بخاری، مسلم، ابودائود، ترمذی، نسائی)
(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment