ندیم بلوچ
متحدہ عرب امارات میں جاری پی ایس ایل سیزن فور کے رائونڈ میچز کو مزید سنسنی خیز بنانے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ مشکلات کا شکار ٹیموں کو مزید نئے پلیئرز بھرتی کرنے کا موقع میسر ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں انتظامیہ نے تین روز تک پلیئرز ٹرانسفر ونڈو کھول دی ہیں۔ جس کے تحت نئے پلیئرز کی خدمات سمیت شریک ٹیمیں بھی ایک دوسرے کے کرکٹرز خرید سکتی ہیں۔ دوسری جانب طویل عرصے سے بین الاقوامی ایونٹس سے باہر رہنے والے سابق کپتان اور اوپنر سلمان بٹ کیلئے لاہور قلندرز نے اپنا دروازہ کھول دیا ہے۔ وہ آج ملتان سلطانز کیخلاف ایکشن میں دکھائی دیں گے۔ ادھر پاکستان سپر لیگ کی آن لائن ویور شپ دس ملین تک پہنچ گئی ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے تاریخ کے پہلے اور انوکھے طرز کا قانون پی ایس ایل فور کے رواں سیزن میں لاگو کر دیا ہے۔ اس نئے فارمیٹ کو جہاں دنیا بھر میں پذیرائی ملی۔ وہیں لیگ میں مشکلات کا شکار ٹیم فرنچائز کو بھی مقابلے کا ماحول گرمانے کا موقع میسر ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس نئے قانون کے تحت آئندہ چند دنوں میں لیگ کے دوران ٹرانسفر ونڈو کھولی جائیں گی اور اس کے دوران تمام ٹیمیں اپنے اسکواڈ میں استعمال نہ کئے جانے والے کھلاڑیوں کا دوسری ٹیم سے باہمی رضامندی کے ساتھ تبادلہ کر سکیں گے۔ یہ ٹرانسفر ونڈو ممکنہ طور پر آج کھلے گی، جس میں تمام ٹیمیں آپس میں باہمی رضا مندی سے کھلاڑیوں کے تبادلے پر اظہار خیال کریں گی۔ کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق سیزن کے دوران کھلاڑیوں کے تبادلے یا ٹرانسفر کے عمل کی تجویز گزشتہ برس پیش کی گئی تھی، لیکن وقت کی کمی کے سبب اس پر عمل نہیں کیا جا سکا۔ تاہم قانون فوری طور پر لاگو کرنے کا مقصد ایونٹ میں شریک ٹیموں کے درمیان مقابلے کا فضا پیدا کرنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ٹرانسفر پلان میں سب سے پہلے ملتان سلطانز نے نئے آپشن کو لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے فیصلہ آج متوقع ہے۔ جبکہ کراچی کنگز کی ٹیم بھی کھلاڑیوں کے تبادلے کی خواہشمند ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس نومبر میں جب کھلاڑیوں کے ڈرافٹ ہوئے تھے تو اس میں ہر ٹیم زیادہ سے زیادہ 10 کھلاڑیوں کو اپنے اسکواڈ میں برقرار رکھ سکتی تھی۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے سب سے زیادہ 10 کھلاڑیوں کو اپنے اسکواڈ میں برقرار رکھا۔ جبکہ دیگر ٹیموں نے آٹھ، آٹھ کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ بناکر باقی کو فارغ کر دیا تھا۔ البتہ ٹرانسفر ٹریڈ ونڈو کا عمل ڈرافٹ سے قطعاً مختلف ہو گا اور اس میں ان کھلاڑیوں کو استعمال کیا جائے گا جنہیں اب تک ان کی فرنچائز نے استعمال نہیں کیا۔ سیزن کے آغاز سے قبل تمام فرنچائزز نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ایسا کوئی بھی کھلاڑی جسے ابتدائی چار میچوں میں استعمال نہ کیا گیا ہو، وہ ٹرانسفر کے عمل کے لئے دستیاب اور اس کا اہل ہو گا۔ تمام ٹیموں کو اس قانون کا پابند کیا گیا ہے۔ وہ اسی کیٹیگری کے کھلاڑی سے اس کا تبادلہ کریں گی، جس میں ڈرافٹ کے موقع پر اس کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ اب تک ہر ٹیم میں پانچ کھلاڑی ایسے ہیں، جن کا استعمال نہیں کیا گیا، جبکہ وہ کم از کم دو ایسے کھلاڑیوں کا تبادلہ کر سکیں گی، جو ان کی فائنل الیون میں جگہ بنانے سے قاصر ہیں۔ اس سلسلے میں کراچی کنگز کے فاسٹ بالر ایرون سمرز سرفہرست ہیں۔ جو ٹیم میں محمد عامر، سہیل خان اور عثمان خان شنواری کی موجودگی کے سبب اب تک ایک بھی میچ نہیں کھیل سکے۔ حالانکہ وہ 90 میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے گیند کرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسی طرح آل راؤنڈر حارث سہیل بھی لاہور قلندرز کے لئے کوئی میچ نہیں کھیل سکے۔ اس نئے قانون کے ذریعے انہیں بھی ایک نئی فرنچائز میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع میسر آ سکتا ہے۔ ابھی یہ بات واضح نہیں کہ وہ کون سے سرفہرست کھلاڑی ہیں، جنہیں ٹرانسفر کے ذریعے ٹریڈ کیا جا سکے گا۔ لیکن اس عمل کی بدولت تمام ٹیموں کو اپنے اسکواڈ کے کمزور شعبے سدھارنے اور اسے مضبوط تر کرنے کا موقع ملے گا۔ البتہ اس تمام تر تبدیلی کے عمل کے لئے متعلقہ کھلاڑی کی رضامندی بھی لازمی درکار ہو گی۔ دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی سلمان بٹ نے یو اے ای میں لاہور قلندرز کو جوائن کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے ٹیم کا حصہ بننے کے بعد باقاعدہ ٹریننگ کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ یو اے ای روانگی سے قبل بھی سلمان بٹ نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں بھر پور ٹریننگ کی تھی۔ سلمان بٹ کو محمد حفیظ کے ان فٹ ہونے کے بعد لاہور قلندرز کا حصہ بنایا گیا۔ لاہور قلندرز پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کا اگلا میچ آج ملتان سلطانز کے خلاف شارجہ اسٹیڈیم میں کھیلیں گے۔ واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ تنازعہ کی وجہ سے سلمان بٹ پر گزشتہ 8 سال سے قومی ٹیم کے دروازے بند ہیں۔ تاہم اب وہ پہلی بار پی ایس ایل کا حصہ بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ سلمان بٹ نے کہا کہ وہ لاہور قلندر کی مینجمنٹ کا شکریہ ادا کر تے ہیں، جس نے انہیں موقع دیا۔ ابھی ان کی ساری توجہ پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کرنے پر ہے، جب ورلڈ کپ آئے گا تب اس پر بات ہو گی۔ ادھر پاکستان سپر لیگ کے آن لائن ویور شپ میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گوگل ایشیا پیسفیک سائوتھ ایشیا کے مارکیٹ انچارچ فرحان قریشی کے مطابق ایشیا میں پی ایس ایل فور کی ویور شپ دس ملین تک جا پہنچی ہے۔ پی ایس ایل کے میچز یو ٹیوب کے نئے آفیشل گیٹ وے پی کے چینل میں براہ راست دکھائے جارہے ہیں۔ جس میں بھارت ایشیا کا دوسرا ملک ہے، جہاں سب سے زیادہ پی ایس ایل میچز دیکھے جارہے ہیں۔
٭٭٭٭٭