سفر میں بخیر و عافیت کیلئےؔ:
حضرت ابونعیمؒ نے روایت نقل کی ہے۔ صحابہ کرامؓ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول کریمؐ نے ایک لشکر میں بھیجا اور فرمایا کہ صبح و شام یہ آیات تلاوت فرماتے رہیں۔
ہم نے برابر ان کی تلاوت دونوں وقت جاری رکھی۔ خدا کا شکر کہ ہم سلامتی اور غنیمت کے ساتھ واپس لوٹے۔ وہ آیات یہ ہیں۔
افحسبتم … تا… خیر الرحمینo
(سورۃ المومنون، آیات: 115 تا 119)
ترجمہ: ’’ہاں تو کیا تم نے یہ خیال کیا تھا کہ ہم نے تم کو یونہی مہمل (خالی از حکمت) پیدا کر دیا ہے اور یہ (خیال کیا تھا) کہ تم ہمارے پاس نہیں لائے جاؤ گے؟ خدا تعالیٰ بہت ہی عالیشان ہے جو کہ بادشاہ حقیقی ہے۔ اس کے سوا کوئی بھی لائق عبادت نہیں۔ (اور وہ) عرش عظیم کا مالک ہے اور جو شخص اس امر پر دلیل قائم ہونے کے بعد خدا کے ساتھ کسی اور معبود کی بھی عبادت کرے کہ جس کے معبود ہونے پر اس کے پاس کوئی بھی دلیل نہیں، سو اس کا حساب اسی کی رب کے ہاں ہوگا، جس کا نتیجہ لازمی یہ ہے کہ یقیناً کافروں کو فلاح نہ ہوگی اور آپ یوں کہا کریں کہ اے میرے رب
میری خطائیں معاف کر اور رحم کر اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔
(پارہ 18 سورہ مومنون آیت 115 تا 118)
جنات و آسیب کیلئے علاج نبویؐ:
ابن ابی حاتمؒ میں ہے کہ ایک بیمار شخص جسے کوئی جن ستا رہا تھا، حضرت ابن مسعودؓ کے پاس آیا تو آپؓ نے مذکورہ بالا آیات قرآنی (سورۃ المومنون، آیات 115 تا 118) پڑھ کر اس کے کان میں دم کیا۔ وہ اچھا ہوگیا۔ جب نبی کریمؐ سے اس کا ذکر کیا تو آپؐ نے ابن مسعودؓ سے فرمایا: تم نے اس کے کان میں کیا پڑھا تھا؟ انہوں نے بتلا دیا تو حضور اقدسؐ نے فرمایا: تم نے یہ آیتیں اس کے کان میں پڑھ کر اسے جلا دیا۔ بخدا ان آیتوں کو اگر کوئی بالایمان بالیقین شخص کسی پہاڑ پر بھی پڑھے تو وہ بھی اپنی جگہ سے ٹل جائے۔
(تفسیر ابن کثیر جلد 3 ص 474) پارہ 18 سورۃ المومنون آیت 115 تا 118)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭