سعودی ولی عہد کی آمد پر اسلام آباد میں کرفیو کا سماں

نمائندہ امت
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کے موقع پر اسلام آباد اور ایئر پورٹ سے وزیر اعظم ہائوس تک کے راستے کو دلہن کی طرح سجایا گیا۔ تاہم بلیو ایریا اور ریڈ زون سمیت دیگر علاقوں کے کاروباری مراکز اور راستے بند رہنے کے سبب کرفیو کا سماں رہا۔ سعودی ولی عہد کی آمد کے پیش نظر اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں انتہائی سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ہے کہ انتہائی ضروری دفاتر اور اداروں کے علاوہ دونوں شہروں کے تمام سرکاری اداروں میں آج پیر کی چھٹی کر دی گئی ہے۔ تمام تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔ ریڈ زون کو دو روز کے لئے مکمل سیل کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں میں تقریباً ایک سو اضافی عارضی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ جہاں سے مکمل شناخت کے بعد ہی کسی فرد کو گزرنے کی اجازت ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے ہمراہ انتہائی اعلیٰ سطح کا وفد بھی اسلام آباد آیا ہے۔ سعودی وفد کی آمد سے پہلے ہی دوپہر کے بعد نور خان ایئربیس پر خصوصی سعودی طیاروں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آمد سے قبل ان کا 37 رکنی خصوصی شاہی حفاظتی دستہ پہنچا۔ ایک خصوصی طیارے میں پانچ بجے کے لگ بھگ سعودی وزیر خارجہ نور خان ایئر بیس پہنچے۔ ان طیاروں کی آمد کے بعد اسلام آباد ایکسپریس وے کو ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔ اسلام آباد کے دونوں اطراف تقریباً ڈھائی ڈھائی سو میٹر گرین ایریا ہے، جو کئی کلومیٹر طریل ہے۔ اس ایریا میں بھی شام کے وقت خاص طور پر اتوار کو چھٹی کے دن دونوں اطراف کی رہائشی آبادیوں کے بچے مختلف گیمز جن میں کرکٹ، والی بال وغیرہ شامل ہیں، کھیلتے ہیں۔ جبکہ بڑے بوڑھے بھی ٹولیوں کی شکل میں کہیں گپ شپ کرتے ہیں تو کہیں تاش وغیرہ کی بازی لگاکر تفریح کرتے ہیں۔ لیکن اتوار کو یہ تمام علاقہ ان تفریحی سرگرمیوں اور لوگوں کی آمد و رفت کے لئے ممنوع قرار دے دیا گیا۔ دونوں اطراف میں بڑی تعداد میں تھوڑے تھوڑے فاصلے سے سیکورٹی اہلکار متعین کئے گئے، جنہوں نے اسلام آباد ایکسپریس وے کو کراس کرنے سے لوگوں کو روک دیا اور ایکسپریس وے پر بھی کرفیو کی سی صورت حال پیدا ہوگئی۔ نور خان ایئر بیس کی سیکورٹی بھی ذرائع کے مطابق ٹرپل ون بریگیڈ نے سنبھال لی، جو ریڈ زون میں بھی اس موقع پر ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہے۔
اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں پر اضافی سیکورٹی اہلکار متعین کئے گئے ہیں، جو چیکنگ اور جانچ پڑتال کے بعد ہی داخلے کی اجازت دیتے ہیں۔ نور خاں ایئر بیس سے براستہ ایئر پورٹ روڈ ایکسپریس وے جہاں ایک طرف تمام راستے کو خیر مقدمی بینروں ، ہورڈنگز اور تصاویر، رنگ برنگے جھنڈوں اور دونوں ممالک پاکستان و سعودی عرب کے قومی پرچموں سے سجایا گیا ہے۔ وہیں سیکورٹی کے سخت انتظامات میں مخصوص مقامات پر پانچوں صوبوں کے علاقائی فنکار بھی اپنے اپنے علاقائی لباس پہنے اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لئے بے تاب رہے۔ بعد ازاں انہوں نے علاقائی رقص پیش کر کے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ معزز مہمانوں کے فقید المثال استقبال کی وجہ سے گزشتہ روز (اتوار کو) آزاد کشمیر، مری سے آنے والی ٹریفک کے علاوہ جی ٹی روڈ سے راولپنڈی اسلام آباد آنے والی گاڑیاں اور ان کے ہزاروں مسافر بھی کل پریشان ہوئے۔ آج (پیر کو) بھی ان راستوں کی بندش کی وجہ سے ہزاروں مسافر متاثر ہوں گے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا پاکستان میں قیام چوبیس گھنٹے سے بھی کم ہوگا۔ وہ کل (اتوار کو) تقریباً آٹھ بجے شام پاکستان میں اترے۔ جبکہ آج تقریباً چار بجے سہ پہر ان کی واپس روانگی کا امکان ہے۔ اس طرح ان کا پاکستان میں قیام بیس گھنٹے سے بھی کم ہو سکتا ہے۔ اسلام آباد کے ماڈل اسکولز و کالجز میں میٹرک تک کی کلاسز کا آج پیر کو پہلا پیپر تھا، جو سرکاری طور پر چھٹی کا اعلان ہونے کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح راولپنڈی میں بھی آج پیر کو پنجاب بھر کے شیڈول کے مطابق آٹھویں جماعت کا اردو کا پیپر تھا، جسے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ سرکاری چھٹی کا اعلان ضلعی انتظامیہ نے سیکورٹی کی وجہ سے کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آٹھویں جماعت کا پرچہ اب نئے شیڈول کے مطابق آخر میں لیا جائے گا۔ دونوں شہروں میں چھٹی کی وجہ سے ہزاروں طلبا و طالبات کا امتحانی شیڈول متاثر ہوا ہے۔ جڑواں شہروں میں تمام نجی تعلیمی ادارے بھی آج بند رہیں گے۔ اسی طرح ہزاروں ملازمین کو ویک اینڈ پر آج پیر کو ایک اضافی چھٹی مل گئی ہے۔ اتوار کی چھٹی کے بعد اسلام آباد میں اہم کاروباری مراکز بشمول بلیو ایریا بند رہیں گے۔ پولیس، اسپتال، فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122 اور اس طرح کے ایمرجنسی ڈیوٹی دینے والے اداروں کے ملازمین ڈیوٹی دیں گے۔
اسلام آبادکی تمام شاہراہوں خصوصاً ریڈ زون سے ملحق سیکٹرز میں خصوصی طور پر سیکورٹی دستوں کا معمول سے کافی زیادہ گشت جاری رہا، جو آج پیر کو بھی جاری رہے گا۔ ان علاقوں میں تمام دفاتر اور ادارے بند ہیں۔ مقامی آبادی کے افراد بھی جانچ پڑتال اور پوچھ گچھ کے عمل سے بچنے کیلئے بہت کم اپنے گھروں سے کسی دوسرے مقام کی طرف جانے کے لئے باہر نکلے۔ ان علاقوں کی سڑکوں پر بہت کم گاڑیاں رواں نظر آئیں اور پیدل حضرات نے بھی باہر بڑی سڑکوں اور راستوں پر آنے سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی فضائی حدود میں جے ایف تھنڈر طیاروں نے سعودی ولی عہد کے طیارے کو حفاظتی تحویل میں لے کر نور خان ایئر بیس پہنچایا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان اپنی کابینہ کے ہمراہ سعودی ولی عہد کی آمد سے کافی پہلے نور خان ایئربیس پہنچ گئے تھے۔ شہزادہ محمد بن سلمان کو اکیس توپوں کی سلامی بھی دی گئی، جو غیر معمولی واقعہ ہے۔ کیونکہ اکیس توپوں کی سلامی کسی ریاست کے سربراہ کو دی جاتی ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment